فہیم
لائبریرین
آپ کا سابقہ ریکارڈ دیکھتے ہوئے ڈر ہے کہ، کہیں گملا اپنے ہی سر پر نہ گرالیںاگر تربوز کی بیل گملے میں ہوئی تو ضرور۔۔۔ ہمیں کون روک سکا ہے بھلا۔
آپ کا سابقہ ریکارڈ دیکھتے ہوئے ڈر ہے کہ، کہیں گملا اپنے ہی سر پر نہ گرالیںاگر تربوز کی بیل گملے میں ہوئی تو ضرور۔۔۔ ہمیں کون روک سکا ہے بھلا۔
کسی بھی سابقہ ریکارڈ میں ہم نے ایسی کوئی حرکت نہیں کی۔آپ کا سابقہ ریکارڈ دیکھتے ہوئے ڈر ہے کہ، کہیں گملا اپنے ہی سر پر نہ گرالیں
سابقہ ریکارڈ یعنی آپ کا اور چوٹوں کا چولی دامن کا ساتھکسی بھی سابقہ ریکارڈ میں ہم نے ایسی کوئی حرکت نہیں کی۔
اب تو تربوز والا گملا ہی مارنا پڑے گا۔ ذرا سامنے آئیے صبر کا پھل لینے۔
ہاں تو اپنا سر اپنی شامت۔۔۔سابقہ ریکارڈ یعنی آپ کا اور چوٹوں کا چولی دامن کا ساتھ
جہاں آپ، وہاں شامت آپ کے ساتھ ساتھ
کسی دن بندر تمہاری چوٹیا کھینچ کر بھاگےہاں تو اپنا سر اپنی شامت۔۔۔
طعنے تو تب دیں جب کسی دوسرے کے ہاتھوں ہم اپنی شامت بنوائیں۔
اس خوش بخت نے چٹیا کھینچ کر ، بھاگ کر بھی ہماری ہی گود میں آنا ہے۔ اس لئے بچاؤ کرنا جانتا ہے وہ۔کسی دن بندر تمہاری چوٹیا کھینچ کر بھاگے
یہ کیا شامت بننے میں شامل ہوگا
کہیں غائب دماغی کی وجہ یہی تو نہیں۔
غائب دماغی کی وجہ یہ ہے کہ دماغ غائب ہے۔کہیں غائب دماغی کی وجہ یہی تو نہیں۔
یاں تو یہیں چھوڑ گئے ہوں گے جہاں آرام کروا رہے تھے اپنے سر کو۔غائب دماغی کی وجہ یہ ہے کہ دماغ غائب ہے۔
یہاں تو بس اسی دن آرام کیا۔ دماغ پہلے کا غائب ہے۔یاں تو یہیں چھوڑ گئے ہوں گے جہاں آرام کروا رہے تھے اپنے سر کو۔
اور دماغ کہاں رہا؟یہاں تو بس اسی دن آرام کیا۔ دماغ پہلے کا غائب ہے۔
ہمدم، جو دیکھتا ہوں تو پہلو میں دل نہیں
بیٹھا تھا اس کے پاس، مرا دل وہیں رہا
دماغ بھی وہیں رہا۔ گھٹنے چیک کرنےکا تجربہ شاید آپ کو رہا ہے۔اور دماغ کہاں رہا؟
گھٹنے چیک کیے؟
ہم نے گھٹنوں میں کیا رکھنا تھا بھلا جب دماغ سرے سے ہے ہی نہیں۔دماغ بھی وہیں رہا۔ گھٹنے چیک کرنےکا تجربہ شاید آپ کو رہا ہے۔
دماغ تو پہلے ہی نہیں تھا، اب کوئی نئی شے دناغ بھی نہیں ہے آپ کے پاس۔ہم نے گھٹنوں میں کیا رکھنا تھا بھلا جب دناغ سرے سے ہے ہی نہیں۔
جو صاحب عقل لوگوں کے پاس ہوتا ہے وہ دماغ ہوتا ہے۔ اور جو ہم جیسوں کے پاس، وہ دناغ۔دماغ تو پہلے ہی نہیں تھا، اب کوئی نئی شے دناغ بھی نہیں ہے آپ کے پاس۔
انٹر نیٹ اپنی پوری رفتار سے چلے تو کچھ لکھا جائےمحفل کی مردگی کا عالم اس بات سے واضح ہے کہ اسلام آباد کے حالات کی یہاں بھنک بھی سنائی نہیں دے رہی