یہ تو ہے ماسی۔۔۔ لیکن یہ معاشرہ جہاں ہم ہیں یہ مردوں کے لیے بھی بہت سخت ہے۔۔۔ عورتوں کے لیے تو کچھ مت پوچھئے۔۔۔ لیکن مردوں کے لیے بھی کچھ کم نہیں۔۔۔ اب کیا بیان کریں بس ہم نے خود بہت سختی دیکھی ہے اعصاب شکن جدوجہد۔ اس معاشرے میں سب سے بڑا جرم ایمانداری اور میرٹ ہے۔ سب بے ایمانی پر تلے ہوئے ہیں۔ خرد کا نام جنوں اور جنوں کا نام خرد پڑ چکا ہے۔
ہاں یہ معاشرہ ہی تو ہے جسکو دیکھکر میرا دل کرتا ہے قتل کرکے رکھ دوں اس جاہل معاشرے کو
مردوں کے لئے کیا سخت ہوگا ، میں نے تو عورتیں ہی مظلوم دیکھیں ہیں آجتک ۔ جو مصیبت ہے ، مشکل ہے عورتوں کے لئے ،جینا حرام کر رکھا ہے معاشرے نے انکا ، اگر سوچا جائے تو معاشرہ ہوتا کون ہے ۔؟ یہی ہمارے اپنے ہی گھر کے کچھ افراد
،
کاش ، کبھی میرے بس میں ہوتا تو میں ہر عورت کو اپنی جیسے مظبوط کر دیتی
، جو کسی پے ڈپینڈ نا ہوتی ،
کاش یہ معاشرہ ہی کچھ خیال کرکے خود کی سوچ بدل لے ۔
مگر کہاں ۔ ہماری عورتیں بچاریاں مار کھانے کو ہی آتیں ہیں مار کھاتے کھاتے ہی گزر جاتیں ہیں یا چولہون میں زندہ جھونک دی جاتی ہیں ،،، اور مرد کہتے ہیں ہم سے پوچھو کتنے پاپڑ بیلتے ہیں