ابن سعید
خادم
چار ماہ بیس دن کا عرصہ کچھ کم تو نہیں ہوتا، اور تب تو یقیناً کم نہیں ہوتا جب بات محفل کی مسکان، شوخ، چنچل اور ہر دلعزیز پری مقدس بٹیا رانی کی غیر حاضری کی ہو۔ یکم جون 2013 کو محفل میں ان کا یہ کیفیت نامہ ہم پر بجلی کی طرح گرا تھا:
دلاری مقدس بٹیا رانی، ذرا کان ادھر لائیں۔۔۔ (سرگوشی: ہم سبھی آپ سے بے حد پیار کرتے ہیں۔ محفل میں اپنے وجود سے رونق قائم رکھیے گا۔۔۔ ہمیشہ! آپ کے لیے ڈھیر ساری نیک تمنائیں اور بہت ڈھیر سارا دلار اور پیار۔۔۔)
پھر کچھ ذاتی نوعیت کے اسباب کے باعث محفل اور بالعموم دیگر تمام آن لائن روابط سے ناطہ توڑ لیا۔ اس کے بعد تین جون کو مقدس بٹیا رانی نے آخری دفعہ لاگ ان ہو کر محفل کو جھانکا تھا۔ بعد کی خبر یہ ہے کہ بطور مہمان بھی محفل آنے سے گریزاں رہیں، مبادا ان کی قسم ٹوٹ جائے۔ ہم نے بلا ناغہ خیریت دریافت کرنے کی کوشش جاری رکھی اور پچیس دنوں کے بعد ایک مختصر سا جواب موصول ہوا تو جان میں جان آئی۔ پھر ہفتے دو ہفتے میں ایک مختصر سا پیغام مل جاتا تو خیریت جان کر قدرے سکون مل جاتا۔ محفل سے غیاب کے چار ماہ بعد ایک ای میل میں فرمائش کی کہ بھیا آپ کسی طرح ہماری جانب سے ایک لڑی کھول دیں، فہیم بھائی کی شادی کے حوالے سے۔ نتیجتاً یہ لڑی وجود میں آئی جس کے پیچھے ہمارا خادمانہ کردار کام آیا۔ کل ایک خوشگوار شام تھی جب ہم ایک دعوت سے لوٹے تو ایک مانوس سی نمائندہ تصویر کے ساتھ یہ کیفیت نامہ محفل کی سرورق کی زینت بنا ہوا تھا:ترسیں گے پھر یہ لوگ میرے شور کو قمر۔۔۔ ۔۔۔ ۔ چڑیوں کی طرح میں بھی شجر چھوڑ جاؤں گی
ہم ماضی کا گوشوارہ کھولیں تو اس دوران کافی کچھ ہو گیا۔ اردو محفل کی آٹھویں اور اردو لائبری سائٹ کی پہلی سالگرہیں محفل کی چہکار کے بغیر اتنی پر رونق نہ رہیں جتنی ہو سکتی تھیں۔ محفل کے انتظامی امور میں کئی تبدیلیاں آئیں۔ لیکن ایک بات تو طے ہے کہ اس تمام عرصے میں سبھی فعال محفلین نے مقدس پری کو اور مقدس پری نے محفل اور محفلین کو بہت بہت یاد کیا۔السلام علیکم
دلاری مقدس بٹیا رانی، ذرا کان ادھر لائیں۔۔۔ (سرگوشی: ہم سبھی آپ سے بے حد پیار کرتے ہیں۔ محفل میں اپنے وجود سے رونق قائم رکھیے گا۔۔۔ ہمیشہ! آپ کے لیے ڈھیر ساری نیک تمنائیں اور بہت ڈھیر سارا دلار اور پیار۔۔۔)