اے ہائے آپی جیہاے میری جان
اے میرے شوہر
تو حد سے پیارا ہے
مگر آج
مجھے تنگ نہ کر
جوتے پالش نہیں تو کیا
رومال دھلا نہیں تو کیا
آج میری جان صبر کر
کہ میں روزے سے ہوں
اے میرے لخت جگر
اے میرے دل کے قرار
اے میرے بیٹے
میں جانتی ہوں تو بھوکا ہے
میں جانتی ہوں تو گیلا ہو چکا ہے
مگر میری جان مجھے سونے دو
کہ میں روزے سے ہوں
سُخنوربھائی کے نام، جو دراصل میرےہم نام ہیں:
تیری سخنوری کی بہت دھوم ہے محفل پر!!!!!
تُوسخنور، ہو کے فرخ، اور میں تو ہوں ہی فرخ!!!
اب پڑھیں یوں بہتر ھے زیادہاورمیرے اپنے ساتھ ہونے والی کبھی کبھی کی زیادتی پر:
ہم فرخ لکھتے رہے، وہ فرح پڑھتے رہے
ایک نقطے نے ہمیں، بھائی سے دائی کردیا۔
اب پڑھیں یوں بہتر ھے زیادہ