مریم افتخار
محفلین
السلام علیکم! میں ہوں آپ کی میزبان مریم افتخار اور میرے ساتھ ہیں نور سعدیہ شیخ، فہد اشرف اور محمد عدنان اکبری نقیبی. انٹرویو کے سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے ہمارے آج کے مہمان ہیں وہ ہستی اردو جن کا شوق ہی نہیں بلکہ راستہ بھی ہے اور منزل بھی. اردو ان کا اوڑھنا بھی ہے اور اردو ان کا بچھونا بھی. وہ اردو کے استاد بھی ہیں اور طالب علم بھی. ہم میں سے بہت سے لوگ انہیں ایک اچھے لکھاری کے طور پر جانتے ہیں اور یہی نہیں بلکہ وہ اردو محفل کے اسٹیج پر ایک بہت خوبصورت اور منفرد کردار کے طور پر ابھرے ہیں، منفرد اس لیے کیونکہ یہ محفل جتنی بھی مختلف الجہت اور متنوع ہو مگر لوگوں کی ایک بڑی تعداد یہاں کلام میں وزن پیدا کرنے کے لیے آتی ہے، خود راقم الحروف کا آنا بھی یوں ہی ہوا مگر جب بات آتی ہے ہمارے آج کے مہمان کی تو انہوں نے اس صورتحال کو بھی تنوع سے دوچار کیا اور نثری نظم کی اشاعت و ترویج کے لیے کام کرتے رہے اور یہی نہیں بلکہ ہم میں سے بہت سوں کو یقین بھی ہونے لگا کہ نثم اردو کی جدید اصناف سخن میں ایک اچھا اضافہ ہے. کون جانے گیسوئے اردو کی تزئین کے لیے ابھی کون کون سی اصناف باقی ہیں مگر جب بھی اردو محفل پر نثم کا نام لیا جائے گا، سب سے پہلے محمد خرم یاسین صاحب کا نام ذہن میں آئے گا. آپ سب کی بھرپور تالیوں میں فیصل آباد سے تشریف لا رہے ہیں محمد خرم یاسین!