سولھویں سالگرہ محمد وارث صاحب سے علمی و ادبی مکالمہ

صابرہ امین

لائبریرین
وارث بھائی میں جاننا چاہتی ہوں کہ آپ کے اشعار لکھنے کا طریقہ کار کیا ہوتا ہے ۔ میرا طریقہ کار تو یہ ہے کہ جب کوئی خبر سنوں یا کسی سے متعلق کوئی بات پڑھوں تو اس کو سوچتی ہوں کہ اس صورتحال میں کسی کے کیا جذبات ہوتے ہیں ۔ یا پرانے اساتذہ کا کلام پڑھتے ہوئے ذہن میں خودبخود اشعار اترتے ہیں اور مناسب الفاظ میں جو بھی پہلا شعر بن جائے اسی کی زمین کو سامنے رکھ کر اشعار کہتی جاتی ہوں۔ فیس بک پر دوست محبت، نفرت، جدائی وغیرہ سے متعلق اشعار پسند کرتے ہیں تو زیادہ تر یہی سوچتی اور لکھتی ہوں ۔ میری مدد کیجیے کہ میں شاعری میں کیسے جدت لاؤں ۔ میں اپنی شاعری میں بہتری لانے کے لیے کیا کر سکتی ہوں ۔ میں آپ کی شکر گذار رہوں گی ۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
وارث بھائی میں جاننا چاہتی ہوں کہ آپ کے اشعار لکھنے کا طریقہ کار کیا ہوتا ہے ۔ میرا طریقہ کار تو یہ ہے کہ جب کوئی خبر سنوں یا کسی سے متعلق کوئی بات پڑھوں تو اس کو سوچتی ہوں کہ اس صورتحال میں کسی کے کیا جذبات ہوتے ہیں ۔ یا پرانے اساتذہ کا کلام پڑھتے ہوئے ذہن میں خودبخود اشعار اترتے ہیں اور مناسب الفاظ میں جو بھی پہلا شعر بن جائے اسی کی زمین کو سامنے رکھ کر اشعار کہتی جاتی ہوں۔ فیس بک پر دوست محبت، نفرت، جدائی وغیرہ سے متعلق اشعار پسند کرتے ہیں تو زیادہ تر یہی سوچتی اور لکھتی ہوں ۔ میری مدد کیجیے کہ میں شاعری میں کیسے جدت لاؤں ۔ میں اپنی شاعری میں بہتری لانے کے لیے کیا کر سکتی ہوں ۔ میں آپ کی شکر گذار رہوں گی ۔
میں سکہ بند شاعر نہیں ہوں بلکہ سرے سے شاعر ہی نہیں ہوں، چند ایک تہمتیں دھری ہوئی ہیں وہ بھی کئی برس پرانی۔ بہتر شاعری کے لیے تو خیر ہم بھی یہی سنتے آئے ہیں کہ مطالعہ وسیع ہونا چاہیئے اور مشاہدہ دور رس۔ ہاں بات کہنے کا انداز اپنا اپنا ہوتا ہے جو مشق سے پختہ ہو جاتا ہے۔
 
وارث بھائی میں جاننا چاہتی ہوں کہ آپ کے اشعار لکھنے کا طریقہ کار کیا ہوتا ہے ۔ میرا طریقہ کار تو یہ ہے کہ جب کوئی خبر سنوں یا کسی سے متعلق کوئی بات پڑھوں تو اس کو سوچتی ہوں کہ اس صورتحال میں کسی کے کیا جذبات ہوتے ہیں ۔ یا پرانے اساتذہ کا کلام پڑھتے ہوئے ذہن میں خودبخود اشعار اترتے ہیں اور مناسب الفاظ میں جو بھی پہلا شعر بن جائے اسی کی زمین کو سامنے رکھ کر اشعار کہتی جاتی ہوں۔ فیس بک پر دوست محبت، نفرت، جدائی وغیرہ سے متعلق اشعار پسند کرتے ہیں تو زیادہ تر یہی سوچتی اور لکھتی ہوں ۔ میری مدد کیجیے کہ میں شاعری میں کیسے جدت لاؤں ۔ میں اپنی شاعری میں بہتری لانے کے لیے کیا کر سکتی ہوں ۔ میں آپ کی شکر گذار رہوں گی ۔
ویسے تو مکالمہ وارث بھائی سے ہے، گستاخی پر پیشگی معذرت۔
لیکن 2 باتیں کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔
اساتذہ کو پڑھتے وقت شعر کہنے سے گریز کیجیے، ورنہ پھر زیادہ تر توارد ہی ہو گا۔ :)
شعر کو اپنے احساسات و مشاہدات کا تابع کیجیے نہ کہ دوسروں کی پسند کا۔ :)
 

سید رافع

محفلین
محمد وارث بھائی، کہتے ہیں کہ غدار تو بہت گزرے ہیں لیکن میر جعفر اور میر صادق شیعہ ہونے کی وجہ سے برصغیر میں "مثالی" غدار بن گئے۔ کیا یہی وجہ غالب کے بڑے شاعر ہونے کی تو نہیں ہے کیونکہ شاعر تو اور بھی گزرے ہیں؟ یہ بھی فرمائیے کہ آجکل یہی بڑا شاعر کہنے کی کوشش جون ایلیا کے ساتھ ہے، اس میں اصل واقعہ کیا ہے؟
 
محمد وارث بھائی، کہتے ہیں کہ غدار تو بہت گزرے ہیں لیکن میر جعفر اور میر صادق شیعہ ہونے کی وجہ سے برصغیر میں "مثالی" غدار بن گئے۔ کیا یہی وجہ غالب کے بڑے شاعر ہونے کی تو نہیں ہے کیونکہ شاعر تو اور بھی گزرے ہیں؟ یہ بھی فرمائیے کہ آجکل یہی بڑا شاعر کہنے کی کوشش جون ایلیا کے ساتھ ہے، اس میں اصل واقعہ کیا ہے؟
رافع بھائی کسی غدار اور مجرم کا نہ تو کوئی مذہب ہوتا ہے اور نہ وطن۔
بہتر ہے کہ آپ تدوین کریں۔
 

سید رافع

محفلین
رافع بھائی کسی غدار اور مجرم کا نہ تو کوئی مذہب ہوتا ہے اور نہ وطن۔
بہتر ہے کہ آپ تدوین کریں۔

یہ معاملہ کافی پیچیدہ روحانی مسئلہ ہے۔ اتنا سادہ نہیں۔ بعض اہل دل مقبولان الہی اگر کسی کو مثالی یا بڑا کہہ دیں تو وہ بات مقبول ہو جاتی۔ لوگ ویسا ہی کہنے لگتے ہیں۔

ٹیپو سلطان گزرے مغلوں اور حنفی علماء کی طرح انگریز سے لڑنے کی پالیسی پر تھا جسکی ضرورت نہ تھی۔ اسکا ازالہ میر جعفر و صادق نے کیا۔ کیونکہ ٹیپو خود شیعہ تھے اور انکے مخالف بھی سو وہ غدار کے داغ سے داغدار ہوئے۔ ورنہ سبھی راست باز حنفی و شیعہ تاج برطانیہ کی حکومت میں لڑنے کے خلاف تھے۔

رہی بات غدار کا مذہب نہیں ہوتا یہ ایک بحث طلب معاملہ جو اس جگہ مفید نہیں۔ میں اصل میں وارث بھائی کی رائے جاننا چاہ رہا تھا کہ "بڑا" شاعر کہلانے کی کیا یہ بھی وجہ ہو سکتی ہے؟
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
یہ معاملہ کافی پیچیدہ روحانی مسئلہ ہے۔ اتنا سادہ نہیں۔ بعض اہل دل مقبولان الہی اگر کسی کو مثالی یا بڑا کہہ دیں تو وہ بات مقبول ہو جاتی۔ لوگ ویسا ہی کہنے لگتے ہیں۔

ٹیپو سلطان گزرے مغلوں اور حنفی علماء کی طرح انگریز سے لڑنے کی پالیسی پر تھا جسکی ضرورت نہ تھی۔ اسکا ازالہ میر جعفر و صادق نے کیا۔ کیونکہ ٹیپو خود شیعہ تھے اور انکے مخالف بھی سو وہ غدار کے داغ سے داغدار ہوئے۔ ورنہ سبھی راست باز حنفی و شیعہ تاج برطانیہ کی حکومت میں لڑنے کے خلاف تھے۔

رہی بات غدار کا مذہب نہیں ہوتا یہ ایک بحث طلب معاملہ جو اس جگہ مفید نہیں۔ میں اصل میں وارث بھائی کی رائے جاننا چاہ رہا تھا کہ "بڑا" شاعر کہلانے کی کیا یہ بھی وجہ ہو سکتی ہے؟
کیوں آپ علمی ادبی مکالمہ کی لڑی کو خواہ مخواہ کی بحث کی جانب دھکیلے جا رہے ہیں آپ ”متنازعہ موضوعات“ کے نام سے لڑی کھولیں ہم ان شاء اللہ وہاں آئیں گے
 
یہ معاملہ کافی پیچیدہ روحانی مسئلہ ہے۔ اتنا سادہ نہیں۔ بعض اہل دل مقبولان الہی اگر کسی کو مثالی یا بڑا کہہ دیں تو وہ بات مقبول ہو جاتی۔ لوگ ویسا ہی کہنے لگتے ہیں۔

ٹیپو سلطان گزرے مغلوں اور حنفی علماء کی طرح انگریز سے لڑنے کی پالیسی پر تھا جسکی ضرورت نہ تھی۔ اسکا ازالہ میر جعفر و صادق نے کیا۔ کیونکہ ٹیپو خود شیعہ تھے اور انکے مخالف بھی سو وہ غدار کے داغ سے داغدار ہوئے۔ ورنہ سبھی راست باز حنفی و شیعہ تاج برطانیہ کی حکومت میں لڑنے کے خلاف تھے۔

رہی بات غدار کا مذہب نہیں ہوتا یہ ایک بحث طلب معاملہ جو اس جگہ مفید نہیں۔ میں اصل میں وارث بھائی کی رائے جاننا چاہ رہا تھا کہ "بڑا" شاعر کہلانے کی کیا یہ بھی وجہ ہو سکتی ہے؟
بھائی کسی مذہب اور مسلک کو نشان زدہ کیے بغیر بھی آپ سوال کر سکتے ہیں۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
میں سکہ بند شاعر نہیں ہوں بلکہ سرے سے شاعر ہی نہیں ہوں، چند ایک تہمتیں دھری ہوئی ہیں وہ بھی کئی برس پرانی۔ بہتر شاعری کے لیے تو خیر ہم بھی یہی سنتے آئے ہیں کہ مطالعہ وسیع ہونا چاہیئے اور مشاہدہ دور رس۔ ہاں بات کہنے کا انداز اپنا اپنا ہوتا ہے جو مشق سے پختہ ہو جاتا ہے۔
دریا کو کوزے میں سمیٹ دیا ۔ یعنی
وسیع مطالعہ
دوررس مشاہدہ
صرف اپنا ہی انداز
اور مشق ۔ ۔ شکریہ
 

صابرہ امین

لائبریرین
ویسے تو مکالمہ وارث بھائی سے ہے، گستاخی پر پیشگی معذرت۔
لیکن 2 باتیں کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔
اساتذہ کو پڑھتے وقت شعر کہنے سے گریز کیجیے، ورنہ پھر زیادہ تر توارد ہی ہو گا۔ :)
شعر کو اپنے احساسات و مشاہدات کا تابع کیجیے نہ کہ دوسروں کی پسند کا۔ :)
زبردست ۔ ۔ میں یہ سنہرے الفاظ یاد رکھوں گی ۔ ۔ شکریہ
 

محمد وارث

لائبریرین
دورِ حاضر کے شعرا میں کن کو پسند کرتے ہیں؟
میں نے موجودہ شعرا کو زیادہ نہیں پڑھا، کبھی کچھ دوست اپنی کتابیں بھیج دیتے ہیں تو وہ بھی پڑھنا مشکل ہو جاتی ہیں، جن چند کو میں نے کچھ پڑھا ہے ان میں اختر عثمان اپنے وسعتِ مطالعہ، لفظیات، اور کلاسیکی رنگ کی وجہ سے اچھے لگتے ہیں۔
 
محمد وارث بھائی، کہتے ہیں کہ غدار تو بہت گزرے ہیں لیکن میر جعفر اور میر صادق شیعہ ہونے کی وجہ سے برصغیر میں "مثالی" غدار بن گئے۔ کیا یہی وجہ غالب کے بڑے شاعر ہونے کی تو نہیں ہے کیونکہ شاعر تو اور بھی گزرے ہیں؟ یہ بھی فرمائیے کہ آجکل یہی بڑا شاعر کہنے کی کوشش جون ایلیا کے ساتھ ہے، اس میں اصل واقعہ کیا ہے؟
اگر اجازت ہو تو اس بابت اپنی دو کوڑی کی عرض کرنا چاہوں گا.

میر جعفر و صادق کا قصہ چھوڑ دیتے ہیں ... غالب کے متعلق ہماری حقیر رائے یہ ہے کہ وہ بڑا شاعر اس لیے نہیں کہ شیعہ تھا... بلکہ معاملہ یہ ہے کہ فنون لطیفہ کے زیادہ تر بڑے بڑے نام مکتب تشیع سے تعلق رکھتے تھے جس کی وجہ ہمارے خیال میں مکتب تشیع میں مکاتیب اہلسنت کے مقابلے میں فنون لطیفہ کے لیے شاید زیادہ وسعت و قبولیت پائی جاتی ہے.

باقی رہا آج کے شعرا کا معاملہ تو فی زمانہ جلد شہرت حاصل کرنے کا فارمولا یہ چل رہا ہے کہ جون بھائی کا چربہ بن جایا جائے ... اسی لیے زیادہ تر لوگ یا علی کا نعرہ لگاتے ہوئے خدا کا انکار کرتے نظر آئیں گے.
(یہاں مکتب تشیع پر کسی قسم کا نقد و نظر مطلوب نہیں، پھر کسی کی دل آزاری ہو تو اس کے لیے پیشگی معذرت)

حالانکہ جون بھائی اپنی طرز کے ایک ہی ملنگ تھے. ان کے فلسفے کے رد و اتفاق سے قطع نظر .... ان کی وسعت قلبی و نظری کا عالم یہ تھا کہ اپنی پہلی کتاب کے دیباچے میں علمائے دیوبند کا تذکرہ جس عقیدت و احترام سے کر گئے ہیں، ان سے سطحی واقفیت رکھنے والوں کو شاید یقین ہی نہ آئے کہ یہ جون کی تحریر ہے.
 

محمد وارث

لائبریرین
بلکہ معاملہ یہ ہے کہ فنون لطیفہ کے زیادہ تر بڑے بڑے نام مکتب تشیع سے تعلق رکھتے تھے جس کی وجہ ہمارے خیال میں مکتب تشیع میں مکاتیب اہلسنت کے مقابلے میں فنون لطیفہ کے لیے شاید زیادہ وسعت و قبولیت پائی جاتی ہے.
اس کی ایک بڑی وجہ اہلِ تشیع کے ہاں سارا سال بپا ہونے والی مجالسِ عزا ہیں۔ ان مجالس میں خطیبوں اور ذاکرین کے علاوہ شعرا بھی بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں، منقبت، مرثیہ، سلام، نوحہ، قصیدہ وغیرہ ان مجالس میں عام پڑھے جاتے ہیں، بچوں کی تربیت بہت اوائل ہی سے شروع ہو جاتی ہے اور شعرا کا کلام فلٹر بھی ہو جاتا ہے اور نکھر بھی جاتا ہے۔ آپ یہ بھی دیکھیے کہ انہی مجالس کی وجہ سے اہلِ تشیع بچوں کی عام اور تاریخی معلومات بھی دوسرے بچوں سے زیادہ ہوتی ہیں۔
 
آخری تدوین:
اس کی ایک بڑی وجہ اہلِ تشیع کے ہاں سارا سال بپا ہونے والی مجالسِ عزا ہیں۔ ان مجالس میں خطیبوں اور ذاکرین کے علاوہ شعرا بھی بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں، منقبت، مرثیہ، سلام، نوحہ، قصیدہ وغیرہ ان مجالس میں عام پڑھے جاتے ہیں، بچوں کی تربیت بہت اوائل ہی سے ہونی شروع ہو جاتی ہے اور شعرا کا کلام فلٹر بھی ہو جاتا ہے اور نکھر بھی جاتا ہے۔ آپ یہ بھی دیکھیے کہ انہی مجالس کی وجہ سے اہلِ تشیع بچوں کی عام اور تاریخی معلومات بھی دوسرے بچوں سے زیادہ ہوتی ہیں۔
جو بات درست ہے اُس کو مان لینا چاھئیے میرا ایک دوست اہلِ تشیع تھا میں بچپن میں اُن کے گھر پر گیا تو وہ لوگ حسن اور حسین ؑ کی باتیں کر رہے تھے تو میں نے دل میں سوچا کہ شاید یہ صرف شیعہ برادری ہی حسن اور حسینؑ کو مانتی ہے پر یہ کونسیپٹ بھی وہی پر کلئیر ہوگیا باتوں باتوں میں انہوں نے خود ہی بتادیا کہ یہ ہمارے نبی ﷺ کے نواسے ہیں ایسی اور بھی بہت سی باتیں اُن سے سیکھنے کو ملی ویسے بھی ہمارا مذہب نہیں کہتا کہ فرقے بناو یا تفرقہ میں پڑھو یہ لوگ خود ہی فرقے بازی میں پڑھ جاتے ہیں
 
آخری تدوین:
اس کی ایک بڑی وجہ اہلِ تشیع کے ہاں سارا سال بپا ہونے والی مجالسِ عزا ہیں۔ ان مجالس میں خطیبوں اور ذاکرین کے علاوہ شعرا بھی بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں، منقبت، مرثیہ، سلام، نوحہ، قصیدہ وغیرہ ان مجالس میں عام پڑھے جاتے ہیں، بچوں کی تربیت بہت اوائل ہی سے شروع ہو جاتی ہے اور شعرا کا کلام فلٹر بھی ہو جاتا ہے اور نکھر بھی جاتا ہے۔ آپ یہ بھی دیکھیے کہ انہی مجالس کی وجہ سے اہلِ تشیع بچوں کی عام اور تاریخی معلومات بھی دوسرے بچوں سے زیادہ ہوتی ہیں۔
جی، اور اس کی مثالیں یہیں محفل پر بھی دیکھی جا سکتی ہیں. کچھ نوجوان شعرا کا ایسا پختہ کلام دیکھا ہے کہ یقین نہیں ہوتا یہ اتنے کم عمر بچوں کی کاوش ہے.
 

میم الف

محفلین
وارث صاحب، سلام و رحمت
ایک سوال ہے کہ فارسی شعر و ادب سے روشناس ہونے کے لیے کون سی کتب اچھی ہیں؟
(اردو قارئین کے لیے)
 

علی وقار

محفلین
ایک اور سوال آپ کی خدمت میں،

چونکہ آپ کا پاکستان و ہندوستان کے باہمی تعلقات کے حوالے سے گہرا مطالعہ ہے جس کے آثار اردو محفل کے مراسلات میں جا بجا مل جاتے ہیں، یہ فرمائیے کہ مستقبل قریب میں ان دونوں ملکوں کے تعلقات بہتر ہونے کا آپ کو کوئی امکان دکھائی دیتا ہے۔ کیا وقت کا جبر ان دو قوموں کو ایک دوسرے کے قریب لا سکتا ہے؟
 

سید رافع

محفلین
اس کی ایک بڑی وجہ اہلِ تشیع کے ہاں سارا سال بپا ہونے والی مجالسِ عزا ہیں۔ ان مجالس میں خطیبوں اور ذاکرین کے علاوہ شعرا بھی بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں، منقبت، مرثیہ، سلام، نوحہ، قصیدہ وغیرہ ان مجالس میں عام پڑھے جاتے ہیں، بچوں کی تربیت بہت اوائل ہی سے شروع ہو جاتی ہے اور شعرا کا کلام فلٹر بھی ہو جاتا ہے اور نکھر بھی جاتا ہے۔ آپ یہ بھی دیکھیے کہ انہی مجالس کی وجہ سے اہلِ تشیع بچوں کی عام اور تاریخی معلومات بھی دوسرے بچوں سے زیادہ ہوتی ہیں۔

شاعری میں سبقت، اہل بیت کی محبت کا اثر ہے۔ یہ ایک واحد ایسی محبت ہے کہ جدھر علم جاتا ہے ادھر محبت کرنے والے جاتے ہیں۔ جناب ابو طالب اعلی پائے کے شاعر تھے۔ انکا پورا دیوان کراچی میں میّسر ہے۔ سیدنا علی کرم اللہ وجہہ کا اعجاز ہی فصاحت ہے۔ پھر معرفت کیفیت کا نام ہے جس کا اظہار قریب قریب شاعری میں ہو سکتا ہے تاہم اس کا دامن بھی تنگ ہے۔ مولانا روم ٢٧٠٠٠ اشعار کہہ گئے لیکن یہی درد رہا کہ کچھ نہ کہہ پائے۔ مجدد الف ثانی نے یہی کام نثر میں کیا لیکن انکے مکتوبات کے بعض حصے سمجھ سے بالاتر ہیں۔ بہرحال افسوس یہ ہے کہ روایتی انداز سے ہٹ کر ان سب باتوں کو سمجھنے والے اور سمجھانے والے بے حد کم ہیں۔ جن موضوعات میں زندگی ہے لوگ اس سے کترا رہے ہیں۔ میں بُہترے شیعہ مکتب کے لوگوں کو جانتا ہوں جو علم اور عقل کی طرف جھکتے ہیں چاہے شعر کہنا ہو یا اپنی اولادوں کو پی ایچ ڈی کی تعلیم دلوانا ہو۔ یہاں تک کہ دو سال قبل ایک جاننے والے کی والدہ جو کہ ستر سالہ خاتون ہیں پی ایچ ڈی کیا۔ ہم کو یہی دعا کرنی چاہیے وَ قُلْ رَّبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا: اور عرض کرو:اے میرے رب میرے علم میں اضافہ فرما۔
 
Top