تعارف مدیحہ گیلانی صاحبہ کو محفل میں خوش آمدید

میں نے تو کئی لوگوں کو کہتے سنا ہے تو بیان کر دیا ، دروغ برگردن راوی :)

سیاستدانوں میں بھی اچھے ہیں اور کچھ تو ہم سب کی سوچ سے بھی کہیں بڑھ کر اچھے ہیں۔ اصل میں اس شعبہ میں بہت زیادہ اکھاڑ پچھاڑ اور انتہا درجہ کا دباؤ ہوتا ہے جس کی وجہ سے بعض اوقات اچھے لوگ بھی برے فیصلے کر جاتے ہیں۔ یہ ملک بھی سیاستدانوں نے بنایا تھا اور اسے ٹھیک بھی وہی کریں گے ، اگر ان کے بغیر ہو سکتا تو اب تک ہو چکا ہوتا۔

آپ کی سیاست کے ایک جیسا رہنے کی بات سے قطعی غیر متفق ہوں اور ہمیں اسی سوچ کو بدلنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ سوچ حقائق کا سرسری جائزہ لینے سے پیدا ہوتی ہے۔ فرشتہ کوئی بھی نہیں ہو سکتا مگر بہتر انسان کو ہم ضرور ڈھونڈ کر حمایت کر سکتے ہیں۔

سیاست پر جلد ہی میں دھاگے شروع کرنے والا ہوں ، اس میں آپ کو ضرور دعوت دوں گا کہ سب سے زیادہ اگر ہم ملک کو نقصان پہنچا سکتے ہیں تو وہ لاتعلق رہ کر ہی پہنچا سکتے ہیں ، جس میں غیر شمولیت کا فائدہ اٹھا کر ایسے لوگ بڑی تعداد میں آ جاتے ہیں جو صرف اور صرف مفاد پرست ہوتے ہیں۔
ارے آپ تو جذباتی ہی ہو گئے :)کہیں سیاست میں تو نہیں رہے پچھلے جنم میں :battingeyelashes: ۔دھیرج رکھیئے ہم نے آپکے انقلابی سیاستدانوں کی شان میں کوئی گستاخی نہیں فرمائی محض جو دیکھا ہے محسوس کیا وہی بیان بھی کر دیا ہے جس سے آپ کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے :) ۔
ویسے بھی ہمیں کوئی خاص دلچسپی نہیں بےفیض قسم کی سیاست اور سیاستدانوں سے جہاں صرف دھواں دھار تقریروں کے علاوہ کچھ بھی نہیں ۔ اور کن سیاستدانوں کی بات کرتے ہیں آپ وہ جو کسی غیر ملکی سربراہ سے ملنے جاتے ہیں تو انکی زبان کو پہلے پنجابی میں سوچتے اردو میں ڈھالتے ہیں اور پھر اپنا مدعا انگریزی میں بیان کرتے ہیں لاحول ولا قوۃ ۔ چودھری صاحب پنجاب کو تو پڑھا لکھا بنانے میں لگے رہے لیکن خود کچھ فیض نہ پایا۔ “قائم” کو “قیم” ہی کہتے رہے۔ :)یہ لوگ ملک چلائیں گے اور ایسے ہی آگے بھی نظر آئیں گے ۔اس لیئے باز آئے ہم:)
اورجہاں تک لاتعلقی کی بات ہے تو جتنا سیاسی شعور عام عوام رکھتی ہے اتنا تو شائد سیاستدانوں کے پاس بھی نہ ہو جو محض گفتار کے غازی ہیں ۔۔یہ کر دیں گے وہ کر دیں اور جب ذ مہ داری سر پہ پڑتی ہے تو دباؤ کا لفظ استعمال کر لیا جاتا ہے کہ کچھ کر نہیں سکتے ۔ باقی آپ کی باتیں بھی اپنی جگہ درست ہیں ۔:)
 
ارے آپ تو جذباتی ہی ہو گئے :)کہیں سیاست میں تو نہیں رہے پچھلے جنم میں :battingeyelashes: ۔دھیرج رکھیئے ہم نے آپکے انقلابی سیاستدانوں کی شان میں کوئی گستاخی نہیں فرمائی محض جو دیکھا ہے محسوس کیا وہی بیان بھی کر دیا ہے جس سے آپ کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے :) ۔
ویسے بھی ہمیں کوئی خاص دلچسپی نہیں بےفیض قسم کی سیاست اور سیاستدانوں سے جہاں صرف دھواں دھار تقریروں کے علاوہ کچھ بھی نہیں ۔ اور کن سیاستدانوں کی بات کرتے ہیں آپ وہ جو کسی غیر ملکی سربراہ سے ملنے جاتے ہیں تو انکی زبان کو پہلے پنجابی میں سوچتے اردو میں ڈھالتے ہیں اور پھر اپنا مدعا انگریزی میں بیان کرتے ہیں لاحول ولا قوۃ ۔ چودھری صاحب پنجاب کو تو پڑھا لکھا بنانے میں لگے رہے لیکن خود کچھ فیض نہ پایا۔ “قائم” کو “قیم” ہی کہتے رہے۔ :)یہ لوگ ملک چلائیں گے اور ایسے ہی آگے بھی نظر آئیں گے ۔اس لیئے باز آئے ہم:)
اورجہاں تک لاتعلقی کی بات ہے تو جتنا سیاسی شعور عام عوام رکھتی ہے اتنا تو شائد سیاستدانوں کے پاس بھی نہ ہو جو محض گفتار کے غازی ہیں ۔۔یہ کر دیں گے وہ کر دیں اور جب ذ مہ داری سر پہ پڑتی ہے تو دباؤ کا لفظ استعمال کر لیا جاتا ہے کہ کچھ کر نہیں سکتے ۔ باقی آپ کی باتیں بھی اپنی جگہ درست ہیں ۔:)

ویسے تو موضوع جذباتی ہے مگر میرے چند نکات پر آپ ذرا دیکھیں کہ آپ نے کس طرح سے جذباتی انداز میں لتے لیے ہیں سیاستدانوں کے۔ میرے انقلابی سیاستدان نہیں ہیں یہ مگر ہمیں ان میں سے ہی اچھے لوگ تلاش کرنے ہیں اور جن کی حمایت کریں گے پھر ان سے پوچھ بھی سکیں گے اور تنقید بھی۔ سیاستدان ہمارے ہاں ہی نہیں دنیا بھر میں یہی کام کرتے ہیں یعنی باتیں زیادہ اور کام کم :(۔
چودھری صاحب کے اردو لہجے کا مذاق اڑایا ہے آپ نے ، اس سے بھی زیادہ زبان و بیان کی غلطیاں بھی ہوں اور بندہ کام کر سکتا ہو تو اس کی زبان اور بیان کی ہزارہا غلطیاں معاف ہوتی ہیں۔ ملک چلانے کے لیے گفتار کی خوبیاں اور زبان کی باریکیاں نہ بھی ہوں تو بھی کام چلتا ہے۔

عوام کا سیاسی شعور ضرور بڑھا ہے مگر وہ ووٹ دیتے ہوئے اپنا سیاسی شعور کم اور مالی شعور زیادہ استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے بے شمار مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

سیاستدانوں کی نالائقی اور غلطیوں کی وجہ سے آج ہم بہت مشکل دن دیکھنے پڑ رہے ہیں مگر جب کسی کو اس کی غلطیوں پر پکڑا نہ جائے تو وہ اسے عادت بنا لیتا ہے اور مزید کچھ عرصہ بعد ان غلطیوں کو حق بجانب بھی سمجھنے لگتا ہے۔ ہمیں دلچسپی لینا ہوگی اور دلچسپی لینے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کسی ایک کی پر زور حمایت شروع کر دی جائے بلکہ تمام سیاسی پارٹیوں کی خوبیوں اور خامیوں پر نظر رکھنے اور گفتگو کی ضرورت ہے۔ جہاں کوئی قابل تحسین عمل سرانجام دے اس کی ستائش کریں اور جہاں کوئی غلط کام کرے اس کی گرفت کریں مگر سیاستدانوں کو ان کے حال پر نہ چھوڑیں کہ اس حال میں وہ سب سے بری کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ :)
 
ابھی شروع کہاں ہوا ہوں ، ابھی تو شروع ہونے کی مشق کر رہا ہوں ویسے میں تمہیں خبردار کر دوں کہ میں نے آئندہ بہت زیادہ سیاسی دھاگے شروع کرنے ہیں اور تمہیں بھی دعوت دوں گا اپنا "پوائنٹ آف ویو" دینے کا ۔ :)
 

عینی شاہ

محفلین
ابھی شروع کہاں ہوا ہوں ، ابھی تو شروع ہونے کی مشق کر رہا ہوں ویسے میں تمہیں خبردار کر دوں کہ میں نے آئندہ بہت زیادہ سیاسی دھاگے شروع کرنے ہیں اور تمہیں بھی دعوت دوں گا اپنا "پوائنٹ آف ویو" دینے کا ۔ :)
جی جی پھر وہ پولیٹیکس نہیں ہو گی کچھ اور ہی بن جائے گا تھریڈ :rollingonthefloor:مجھے کیا پتہ ان باتوں کا محب بھائی :) اور آپا جان بھی انٹرسٹیڈ نہیں ہیں اس میں ۔آج تک ووٹ تو دیا نہیں انھوں نے :p
 

عینی شاہ

محفلین
چلووووووووووووووو جی جان چھوٹی ووٹ شوٹ دیتے نہیں اور بات کرتے ہیں پولیٹیکس کی کیا یہ اوپن کنٹراسٹ نہیں :battingeyelashes::biggrin:
 
کیونکہ میں بھی ان سیاستدانوں سے بہت تنگ تھا مگر اب اس روش کو بدلنا ہے اور تبدیلی کے لیے اپنی کوشش کرنی ہے۔
 

مقدس نور

محفلین
شمشاد بھائی نے استفسار فرمایا تھا کہ


لہٰذا اس دھاگے کے توسط سے ہم مدیحہ گیلانی صاحبہ کو محفل میں خوش آمدید کہنا چاہتے ہیں۔۔۔ ۔
گو کہ مدیحہ گیلانی صاحبہ محفل کی رکن تو 10/10/10 سے ہیں لیکن ایک خاموش قاریہ کے طور پر دھاگا گردی کرتی تھیں۔
بعد ازاں جب ہم نے ان سے استفسار کیا کہ آپ نے یہ دو چار ماسٹر ڈگریاں کیا رشوت دے کر خریدی تھیں کہ لکھنا نہیں آتا یا آپ محفل کو بھی فیس بک کی قسم کا بے ہودہ پلیٹ فارم سمجھتی ہیں جہاں کمینہ خصلت عناصر نے آپ کو اس قدر عاجز کیا کہ اسے چھوڑتے ہی بنی۔ (اس جملے پر "متفق" یا "غیر متفق" کا بٹن دبانے والوں کے نام دیکھ کر احباب اگر کچھ اندازہ لگانا چاہیں تو انھیں مکمل ٓزادی حاصل ہے)۔۔۔
تو ہمارے سمجھانے بجھانے پر انھوں نے پہلے تو اپنے ادبی ذوق کے حوالے سے شعر و شاعری کے دھاگوں میں پسند کا بٹن دبا کر اپنی موجودگی کا اعلان کیا۔۔۔ پھر ایک ایک دو دو الفاظ کے جوابات سے اپنی پسندیدگی کا اظہار جو رفتہ رفتہ دو الفاظ سے ایک اور پھر دو جملوں کی شکل اختیار کرنے لگے۔ پھر ان کا کچھ حوصلہ بڑھا تو انھوں نے ایک آدھ دھاگے بھی کھولے مثلاً داغ دہلوی کی ایک خوبصورت نعت۔
مدیحہ گیلانی صاحبہ ایک انتہائی خوبصورت ادبی ذوق کی مالک ہیں اور دو عدد ماسٹرز کرنے کے بعد اب ایم فل اور پی ایچ ڈی کی جانب مائل ہونے کے متعلق سوچ رہی ہیں نیز کئی برس سے شعبۂ درس و تدریس سے منسلک ہیں اور فارغ اوقات میں گزیٹڈ آفیسر کے طور پر ہم جیسوں کے کاغذات اٹیسٹ فرماتی ہیں۔
باقی تعارف وہ خود کروا دیں گی۔ :)
خوش آمدید
اُمیدہے کے آپ کا وقت محفل میں اچھا گزرے آپ اپنے بارے میں کچھ اور بھی بتائے
 
Top