باذوق
محفلین
آپ نے شائد اس تھریڈ کی شروعات کی چند پوسٹس کو غور سے پڑھا نہیں ۔۔۔ذیل کا ایک ریفرنس ملاحظہ فرمائیں:
[تفسیر ابن کثیر کے مقدمے کو پڑھنے پر مجھے ایک ریفرنس وہاں بھی ملا تھا کہ اسرائیلیات بھی بیان کی جا سکتی ہیں۔
کعب بن الاحبار نے بہت سی اسرائیلیات بیان کی ہیں اور ان سے بہت سے راویان حدیث نے روایات لی ہیں۔
ورنہ یہ بات خرم صاحب بھی کہہ چکے ہیں کہ : اسرائیلیات بھی بیان کی جا سکتی ہیں۔
اور اسی اصول پر انہوں نے اپنے قیاس سے ایک نیا اصول یہ نکالا کہ غیرمذاہب کی کتب کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے !
جب کہ ان کے اسی قیاسی اصول کی نفی میں ، راقم نے الدارمی کی وہ حدیث بیان کی ، جس کی اسناد پر یہاں بحث جاری ہے حضرت حسن نظامی صاحب سے۔
آپ نے جو تفسیر ابن کثیر کے مقدمے کے ایک ریفرنس کی بات کی ہے ، اُسی کے متعلق میں نے یہاں ایک اقتباس لگایا ہے ، ذرا دیکھ لیجئے گا۔
اسرائیلیات کا بیان ۔۔۔ جن جن تحفظات کے ساتھ ہے ، وہ حافظ ابن کثیر رحمة اللہ واضح کر چکے ہیں۔
میرا موقف یہ ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسرائیلیات کا بیان ایک علیحدہ چیز ہے اور غیر مذاہب کی کتب کا مطالعہ ایک الگ معاملہ ہے۔
دونوں کو آپ صرف اسی صورت میں جوڑ کر یہ قیاسی فیصلہ (کہ : غیر مذاہب کی کتب کا مطالعہ جائز ہے) نکال سکتے ہیں ، جب غیر مذاہب کی کتب کے مطالعے سے روکنے والی واضح حدیث (الدارمی) یا تو ضعیف یا موضوع نکلے یا کسی دوسری حدیث سے منسوخ ثابت ہو !!
کیا یہ اصول غیر عقلی نہیں کہ : اسرائیلی روایات کو بیان کرنے کے لیے غیرمذاہب کی کتب کا مطالعہ کیا جانا لازمی امر ہے؟
جبکہ مفتی تقی عثمانی تو "معارف القرآن" کے مقدمے میں واضح کر چکے ہیں کہ صحابہ و تابعین نے مشرف بہ اسلام ہونے سے قبل جو انہوں نے سنا یا پڑھا تھا وہی بیان کر دیا۔
اور پھر بخاری کی اس حدیث سے ، کہ ۔۔۔ روایت کرو یہودیوں سے ۔۔۔۔
یہ وضاحت بھلا کہاں ہوتی ہے کہ : غیر مذاہب کی کتب کے مطالعہ کی رسول کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) نے بلا کھٹکے اجازت دے دی ہے؟؟
ایک بار پھر دہراؤں گا کہ :
اسرائیلی روایات کا بیان کرنا (شرعی حدود کے اندر رہ کر) ایک علیحدہ امر ہے اور
غیر مذاہب کی کتب کا مطالعہ ایک بالکل الگ واقعہ ہے !!
دونوں کو ایک دوسرے سے بہرحال مربوط نہیں کیا جا سکتا۔
غیرمذاہب کی کتب کے ایسے ہی بےدھڑک مطالعے نے اکابرین امت کو ضلالت کی جن پستیوں کی جانب دھکیلا ہے ، اس کی جانب بھی اسی دھاگے کی کسی پوسٹ میں ، مَیں اشارہ کر چکا ہوں۔