مردوں سے شکایت کے ساتھ

آج تک مجھے یہ بات سمجھ نہیں آسکی کہ کسی کو بھی فون پہ ذلیل کرنے کا کیا تک بنتا ہے جب کہ آپ اس کو جانتے بھی نہیں اور اگر جانتے بھی ہیں تو اگلے بندے کو آپ کو جاننے میں دلچسپی نہیں ہے یہ کوئی خاص تکلیف اٹھتی ہے ہمارے معاشرے کے مردوں کو؟ کیا یہ صرف ہمارے معاشرے میں ہی ہے یا پھر ہر جگہ ہی بندوں کا یہی حال ہے ۔ گزشتہ چند روز سے ایک دوست کو ایک رانگ نمبر سے میسجز اور کالز وغیرہ موصول ہو رہی تھیں ایک تو وہ خود بھی ایک فضول چیز ہے اتنی سے بات پہ پریشان ہو کر تین دن سے اپنی زندگی کے ساتھ ساتھ میری کو بھی عذاب بنا ڈالا اس نے۔ اب ایک بندہ اس کو میسجز کر رہا ہے فضول سے ، گھٹیا شاعری اور وہ سارے مجھے فاروڈ کر رہی تھی ایک تو مجھے کرنے والے پہ غصہ، پھر مجھے فاروڈ کرنے والی پہ غصہ اور پھر فراز و محسن کی بے حرمتی پہ خون کھولتا رہا۔ اور اس سارے میں میں ہماری قوم کے سپوتوں کی مستقل مزاجی کی تو داد دینی پڑے گی۔ یار کسی کا ذہنی سکون برباد کرنے کی کیا ضرورت ہے دل تو میرا کر رہا ہے کہ رج کے گالیاں دوں اس کو یہاں لیکن ۔۔۔ ۔ مجھے دو تین کے علاوہ آتی نہیں ہیں اور انگریزی گالی ان جیسوں کو لگتی نہیں ہے۔ ویسے کیا کبھی کسی کو کسی لڑکی نے اس طرح تنگ کیا کبھی؟ لڑکوں کو کیا تکلیف ہے بھئی؟ اگنور کرنے کے علاوہ اس مسئلے کا کوئی اور حل آپ لوگوں کی نظرمیں ہے تو مجھے بھی بتا دیں ۔ ویسے مختلف نیٹ ورکس کی کال بلاکس سروسز بھی زبردست ہیں لیکن یہ کوئی پائدار حل تو نا ہوا۔ ویسے عورتوں کوچاہیے منتوں مرادوں سے بیٹے مانگنے چھوڑدیں میرے خیال میں یہ معاشرے کے لیے ذلالت مانگنے کے برابر ہے موجودہ دور کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے۔ پتا نہیں اس طرح کی حرکتیں کر کے ہمارے معاشرے کے خداؤں کو کون سی تسکین ملتی ہے؟
مجھے کیا ہے۔۔۔:atwitsend:
آخر میں میں نے اپنی بیوی سے بات کروادی۔ پھر بھی جان نہیں چھوٹی تو نمبر بند کیا۔۔
حالاں کہ یہ نمبر میں نے کسی کو نہیں دیا تھا۔
ویسے اس کا آسان حل یہ ہے کہ پیکجز ختم کر دیے جائیں۔
10 روپے کا ایک میسج ہونا چاہیے۔ 10 روپے فی 30 سیکنڈ کی کال۔۔
 
آج تک مجھے یہ بات سمجھ نہیں آسکی کہ کسی کو بھی فون پہ ذلیل کرنے کا کیا تک بنتا ہے جب کہ آپ اس کو جانتے بھی نہیں اور اگر جانتے بھی ہیں تو اگلے بندے کو آپ کو جاننے میں دلچسپی نہیں ہے یہ کوئی خاص تکلیف اٹھتی ہے ہمارے معاشرے کے مردوں کو؟ کیا یہ صرف ہمارے معاشرے میں ہی ہے یا پھر ہر جگہ ہی بندوں کا یہی حال ہے ۔ گزشتہ چند روز سے ایک دوست کو ایک رانگ نمبر سے میسجز اور کالز وغیرہ موصول ہو رہی تھیں ایک تو وہ خود بھی ایک فضول چیز ہے اتنی سے بات پہ پریشان ہو کر تین دن سے اپنی زندگی کے ساتھ ساتھ میری کو بھی عذاب بنا ڈالا اس نے۔ اب ایک بندہ اس کو میسجز کر رہا ہے فضول سے ، گھٹیا شاعری اور وہ سارے مجھے فاروڈ کر رہی تھی ایک تو مجھے کرنے والے پہ غصہ، پھر مجھے فاروڈ کرنے والی پہ غصہ اور پھر فراز و محسن کی بے حرمتی پہ خون کھولتا رہا۔ اور اس سارے میں میں ہماری قوم کے سپوتوں کی مستقل مزاجی کی تو داد دینی پڑے گی۔ یار کسی کا ذہنی سکون برباد کرنے کی کیا ضرورت ہے دل تو میرا کر رہا ہے کہ رج کے گالیاں دوں اس کو یہاں لیکن ۔۔۔ ۔ مجھے دو تین کے علاوہ آتی نہیں ہیں اور انگریزی گالی ان جیسوں کو لگتی نہیں ہے۔ ویسے کیا کبھی کسی کو کسی لڑکی نے اس طرح تنگ کیا کبھی؟ لڑکوں کو کیا تکلیف ہے بھئی؟ اگنور کرنے کے علاوہ اس مسئلے کا کوئی اور حل آپ لوگوں کی نظرمیں ہے تو مجھے بھی بتا دیں ۔ ویسے مختلف نیٹ ورکس کی کال بلاکس سروسز بھی زبردست ہیں لیکن یہ کوئی پائدار حل تو نا ہوا۔ ویسے عورتوں کوچاہیے منتوں مرادوں سے بیٹے مانگنے چھوڑدیں میرے خیال میں یہ معاشرے کے لیے ذلالت مانگنے کے برابر ہے موجودہ دور کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے۔ پتا نہیں اس طرح کی حرکتیں کر کے ہمارے معاشرے کے خداؤں کو کون سی تسکین ملتی ہے؟
ایک مرتبہ میرے رشتہ داروں میں بھی اسطرح کا مسلہء درپیش آیا تھا۔۔۔ لڑکی اور اسکے گھر والے دونوں سمجھ دار تھے لڑکی کے والد نے ایک بہت ہی عمدہ کام کیا وہ یہ کہ ایک ماہر "مغلظات" کی بات لڑکی کے نمبر سے تنگ کروانے والے سے کراوئی ۔۔ ان ماہِر مغلظات نے موبائیل کان سے دور رکھ کر 10 منٹ تک اپنے جوہر دکھائے ۔۔ بس پھر کیا تھا وہ دن اور آج کا دن ۔۔ راوی چین ہی چین لکھتا ہے۔۔ :thumbsup:
 

باباجی

محفلین
یہ آجکل بہت بڑا المیہ ہے ہمارے معاشرے کا
کے فارغ وقت میں لڑکے اور لڑکیاں اپنا وقت برباد کرتے ہیں لوگو ں کو تنگ کرکے
اور ہم اس میں کسی ایک جنس کو قصور وار نہیں ٹھہراسکتے
لڑکے اور ٌلڑکیاں دونوں ہی میں ایسے عناصر موجود ہیں جو تنگ ہوتے ہیں اور تنگ کرتے ہیں
صاف بات یہ ہے اگر کوئی لڑکی میسج یا فون پر تنگ کرے تو لڑکے ہنس کر برداشت کر لیتے ہیں
لیکن لڑکیوں کے لیئے واقعی یہ ایک مسئلہ ہے
اور والدین اور بھائی بہن بھی اکثر اتنا اعتماد نہیں دیتے کہ وہ انہیں کچھ بتا سکے جنکہ کچھ لڑکیاں تفریح لیتی ہیں
اگر لڑکی تنگ ہوتی ہے تو اسے چاہیئے کہ سب سے پہلے اپنے گھر کے مرد حضرات کو مطلع کریں اگر ایسا نہ کرسکیں تو اپنی والدہ یا بہن کو بتائیں
ورنہ تنگ کرنے والا تنگ کرے گا اور لڑکیاں تنگ ہونگی
میری والدہ کو اکثر ایک نمبر تنگ کرتا تھا ریسیو کرو تو بولتا نہیں تھا
میں نے مختلف نمبرز سے کال کرکے سمجھانے کی کوشش کی لیکن نہیں سمجھا تو میں نے اسی کا طریقہ استعمال کیا
اور نمبر تقریباً 50 لوگوں کو دے دیا کہ اس کی خبر لو
اور اس طرح اس کی زندگی بدل دی
میں تو کمپیوٹر سافٹ ویئر سے 10،000 مسیجز کی کمانڈ دے کر سکون کرتا ہوں
اور وہ بندہ ایک ہی مسیج 10،000 دفعہ پڑھتا ہے :)
 

لالہ رخ

محفلین
ۃآۃ
ایک مرتبہ میرے رشتہ داروں میں بھی اسطرح کا مسلہء درپیش آیا تھا۔۔۔ لڑکی اور اسکے گھر والے دونوں سمجھ دار تھے لڑکی کے والد نے ایک بہت ہی عمدہ کام کیا وہ یہ کہ ایک ماہر "مغلظات" کی بات لڑکی کے نمبر سے تنگ کروانے والے سے کراوئی ۔۔ ان ماہِر مغلظات نے موبائیل کان سے دور رکھ کر 10 منٹ تک اپنے جوہر دکھائے ۔۔ بس پھر کیا تھا وہ دن اور آج کا دن ۔۔ راوی چین ہی چین لکھتا ہے۔۔ :thumbsup:[/quote
ہاہاہاہاہاہاہاہ لیکن کچھ عوام ڈھیٹ ہی ہے
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
واقعی بہت غلط حرکت ہے۔
انتہائی افسوسناک
اور اس کی سب سے بڑی وجہ تربیت میں کمی ہے جس میں معاشرہ، گھر والے، دوست احباب سب ہی قصوروار ہیں۔
 

لالہ رخ

محفلین
یہ آجکل بہت بڑا المیہ ہے ہمارے معاشرے کا
کے فارغ وقت میں لڑکے اور لڑکیاں اپنا وقت برباد کرتے ہیں لوگو ں کو تنگ کرکے
اور ہم اس میں کسی ایک جنس کو قصور وار نہیں ٹھہراسکتے
لڑکے اور ٌلڑکیاں دونوں ہی میں ایسے عناصر موجود ہیں جو تنگ ہوتے ہیں اور تنگ کرتے ہیں
صاف بات یہ ہے اگر کوئی لڑکی میسج یا فون پر تنگ کرے تو لڑکے ہنس کر برداشت کر لیتے ہیں
لیکن لڑکیوں کے لیئے واقعی یہ ایک مسئلہ ہے
اور والدین اور بھائی بہن بھی اکثر اتنا اعتماد نہیں دیتے کہ وہ انہیں کچھ بتا سکے جنکہ کچھ لڑکیاں تفریح لیتی ہیں
اگر لڑکی تنگ ہوتی ہے تو اسے چاہیئے کہ سب سے پہلے اپنے گھر کے مرد حضرات کو مطلع کریں اگر ایسا نہ کرسکیں تو اپنی والدہ یا بہن کو بتائیں
ورنہ تنگ کرنے والا تنگ کرے گا اور لڑکیاں تنگ ہونگی
میری والدہ کو اکثر ایک نمبر تنگ کرتا تھا ریسیو کرو تو بولتا نہیں تھا
میں نے مختلف نمبرز سے کال کرکے سمجھانے کی کوشش کی لیکن نہیں سمجھا تو میں نے اسی کا طریقہ استعمال کیا
اور نمبر تقریباً 50 لوگوں کو دے دیا کہ اس کی خبر لو
اور اس طرح اس کی زندگی بدل دی
میں تو کمپیوٹر سافٹ ویئر سے 10،000 مسیجز کی کمانڈ دے کر سکون کرتا ہوں
اور وہ بندہ ایک ہی مسیج 10،000 دفعہ پڑھتا ہے :)
واہ یہ تو بڑا خوب کام ہے بھئی۔۔ مجھے بھی سکھاؤ پلیززز
 

لالہ رخ

محفلین
مجھے کیا ہے۔۔۔ :atwitsend:
آخر میں میں نے اپنی بیوی سے بات کروادی۔ پھر بھی جان نہیں چھوٹی تو نمبر بند کیا۔۔
حالاں کہ یہ نمبر میں نے کسی کو نہیں دیا تھا۔
ویسے اس کا آسان حل یہ ہے کہ پیکجز ختم کر دیے جائیں۔
10 روپے کا ایک میسج ہونا چاہیے۔ 10 روپے فی 30 سیکنڈ کی کال۔۔
ہاہاہاہہاہاہہاہااہہاہاہہاہ۔۔۔ واہ بڑی خوب بندی تھی بھئی جس نے بھی ہمت کی
 

باباجی

محفلین
حوا کی بیٹی اور محمد بلال اعظم

میں آپکو کسی سے پوچھ کر ایک سافٹ ویئر کا بتاؤں گا
اس کے لیئے آپکو کوئی ایک نمبر اس میں ڈالنا ہوگا جس نمبر سے میسج جائے گا اور وہ نمبر آن رکھنا ہوگا ۔چاہے silent کرکے موبائل الماری میں رکھ دیں
اور کوئی بھی روزانہ، ہفتہ والا یا مہینے والا میسج کا پیکج کروائیں اور جتنے میسج کی لمٹ ہوتی ہے اتنی تعداد انٹر کرکے
اب جس نمبر پر میسج بھیجنا ہے وہ ڈالیں اور آرام کریں
یا تو وہ اپنا نمبر آف کردے گا یا پھر باز آجائے گا :)
یہ سافٹ ویئر SMS مارکیٹنگ کے لیئے استعمال کیا جاتا ہے
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
حوا کی بیٹی اور محمد بلال اعظم

میں آپکو کسی سے پوچھ کر ایک سافٹ ویئر کا بتاؤں گا
اس کے لیئے آپکو کوئی ایک نمبر اس میں ڈالنا ہوگا جس نمبر سے میسج جائے گا اور وہ نمبر آن رکھنا ہوگا ۔چاہے silent کرکے موبائل الماری میں رکھ دیں
اور کوئی بھی روزانہ، ہفتہ والا یا مہینے والا میسج کا پیکج کروائیں اور جتنے میسج کی لمٹ ہوتی ہے اتنی تعداد انٹر کرکے
اب جس نمبر پر میسج بھیجنا ہے وہ ڈالیں اور آرام کریں
یا تو وہ اپنا نمبر آف کردے گا یا پھر باز آجائے گا :)
یہ سافٹ ویئر SMS مارکیٹنگ کے لیئے استعمال کیا جاتا ہے
شکریہ باباجی
 

S. H. Naqvi

محفلین
آسان حل ہے نمبر بلاکنگ۔۔۔۔۔۔!جس پر عمل کرتےہوئے میں نے اپنی بہن اور بیگم کے نمبرز کو اس بیکٹیریا سے کئی دفعہ محفوظ کیا۔۔۔۔۔۔!
پائیدار حل یہ ہے کہ اس سلسلے میں ٹھوس قوانین ہونے چاہیں، وہی بات ہے کہ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال تسلی بخش ہو، اس جرم کی باقاعدہ سزا ہو جو اول تو جرمانے، اور بار بار دھرانے پر قید تک ہو، اور اس پرسختی سے عمل کرایا جائے۔۔۔۔۔!
چند لوگوں کو سر عام سزا کے بعد اس جرم پر قابو پایا جا سکتا ہے۔۔۔۔۔۔!
چند چھوٹے چھوٹے ٹوٹکوں پر عمل کر کے بھی اس سے بچنے کے امکانات کو زیادہ کیا جا سکتا ہے۔۔۔۔ جیسے ایزی لوڈ کے بجائے کارڈ لوڈ کرنا۔۔۔۔۔ اجنبی نمبر کسی مرد سے اٹینڈ کروانا۔۔۔۔۔وغیرہ وغیرہ
زیادہ پائیدار لیکن لمبے عرصے والا حل یہ ہے کہ تعلیم کے ساتھ، اور بنا تعلیم والوں کو بھی، تربیت پر زور دینا چاہیے۔ اچھی تربیت ہی انسان کو ایسے اخلاقی اور بعد ازاں معاشرتی اور قبیح جرائم سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔ دین سے دوری اور عورت کی نام نہاد آزادی سے اور فواحش کا عام ہونا، آج کے مرد کو ہر ذریعے سے عورت کی طرف راغب کر رہا ہے۔ دین سے جڑے رہنا اور اللہ سے ڈرنا انسان کو ایسے برے کاموں سے روک لیتا ہے۔۔۔۔!
اور ہاں لڑکوں کے ساتھ لڑکیاں بھی اس کام میں پیچھے نہیں بات وہی ایک محفلین کی ہی ہے کہ لڑکے اس کو مسئلہ سمجھتے ہی نہیں، اپنی نادانی کی بنا پر۔۔۔۔۔۔ اچانک مل جانے والا انعام ہی سمجھتے ہیں۔۔۔۔۔!
اورفی زمانہ یہ صرف بیکار نہیں بلکہ "با-کار" مردوں کا بھی مشغلہ ہے، اچھی تربیت نہ ہونے کی وجہ سے۔۔۔۔۔ ہاں دوسری قسم کم لیچڑ ہوتی ہے۔۔۔۔!
 

S. H. Naqvi

محفلین
شکریہ، اور یہ دیکھیں ازبک معاشرے کی ایک جھلک، کاش یہ صورت حال پاکستان میں ممکن بنائی جا سکے۔۔۔۔۔! لا اینڈ آرڈر پر سختی سے عمل ہر قسم کے جرائم کو ختم کر سکتا ہے۔۔۔۔!

"ازبک معاشرے کے چار بڑے کمالات ہیں‘ اس کا پہلا کمال ’’ لاء اینڈ آرڈر‘‘ ہے‘ پورے ملک میں قانون کی پابندی ہوتی ہے‘ حکومت قانون کی کوئی خلاف ورزی برداشت نہیں کرتی‘ پورا ملک اسلحہ سے پاک ہے‘ آپ کو کسی گلی‘ سڑک اور عمارت کے سامنے گارڈ نظر نہیں آتا‘ آپ کو پورے ملک میں چاقو اور ڈنڈا تک دکھائی نہیں دیتا اور آپ سڑکوں پر پولیس کی گاڑیاں بھی نہیں دیکھتے‘ ڈاکٹر رازق داد کے مطابق پچھلے پندرہ برسوں میں انھوں نے چوری کی صرف چار وارداتیں سنیں اور ان میں بھی چور گھر کی کھڑکی توڑ کر چند ہزار روپے مالیت کی اشیا اٹھا کر لے گئے تھے‘ قتل کی واردات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور ازبکستان میں پچھلے دس برسوں میں کوئی گاڑی چوری نہیں ہوئی۔
ازبکستان غریب ملک ہے‘ عام لوگوں کی آمدنی سو ڈالر سے زیادہ نہیں ہوتی مگر یہ اس کے باوجود جرائم کی طرف قدم نہیں اٹھاتے کیونکہ یہ جانتے ہیں یہ جرم تو کر لیں گے مگر یہ پولیس اور عدالت سے نہیں بچ سکیں گے چنانچہ یہ روکھی سوکھی کھا لیتے ہیں لیکن کسی کی چیز اٹھانے یا کسی کو لوٹنے کا نہیں سوچتے" ماخوذ از پتہ نہیں، جاوید چودھری
مزید پڑھیے۔۔۔
 

لالہ رخ

محفلین
حوا کی بیٹی اور محمد بلال اعظم

میں آپکو کسی سے پوچھ کر ایک سافٹ ویئر کا بتاؤں گا
اس کے لیئے آپکو کوئی ایک نمبر اس میں ڈالنا ہوگا جس نمبر سے میسج جائے گا اور وہ نمبر آن رکھنا ہوگا ۔چاہے silent کرکے موبائل الماری میں رکھ دیں
اور کوئی بھی روزانہ، ہفتہ والا یا مہینے والا میسج کا پیکج کروائیں اور جتنے میسج کی لمٹ ہوتی ہے اتنی تعداد انٹر کرکے
اب جس نمبر پر میسج بھیجنا ہے وہ ڈالیں اور آرام کریں
یا تو وہ اپنا نمبر آف کردے گا یا پھر باز آجائے گا :)
یہ سافٹ ویئر SMS مارکیٹنگ کے لیئے استعمال کیا جاتا ہے

اب بتا بھی دو :sick:
 
شکریہ، اور یہ دیکھیں ازبک معاشرے کی ایک جھلک، کاش یہ صورت حال پاکستان میں ممکن بنائی جا سکے۔۔۔ ۔۔! لا اینڈ آرڈر پر سختی سے عمل ہر قسم کے جرائم کو ختم کر سکتا ہے۔۔۔ ۔!

"ازبک معاشرے کے چار بڑے کمالات ہیں‘ اس کا پہلا کمال ’’ لاء اینڈ آرڈر‘‘ ہے‘ پورے ملک میں قانون کی پابندی ہوتی ہے‘ حکومت قانون کی کوئی خلاف ورزی برداشت نہیں کرتی‘ پورا ملک اسلحہ سے پاک ہے‘ آپ کو کسی گلی‘ سڑک اور عمارت کے سامنے گارڈ نظر نہیں آتا‘ آپ کو پورے ملک میں چاقو اور ڈنڈا تک دکھائی نہیں دیتا اور آپ سڑکوں پر پولیس کی گاڑیاں بھی نہیں دیکھتے‘ ڈاکٹر رازق داد کے مطابق پچھلے پندرہ برسوں میں انھوں نے چوری کی صرف چار وارداتیں سنیں اور ان میں بھی چور گھر کی کھڑکی توڑ کر چند ہزار روپے مالیت کی اشیا اٹھا کر لے گئے تھے‘ قتل کی واردات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور ازبکستان میں پچھلے دس برسوں میں کوئی گاڑی چوری نہیں ہوئی۔
ازبکستان غریب ملک ہے‘ عام لوگوں کی آمدنی سو ڈالر سے زیادہ نہیں ہوتی مگر یہ اس کے باوجود جرائم کی طرف قدم نہیں اٹھاتے کیونکہ یہ جانتے ہیں یہ جرم تو کر لیں گے مگر یہ پولیس اور عدالت سے نہیں بچ سکیں گے چنانچہ یہ روکھی سوکھی کھا لیتے ہیں لیکن کسی کی چیز اٹھانے یا کسی کو لوٹنے کا نہیں سوچتے" ماخوذ از پتہ نہیں، جاوید چودھری
مزید پڑھیے۔۔۔

پتہ نہیں یہ جاوید کس دنیا میں رہتا ہے۔ دنیا بھرمیں گھوم جائیں یہ ازبک لوگ ملیں گے دنیا کا ہر برا کام کرتے ہوئے۔ ہر قسم کی اخلاقی برائی کا شکار ہیں۔ کمیونیزم کا نتجیہ اور دین سے دوری
 

منصور مکرم

محفلین
چند دن قبل ایک بندہ نے نا معلوم نمبر سے مسج کیا کہ i love u, i miss u
میں سمجھا کہ کوئی داؤ چلا رہا ہے کہ معلوم ہوجائے کہ لڑکا ہے کہ لڑکی۔کیونکہ ظاہر ہے ایسے مسج سے دل پسج جاتا ہے۔لیکن میں خاموش رہا۔
پھر ایک دو دن بعد پھر اسطرح کا مسج آیا کہ ائی لو یو۔ اب میں نے اسکو لکھا کہ خدا کے بندے یہ مسج تو چند دن پہلے بھی بھیجا تھا۔کچھ نیا بھیجو۔

اب اس نے بولڈ نس دیکھی تو بس سمجھ گیا ہوگا کہ داؤ غلط جگہ لگا ہے۔ لھذا منع ہوگیا۔
 

منصور مکرم

محفلین
حوا کی بیٹی اور محمد بلال اعظم

میں آپکو کسی سے پوچھ کر ایک سافٹ ویئر کا بتاؤں گا
اس کے لیئے آپکو کوئی ایک نمبر اس میں ڈالنا ہوگا جس نمبر سے میسج جائے گا اور وہ نمبر آن رکھنا ہوگا ۔چاہے silent کرکے موبائل الماری میں رکھ دیں
اور کوئی بھی روزانہ، ہفتہ والا یا مہینے والا میسج کا پیکج کروائیں اور جتنے میسج کی لمٹ ہوتی ہے اتنی تعداد انٹر کرکے
اب جس نمبر پر میسج بھیجنا ہے وہ ڈالیں اور آرام کریں
یا تو وہ اپنا نمبر آف کردے گا یا پھر باز آجائے گا :)
یہ سافٹ ویئر SMS مارکیٹنگ کے لیئے استعمال کیا جاتا ہے
یہ طریقہ میں نے بھی کیا تھا،لیکن براہ راست موبائل سے ۔500 مسجز فری کرکے بس اسکا نمبر انٹر کرکے شروع ہوا ، اور آدھے کھنٹے میں 500 مسج اسکو بھجوادئے۔ خود بخود اسکا دماغ ٹھیک ہوگیا۔
 

باباجی

محفلین
یہ طریقہ میں نے بھی کیا تھا،لیکن براہ راست موبائل سے ۔500 مسجز فری کرکے بس اسکا نمبر انٹر کرکے شروع ہوا ، اور آدھے کھنٹے میں 500 مسج اسکو بھجوادئے۔ خود بخود اسکا دماغ ٹھیک ہوگیا۔
میرے پاس ایک فارغ ِ سِم کارڈ اور موبائل پڑا ہوا ہے
اس پر پیکج کرکے اور کمپیوٹر سے کمانڈ دے کر میں موبائل الماری میں رکھ دیتا ہوں
اگر کوئی کال بھی کرے تو پتا نہیں چلتا :)
 
Top