سید ذیشان
محفلین
یا پھر موبائیل ہی نا رکھیں طالبان کے حکم کے مطابق
طالبان خود تو ہر کام کے لئے موبائل استعمال کرتے ہیں۔
یا پھر موبائیل ہی نا رکھیں طالبان کے حکم کے مطابق
میں بھی یہی چاہتی ہوںتو بڑا آسان ہے، اس بندے کا پتہ لگایا جائے اور خوب پٹائی کی جائے۔
وہ مجبوری ایمان ہے یہ کفر ہےطالبان خود تو ہر کام کے لئے موبائل استعمال کرتے ہیں۔
ہمیں ہر چیز کا حل ٹارچر میں نہیں ڈھونڈھنا چاہیے پہلے ہی بہت تشدد پسند ہے یہ عوام ۔تو بڑا آسان ہے، اس بندے کا پتہ لگایا جائے اور خوب پٹائی کی جائے۔
میں بھی یہی چاہتی ہوں
ہمیں ہر چیز کا حل ٹارچر میں نہیں ڈھونڈھنا چاہیے پہلے ہی بہت تشدد پسند ہے یہ عوام ۔
ہاں یہ ہو سکتا ہے ۔ پر قانون جرمانہ کرے ایسے آدمی کو نا کہ جیلاس پر تو قانون سازی ہونی چاہیے
ہاں یہ ہو سکتا ہے ۔ پر قانون جرمانہ کرے ایسے آدمی کو نا کہ جیل
اور میرا دل کرتا ہے اس عوام کا دماغ ریورس کر کے 1960 جیسا بنا دیاجائے تشدد خؤن خرابے لچ لفنگ سے دور واپسمیرا مطبل تھا عوام کو یسے اشخاص کی پٹائی کی اجازت پر قانون بنانا چاہیے۔
اور میرا دل کرتا ہے اس عوام کا دماغ ریورس کر کے 1960 جیسا بنا دیاجائے تشدد خؤن خرابے لچ لفنگ سے دور واپس
تو مزید ریورس کر دیا جائے یا پھر اتنا ایڈوانس کر دیا جائے جتنا مہزب معاشروں کا ہےیوٹوپیا ہے سب۔ 1953 میں بھی لمبے چوڑے فسادات ہوئے تھے۔
ہاہاہاہا۔۔۔ زہر کا تریاق بھی زہر ہی ہےہمیں ہر چیز کا حل ٹارچر میں نہیں ڈھونڈھنا چاہیے پہلے ہی بہت تشدد پسند ہے یہ عوام ۔
نہیں یہ سب باتیں ہیں ٹارچر کسی مسئلے کا حل ہوتا تو جتنا خون ہم نے غیرت یا اسلام کے نام پر بہایا اب ملک میں ہر بندہ عالم دین پانچ وقتی نمازی اور سب کے سب ایماندار ترین ہوتے - اور کوئی بھی لڑکی کسی غیر مرد کی طرف آنکھ اٹھا کر نا دیکھتی ۔ پر حالت بالکل بر عکس ہے ۔ہاہاہاہا۔۔۔ زہر کا تریاق بھی زہر ہی ہے
کسے اور کیسے جناب یہ پاکستان ہے یہاں اپنی بہن بیوی بیٹی کے علاوہ باقی سب کی کوئی عزت نہین ہےمشرف نے خواتین کے تحفظ کا بل پاس کیا تھا۔۔۔ کوئی مرد کسی عورت کو گھور کر بھی دیکھ لے تو وہ اس کے خلاف کیس کرسکتی ہے۔۔۔
پٹائی مسئلہ کا حل نہیں۔میں بھی یہی چاہتی ہوں