مروجہ نظام تعلیم...........دعوت فکر

میرا خیال ہے کہ یہ بیکار کی بحث ہے۔ سائنس نے اس وقت جتنی ترقی کی ہے اور جتنی اس نے ماضی میں کی تھی، اس میں مسلمانوں کا جتنا بھی کردار ہو لیکن اس میں اسلام کا کوئی عمل دخل نہیں تھا۔ اگر تھا تو بتائیے کہ ابھی ہمیں کتنی سائنسی حقیقتیں ملی ہیں جو قرآن سے ہمیں ملیں اور ہم نے اس پر کام آگے بڑھایا؟ سائنس کی ترقی کو آپ اسلام کے ساتھ مشروط نہ کیجئے، ورنہ آپ کی تجاویز کے نتیجے میں وہی بات ہوگی جو چند دن قبل arifkarim نے برمنگھم کے ایک سکول کے حوالے سے کی تھی
باقی جہاں تک رہی بات اس کی کہ

تو بتائیے کہ اس وقت کتنے جید مسلمان عالم ایسے ہیں جو سائنس کے درست یا غلط ہونے کا فیصلہ کر سکیں؟
محترم میں نے یہ لکھا تھا کہ
میری تجاویز ہیں کہ مسلم طلباء کو سائنس کیسے پڑھائیں گے
تو اس بارے میں بات کی جائے
 

عثمان

محفلین
محترم میں نے یہ لکھا تھا کہ
میری تجاویز ہیں کہ مسلم طلباء کو سائنس کیسے پڑھائیں گے
تو اس بارے میں بات کی جائے
سائنس پڑھانے کا اہم ترین اصول یہ ہے کہ اس میں غیر سائنسی موضوعات کا پیوند نہ لگایا جائے۔ یہ بات آپ کو سمجھ نہیں آرہی مزید کیا بات کی جائے۔
 
آخری تدوین:

فلک شیر

محفلین
سائنس پڑھانے کا اہم ترین اصول یہ ہے کہ اس میں غیر سائنسی موضوعات کا پیوند نہ لگایا جائے۔ یہ بات آپ کی عقل شریف میں نہیں آرہی مزید کیا بات کی جائے۔
آپ تلخ کیوں ہو رہے ہیں؟ :)
اگر آپ کو ان کی بات مناسب معلوم نہیں ہو رہی، اور آپ کے خیال میں ان کی بات غیر منطقی ہے، تو یہ بات آپ tauntکیے بغیر بھی کر سکتے ہیں ۔انہیں ان کے دلائل سمیت ان کے حال پہ چھوڑ دیں ، ترش روئی کیا ضروری ہے؟ :)
 

ابن رضا

لائبریرین

ابن رضا

لائبریرین

سید ذیشان

محفلین
،آپ کی تشویش بجا ہے ، آپ میری بات سن لیں اور پھر اس پر رائے دیجیے گا، میری تجاویز ہیں کہ مسلم طلباء کو سائنس کیسے پڑھائیں گے -
اسلام عقل کے استعمال پر زور دیتا ہے ، قرآن میں اس بارے میں آیات مقدسہ موجود ہیں –
پہلے ہم یہ حقیقت مدنظر رکھیں گے کہ عقل ، مختلف افراد میں ، مختلف درجے پر ہے ، عقل کا کام دستیاب علم یا حقائق کی بنیاد پر کسی تصور یا حقیقت کی وضاحت کرتا ہے
1- اسلامی اصول اور حقائق قرآن اور سنت سے جمع کر لیے جائیں گے – ( اسلامی عقائد ، شرعی احکام ، کے علاوہ، مادی اشیاء کے متعلق ، جن پر عقل لاگو ہو سکتی ہے)
2- ہم طلباء کو اسلامی اصول اور حقائق بتا دیں گے جن کی درستگی پر سب کا ایمان ہوگا ( ضروری وضاحتیں بھی طالب علم کے درجے کی مناسبت سے کی جائیں گی)- کچھ حقاق کو عقل کے مطابق ثابت کر کے دکھایا جائے گا -
3- پھر اسلامی نظریاتی اساتذ ہ کی زیر نگرانی ان کو سائنس کی تعلیم دی جائے گی -( سوال- آپ نے ایک بات سچ مان لی - ایمان لے آئے پھر اس کو زیر بحث لانا کیا معنی رکھتا ہے ؟؟ )
4-
- لیکن قرآن مقدس خود فرماتا ہے کہ خالق کائنات کی نشانیوں پر غور کرو - مثال - اب اگر تو موجودہ سائنس اس کو پرکھتی ہے اور اس کو ثابت کر دیتی ہے تو پھر تو بات ختم – اگر ثابت کرنے سے قاصر ہے تو پھر ہم سائنس کے ناقص ہونے کی بات کریں گے
وجوہات ( اس لیے کہ عقل کی اپنی حد ہے، عقل دستیاب علم کے بنیاد پر فیصلہ کرتی ہے ، اگر آج دستیاب علم محدود ہے تو کل کو بہتر ہو جائے گا اور بہتر اصول بنیں گے
جوں جوں سائنس آگے بڑھ رہی ہے بہترین علم دستیاب ہوتا جا رہا ہے اور بہتر اصول اور نظریات بنتے ہیں - (بنیادی نوعیت- 2 جمع 2 چار ہی رہے گا )
اب ایک اہم اعتراض یہ اٹھتا ہے کہ آج سائنس اسلام کی ایک بات کو ثابت کر دیتی ہے تو کل کو اگر وہ بات غلط ثابت ہو جائے تو پھر اسلام کی حقیقت تو غلط ثابت ہو جائے گی ، پھر کیا ہو گا؟؟؟؟؟ پہلے تو ایسا ہو نہیں سکتا ( میر ا ایمان ہے ) اگر کسی کو ایسا نظرآئے ، کس کا تجربہ اس کو محسوس کر وائے کہ اسلامی حقیقت غلط ہے
پھر بھی ہمارا ایمان اسلام کی حقیقت پر ہوگا - اس کی وجوہات پر مزید بات کی جا سکتی ہے
باقی ساری تحریر پر مزید بحث درکار ہے، سب اہل علم موجود ہیں فلک شیرصاحب،فرحت کیانیصاحبہ،شوکت پرویز صاحب،محمد یعقوب آسی صاحب
بھائی میں تو ہمیشہ یہی روتا ہوں کہ ہمیں سائنس کی تعلیم بہتر انداز میں نہیں دی جا رہی۔ زیادہ زور رٹے پر ہی ہوتا ہے۔ انفرادی سوچ پر کم ہی زور دیا جاتا ہے۔ مذہب کی تعلیم بھی اچھے انداز میں ہونی چاہیے لیکن خدارا دونوں کو مکس نہ کیا جائے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
سائنس پڑھانے کا اہم ترین اصول یہ ہے کہ اس میں غیر سائنسی موضوعات کا پیوند نہ لگایا جائے۔ یہ بات آپ کی عقل شریف میں نہیں آرہی مزید کیا بات کی جائے۔
سائنس میں سائنس ہی کو پڑھایا جائے اور اسے " متعین" حدود میں رکھا جائے تو کسی "غیر سائنسی " پیوندکاری کا سوال ہی سامنے نہیں آئے گا ۔ جب سائنس اپنی حد سے نکلتی ہے تو پیوند کاری کی ضرورت خود بخود میدان میں آجاتی ہے۔
 

زیک

مسافر
سائنس میں سائنس ہی کو پڑھایا جائے اور اسے " متعین" حدود میں رکھا جائے تو کسی "غیر سائنسی " پیوندکاری کا سوال ہی سامنے نہیں آئے گا ۔ جب سائنس اپنی حد سے نکلتی ہے تو پیوند کاری کی ضرورت خود بخود میدان میں آجاتی ہے۔
مثلاً؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
سائنس کی بنیادی تعریفات وغیرہ کی بحثیں پڑھ لیں کافی ہیں ۔ اس دھاگے کا موضوع نظام تعلیم پر غور و خوض ہے وہ کہیں اور مڑ جائے گا۔:)
 

اسد

محفلین
ایڈٹ: یہ پاکستان کے لئے ہے۔
بات یہ ہے کہ نظامِ تعلیم درست نہیں ہے، اس میں اسلام کی شرکت کے بغیر بھی سائنس کی تعلیم کا بیڑا غرق کیا ہوا ہے۔ اب اس کی وجہ یہی ہے کہ کچھ لوگوں کی آمدنی اس سے بندھی ہوئی ہے اور کچھ ہیں ہی نااہل، چند دوسری وجوحات بھی ہیں۔ بورڈ کے حکام سے لے کر پبلشر، درسی کتب کے مصنفین، سکول انتظامیہ اور اساتذہ سب اس میں شامل ہیں۔ موجودہ حالت میں ان بنیادی خرابیوں کو دور کیے بغیر اگر اس میں اسلام بھی شامل کر دیا گیا تو کیا ہو گا؟ کیا صرف اسلام کے نام کی برکت سے نظامِ تعلیم کی خرابیاں دور ہو جائیں گی؟
-----------
میں دونوں نقطۂ نظر کی بات کرنے کا ذکر کرتا ہوں، لیکن بعض معاملات میں ہمیں صرف دوسرے فریق کے نقطۂ نظر سے بات کرنی ہوتی ہے اور اپنے نقطۂ نظر کو بھول جانا پڑتا ہے۔ انگلش میں کہتے ہیں "beggers are not choosers"۔ اس بنیادی اصول کو سامنے رکھ کر نظامِ تعلیم میں تبدیلی کے طریقے پر غور کریں۔ آپ ایک تجویز پیش کریں گے، کس کے سامنے؟ محفل میں تجویز پیش کرنے پر تو سب کو معلوم ہے کیا ہوتا ہے :mad: اس کام کے لئے صوبائی یاقومی اسمبلی کا ممبر ڈھونڈیں، آپ کی تجویز ایسی ہونی چاہئیے کہ وہ اپنے کسی جاننے والے کالے انگریز کے سامنے یہ تجویز پیش کرنے پر مجبور ہو جائے۔ اب تجویز ایسی ہونی چاہئیے کہ کالا انگریز اس تجویز کو اپنے ان‌داتاؤں ورلڈ بینک، ایشین ڈیویلپمنٹ بینک اور یو ایس ایڈ کے افسران کے سامنے پیش کرے۔ اب تجویز ایسی ہونی چاہئیے کہ یہ لوگ اس تجویز پر عمل کرنے اور سینکڑوں ملین ڈالر خرچ کرنے پر تیار ہو جائیں۔

آج کل کے حالات میں جب بھی آپ اسلام اور تعلیم کے بارے میں انتہائی پرخلوص تجاویز پیش کریں گے تو ان لوگوں کے دماغ میں اس قسم کی مثاوات گھوم رہی ہوں گی:
تعلیم + اسلام = طالبان
اس کا کیا نتیجہ نکلے گا؟

میں نے کہانی کچھ زیادہ ہی کھینچ دی اصل میں تو شاید یہ تمام عمل ایک فقرے کی مار ہے: بقول قدرت اللہ شہاب "رپورٹ پٹواری مفصل ہے"۔ مجھے شاعری سے دلچسپی نہیں ورنہ کوئی 'عطار کے لونڈے' والا شعر بھی لکھ دیتا۔
 

عثمان

محفلین
سائنس میں سائنس ہی کو پڑھایا جائے اور اسے " متعین" حدود میں رکھا جائے تو کسی "غیر سائنسی " پیوندکاری کا سوال ہی سامنے نہیں آئے گا ۔ جب سائنس اپنی حد سے نکلتی ہے تو پیوند کاری کی ضرورت خود بخود میدان میں آجاتی ہے۔
"متعین حدود" ؟ کونسی حدوود اور کس کی متعین کردہ ؟ :eek:
 

عثمان

محفلین
آپ تلخ کیوں ہو رہے ہیں؟ :)
اگر آپ کو ان کی بات مناسب معلوم نہیں ہو رہی، اور آپ کے خیال میں ان کی بات غیر منطقی ہے، تو یہ بات آپ tauntکیے بغیر بھی کر سکتے ہیں ۔انہیں ان کے دلائل سمیت ان کے حال پہ چھوڑ دیں ، ترش روئی کیا ضروری ہے؟ :)
لیں جی تدوین کر دی گئی ہے۔ :)
 

arifkarim

معطل
اسلام میں سوالات کرنے کی البتہ گنجائش نہیں کیونکہ اس کا تعلق تو ایمان سے ہوتا ہے۔ تو اگر سائنس میں بھی سوالات نہ ہوں تو پھر صرف رٹا رہ جائے گا جس سے کوئی دریافت یا ایجاد نہیں ہو سکے گی اور ہر فیلڈ میں ہم مغرب کے ہی تابع ہونگے۔
یہ آپسے کسنے کہہ دیا کہ اسلام میں سوال کرنے کی گنجائش ہی موجود نہیں ہے؟ کیا آپنے اسلامی تاریخ کا مطالعہ نہیں کیا؟ طلوع اسلام کے پہلے تین سو سالوں تک جو معاشرتی، معاشی، سائنسی، انقلابی ترقی دنیا نے دیکھی وہ اسی اسلامی تعلیم یعنی اجتہاد (آزاد استدلال) کی وجہ سے ممکن ہوئی تھی۔ قرآن پاک اور احادیث ان احکامات سے بھری پڑی ہیں جن میں حصول علم اور کائنات کے بغور مطالعہ کی سختی سے تلقین کی گئی ہے۔ جیسے علم مومن کی کھوئی ہوئی میراث ہے، علم حاصل کرو چاہے تمہیں چین کیوں نہ جانا پڑے، تسخیر کائنات میں مؤمنین کیلئے نشانات ہیں، اے اللہ میرے علم میں اضافہ فرما وغیرہ۔
یہ مسئلہ تو تب آیا جب شروع شروع میں سنی اسلام اور رفتہ رفتہ دیگر اسلامی حلقوں میں بھی نہ جانے کہاں سے یہ تقلید کی بیماری آن پڑی۔ بس تب سے ہم مسلمان صبح شام اپنے پچھلوں کی بغیر سوچے سمجھے تقلید یا نقالی کرنے میں مصروف ہیں۔ خواہ اس تقلید کا تعلق اسلامی قانون سے ہو یا دیگر علوم انسانی سے۔ بس ہر جگہ یہی تقلیدی بیماری پھڑپھڑا رہی ہے۔
حالانکہ اسلام تو دین فطرت ہے اور ہر اک کو اپنے صحیح اور درست ہونے کے دلائل فراہم کرتا ہے۔ ایمان حقیقی بھی تو تب ہی نصیب ہوتا ہے جب تمام شکوک و شبہات دور ہوگئے ہوں اور خدا کے وجود پر مکمل بھروسہ اور توکل قائم ہو جائے۔ بغیر کسی دلیل یا شواہد کے ایمان کہاں سے آجائے گا؟ اسبارہ میں مزید:
http://en.wikipedia.org/wiki/Ijtihad#History
http://en.wikipedia.org/wiki/Taqlid
http://www.irfi.org/articles/articles_651_700/ijtihad_and_science.htm
 

arifkarim

معطل
2- ہم طلباء کو اسلامی اصول اور حقائق بتا دیں گے جن کی درستگی پر سب کا ایمان ہوگا ( ضروری وضاحتیں بھی طالب علم کے درجے کی مناسبت سے کی جائیں گی)- کچھ حقاق کو عقل کے مطابق ثابت کر کے دکھایا جائے گا -
3- پھر اسلامی نظریاتی اساتذ ہ کی زیر نگرانی ان کو سائنس کی تعلیم دی جائے گی -( سوال- آپ نے ایک بات سچ مان لی - ایمان لے آئے پھر اس کو زیر بحث لانا کیا معنی رکھتا ہے ؟؟ )
4-
- لیکن قرآن مقدس خود فرماتا ہے کہ خالق کائنات کی نشانیوں پر غور کرو - مثال - اب اگر تو موجودہ سائنس اس کو پرکھتی ہے اور اس کو ثابت کر دیتی ہے تو پھر تو بات ختم – اگر ثابت کرنے سے قاصر ہے تو پھر ہم سائنس کے ناقص ہونے کی بات کریں گے
وجوہات ( اس لیے کہ عقل کی اپنی حد ہے، عقل دستیاب علم کے بنیاد پر فیصلہ کرتی ہے ، اگر آج دستیاب علم محدود ہے تو کل کو بہتر ہو جائے گا اور بہتر اصول بنیں گے
جوں جوں سائنس آگے بڑھ رہی ہے بہترین علم دستیاب ہوتا جا رہا ہے اور بہتر اصول اور نظریات بنتے ہیں - (بنیادی نوعیت- 2 جمع 2 چار ہی رہے گا )
اب ایک اہم اعتراض یہ اٹھتا ہے کہ آج سائنس اسلام کی ایک بات کو ثابت کر دیتی ہے تو کل کو اگر وہ بات غلط ثابت ہو جائے تو پھر اسلام کی حقیقت تو غلط ثابت ہو جائے گی ، پھر کیا ہو گا؟؟؟؟؟ پہلے تو ایسا ہو نہیں سکتا ( میر ا ایمان ہے ) اگر کسی کو ایسا نظرآئے ، کس کا تجربہ اس کو محسوس کر وائے کہ اسلامی حقیقت غلط ہے
2۔ اسلامی اصول اور حقائق کی "درستگی"پر سب کو ایمان کیسے آئے گا جب تب عقل، منطق، دلیل ان تمام حقائق اور اصولوں کو ثابت نہیں کر دیتی؟آپ یہاں متضادات کو کیوں اچھال رہیں ہے؟
3۔ہاہاہا۔ یہی کچھ تو برمنگھم کے سرکاری اسکولوں میں ہو رہا تھا۔ یعنی وہاں اساتذہ سائنس کی تعلیم اسلامی نظریات کی رو سے دے رہے تھے اور نتیجہ وہی جذبہ ایمانی کے تحت غلط نکل رہا تھا۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/73691/
4۔ اور اگر سائنسی تجربات نے کچھ ایسا ثابت کر دیا جو موجودہ اسلامی احکامات اور تعلیمات کی تشریحات کے خلاف نکلے تو پھر آپکے جذبہ ایمانی کا کیا ہوگا؟ کیا تب آپ ان سائنسی ایجادات کو استعمال کرنا چھوڑ دیں گے جو اس قسم کے تجربات کی روشنی میں وقوع پزیر ہوئیں؟ یاد رہے کہ ہمارے نام نہاد علماء لاؤڈ اسپیکر سے لیکر موٹر کار کو حرام قرار دے چکے ہیں۔
5۔ کیا آپکا ایمان غلط ثابت نہیں ہو سکتا؟ جیسے اگر آپکو جہاد پر ایمان ہے کہ اسمیں فتح ہمیشہ مسلمانوں کو ہی ملے گی تو آپکے سامنے جومسلمانوں کی لاتعداد عسکری، سیاسی، معاشی، معاشرتی، سائنسی پسپائیوں کے انبار لگے ہیں، انکا کیا؟
http://www.irfi.org/articles/articles_251_300/muslim_decline__future_prospect.htm
 

arifkarim

معطل
سائنس نے اس وقت جتنی ترقی کی ہے اور جتنی اس نے ماضی میں کی تھی، اس میں مسلمانوں کا جتنا بھی کردار ہو لیکن اس میں اسلام کا کوئی عمل دخل نہیں تھا۔
کمال ہے۔ لگتا ہے آپنے بھی اسلامی تاریخ کا مطالعہ نہیں کیا یا شاید کسی بغض کی وجہ سے ایسا لکھا ہے۔ تاریخ شاہد ہے کہ طلوع استعمال کے ابتدائی تین سو سالوں تک جو بھی معاشی، معاشرتی، سماجی، اخلاقی، سائنسی ترقی ہوئی اسمیں اسلامی تعلیمات خاص کر اجتہاد کا بہت بڑا ہاتھ رہا ہے۔ اجتہاد کا مطلب ہے آزاد یا خودمختار استدلال۔ یعنی آپ کسی بھی نتیجہ پر اپنی عقلی سوچ ، تجربات اور دلائل کی روشنی میں پہنچیں۔ یہ ذرا قرون اولیٰ کے مسلمان سائنسدانوں، متفکرین، موجدین، انجینئرز، ماہرین معاشیات، ماہرین قانون، ماہرین طب، ماہرین جغرافیہ و تاریخ کی لسٹ دیکھیں:
http://en.wikipedia.org/wiki/List_of_Muslim_scientists

اسکے مطابق آج بھی:
جابر بن حیان کو کیمیاء کا بانی سمجھا جاتا ہے۔
الخوارزمی کو الجبراء اور الگوردھم کا موجد مانا جاتا ہے۔
ابن الہیثم کو بصریات کا باپ اورتجربات کی روشنی میں اسلوب علم یا سائنسی طریقہ ایجاد کرنے پر دنیا کا پہلا سائنسدان تصور کیا جاتا ہے!
الجزری کو بابائے روبوٹ بھی کہاجاتا ہے جس نے محض 11ویں صدی میں بغیر بجلی کے مختلف میکینکل ایجادات کیں۔

نوٹ کریں کہ یہ سب سقوط بغداد سے پہلے کے مسلمان مؤجدین اور سائنسدان ہیں۔ اسکے بعد اچانک ان عظیم سائنسدانوں کی پیداوار میں کمی آتی گئی جوں جوں اسلامی تقلید ہماری رگوں میں سرائیت کرتی گئی اور ہم مسلمانوں نے اجتہاد کے دروازے اپنے پر بند کر لئے۔ 14 ویں صدی میں ہمارا یہ حال تھا کہ یورپ میں پرنٹنگ پریس کی ایجاد کو حصول علم اور ذریعہ علم بنانے کی بجائے مذہبی بنیادوں یعنی اسوقت کے علماء دین کے اعتراضات پر بین کر دیا گیا۔ اور یہ بین کئی سو سالوں تک رہا اور جب بین ہٹا یا گیا تو اس وقت تک مغرب اعلیٰ علم و فراست کے ذریعہ اپنے پنجے یہاں گاڑنے میں کامیاب ہو چکا تھا:
http://en.wikipedia.org/wiki/Global_spread_of_the_printing_press#Ottoman_Empire
http://failedmessiah.typepad.com/failed_messiahcom/2012/05/following-islam-345.html
علم پھیلنے سے بڑھتا ہے والی کہاوت تاریخی طور پر مسلمانوں کیلئے کتنی خطرناک ثابت ہوئی!
 
Top