محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
منطق اور حکمت میں فرق واضح کریں، نیز دونوں کی دو دو مثالیں بھی لکھیں۔ شکریہ
منطق اور حکمت میں فرق واضح کریں، نیز دونوں کی دو دو مثالیں بھی لکھیں۔ شکریہ
نیز اپنا کوئی حکمت بھرا واقعہ بھی تحریر کریں۔منطق اور حکمت میں فرق واضح کریں، نیز دونوں کی دو دو مثالیں بھی لکھیں۔ شکریہ
یہ خطرہ سے خالی نہ ہو گا، حکمت مہنگی نہ پڑ جائے۔نیز اپنا کوئی حکمت بھرا واقعہ بھی تحریر
بھیا دیکھ لیں ہمیں عبید بھائی اکسا رہے ہیں ،ہمارے قول کے ذمہ دار وہ ہی ہوں گے اور ادارہ ہمیں معصوم تصور کرے ۔یہ خطرہ سے خالی نہ ہو گا، حکمت مہنگی نہ پڑ جائے۔
بھائی جان نے خریدنے سے پہلے قیمت پوچھنا بھی گوارا نہیں کیا۔یہ کسی نے مری کے ایک ہوٹل کا بِل شیئر کیا ہے۔ پکوڑے 600 روپے کلو، اور کوک جس کی قیمت 80 روپے ہے وہ 160 کی۔ اس پر مستزاد یہ کہ سروس چارجز بھی ڈالے گئے ہیں!
صدیقی صاحب آپ بھی جانتے ہونگے کہ ایسے موقعوں پر ایسا اکثر نہیں ہوتا۔ رش لگا ہوتا ہے اور ہر کوئی بھیڑ چال میں مصروف۔ اور اگر پوچھ بھی لیا ہوگا اور مجبوری میں خرید بھی لیا ہوگا تو کیا بیچنے والی کی ذمہ داری ختم ہو جاتی ہے کہ وہ لوگوں کو مجبوری کے عالم میں جس نرخ پر جو چاہے بیچے!بھائی جان نے خریدنے سے پہلے قیمت پوچھنا بھی گوارا نہیں کیا۔
جب کہ اس طرح آرڈر دینے سے پہلے ایک ایک چیز کا نرخ پوچھنا معیوب بھی سمجھا جاتاہے۔صدیقی صاحب آپ بھی جانتے ہونگے کہ ایسے موقعوں پر ایسا اکثر نہیں ہوتا۔ رش لگا ہوتا ہے اور ہر کوئی بھیڑ چال میں مصروف۔ اور اگر پوچھ بھی لیا ہوگا اور مجبوری میں خرید بھی لیا ہوگا تو کیا بیچنے والی کی ذمہ داری ختم ہو جاتی ہے کہ وہ لوگوں کو مجبوری کے عالم میں جس نرخ پر جو چاہے بیچے!
بالکل درست کہا۔ اور اگر نرخ پوچھ بھی لیے ہونگے تو سروس چارجز 500 روپیہ کسی خریدار کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہونگے!جب کہ اس طرح آرڈر دینے سے پہلے ایک ایک چیز کا نرخ پوچھنا معیوب بھی سمجھا جاتاہے۔
یہ کسی نے مری کے ایک ہوٹل کا بِل شیئر کیا ہے۔ پکوڑے 600 روپے کلو، اور کوک جس کی قیمت 80 روپے ہے وہ 160 کی۔ اس پر مستزاد یہ کہ سروس چارجز بھی ڈالے گئے ہیں!
ایک نہیں کھا سکتا ہوگا بھائی۔ گلاسوں کی تعداد سے علم ہو رہا ہے کہ کم از کم 12 لوگ تو ہونگے!3 کلو پکوڑے اشرف المخلوقات تو نہیں کھا سکتے۔
ہماری بچپن سے اس حوالے سے اتنی کھچائی ہوئی ہے کہ سوئی لینے بھی جاتا ہوں تو پہلے قیمت پوچھتا ہوں۔جب کہ اس طرح آرڈر دینے سے پہلے ایک ایک چیز کا نرخ پوچھنا معیوب بھی سمجھا جاتاہے۔
بس بھائی 95 فیصد مری کے دکانداروں کی وجہ سے 5 فیصد بھی بدنام ہیں۔پچھلے سال یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ مری جانا ہوا تو ایک ہوٹل نما کیبین میں بیٹھ کر گول گپے اور چاٹ کھایا بل میں چاٹ کی قیمت 250 اور گول گپوں کی قیمت 160 تھی شاید۔۔۔50 روپے سروس کے۔۔۔۔۔وہی چاٹ دوسرے شہروں میں 60 یا 50 کا اور گول گپے تو یہاں مردان میں اے سی کمرے میں بیٹھ کر 50 روپے کے ملتے ہیں۔البتہ ایک تنگ سی گلی میں ہوٹل تھا جہاں دوپہر کا کھنا کھایا تھا اور ایک دو گھنٹہ آرام بھی ان کی سروس بہت اچھی اور عملہ کافی خوش اخلاق تھا۔اور پیسے بھی معمول کے مطابق تھے۔
یہ کیبن اِن کو کافی قیمت کی ادائیگی کے بعد مِلتا ہے اور شاید انہیں ماہانہ کرائے کی مد میں بھاری رقم ادا کرنا پڑتی ہے۔ تاہم، اِن کی ناجائز منافع خوری اور سیاحوں کی مجبوری سے فائدہ اٹھانے کے لیے یہ جواز انتہائی ناکافی ہے۔ یہ تو سچ مچ ایک المیہ ہے۔ صرف مری ہی نہیں، دیگر تفریحی مقامات پر بھی دکان داروں اور اسٹال یاکیبن برداروں کا یہی رویہ عام دیکھنے کو ملتا ہے۔پچھلے سال یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ مری جانا ہوا تو ایک ہوٹل نما کیبین میں بیٹھ کر گول گپے اور چاٹ کھایا بل میں چاٹ کی قیمت 250 اور گول گپوں کی قیمت 160 تھی شاید۔۔۔50 روپے سروس کے۔۔۔۔۔وہی چاٹ دوسرے شہروں میں 60 یا 50 کا اور گول گپے تو یہاں مردان میں اے سی کمرے میں بیٹھ کر 50 روپے کے ملتے ہیں۔البتہ ایک تنگ سی گلی میں ہوٹل تھا جہاں دوپہر کا کھنا کھایا تھا اور ایک دو گھنٹہ آرام بھی ان کی سروس بہت اچھی اور عملہ کافی خوش اخلاق تھا۔اور پیسے بھی معمول کے مطابق تھے۔