مزاحیہ سوال جواب

یوسف سلطان

محفلین
چابی ( Key _ کی ) کا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دن میں مار پڑے تو تارے نظر آتے ہیں اگر رات میں پڑے تو ؟؟

پہلی بات تو یہ دن میں تارے نظر آنے والی ہی بات پتہ نہیں کسی نے پی پلا کر چھوڑ دی سننے والے بھی ویسے ہی تھے انہوں نے یقین کر لیا۔مطلب چاند وغیرہ دیکھنے کی بات کرتا تو چلو ماننے میں بھی آتی تھی یہ تارے کہاں سے آ گئے؟خیر اب بات چل ہی نکلی تو چاند سے کئی چاند ذہن میں آتے ہیں۔جیسے
"گلی میں آج چاند نکلا"
"میرے سامنے والی کھڑکی میں ایک چاند سا ٹکڑا رہتا ہے"
اور وہ بھی تو ہے ناں
"میرے رشکِ قمر، تُو نے پہلی نظر ... جب نظر سے ملائی مزا آگیا"
ویسے تو مزے کی ایک اپنی کہانی لیکن فلحال مزے کو ایک طرف رکھیںاور قمر کی بات چل نکلی تو اسکی سن لیں۔ ایک دفعہ کا ذکر ہے بندہ مذکورہ بالا قوالی سے ای کھوکے پر چائے کی چسکیوں کیساتھ محظوظ ہو رہا تھا ۔ تو ساتھی جھوم جھوم کر واہ واہ کہہ اور ہاتھ اٹھا اٹھا کر داد پیش کر رہا جیسا خان صاب لائیو اسی کے لئے گا رہے ہوں۔ بلکہ انکی مستی کا یہ عالم دیکھ کر نا چیز کا تجسس صبر کے سارے پیمانے لبریز کر گیا (یہ وہ والا پیمانہ نہیں ہے) تو پوچھ بیٹھے حضور یہ جو فرما رہے ہیں اسکا مطلب ایسا کیا سمجھ آ رہا آپ کو جو وارفتگی طاری ہونے کو ہے کیا تو کہنے لگا "اوہ تے مینوں نہیں کیہ کہہ ریا پر جو وی آکھ ریا خوب اے ،تے نالے کمر دی گل ہو رہی ،اوندی کمر انج ای اے جسطرح سپ دی لکیر"بس یہی سوچکر جھوم رہا جہاں ہم صاحب کے تخیل پر عش عش کر اٹھے وہی صاحب غزل اور نصرت صاحب سے شدید ہمدردی ہو گئی کہ صد شکر وہ ایسی تشریح سننے کو زندی نہیں۔
خیر چھوڑیں کہاں بات تاروں سے چلتی چلتی ماہ (جبینوں) تک جا پہنچی تو بات ہو رہی تھی رات کو مار پڑنے کی تو چونکہ صاحب سوال میں کوئی واضح وجہ نہیں بتائی کہ رات کو مار پڑ کیوں رہی ہے۔ جیسا کہ مار پڑنے کی متعدد وجوہات ہیں ایسے ہی ان ماروں کے سائیڈ ایفیکٹس بھی الگ الگ ہیں۔
تو جی فرض کریں پہلی مار تب پڑتی ہے جب آپ کسی ماہ(وش)سے ملکر واپس آ رہے ہوں محلے کا چوکیدار آپکو پکڑ لے۔ اس مار کے بعد تو مت پوچھیں کیا نظر آتا ہے؟ چونکہ بندہ پہلے دو چار دن تو کچھ دیکھنے کے قابل نہیں رہتا تو اور جب اس قابل ہوتا ہے توویسے نظر ملانے کا قائل نہیں رہتا تو ایسی توبہ کرتا کہ وہی ماہ وش آئندہ بہن نظر آنے لگتی
اب دوسری دفعہ یوں فرض کریں کہ زوجہ ماجدہ ، تاخیر سے گھر واپسی یا پھر کسی بھی دوسری،تیسری وجہ سے "خدمت گزار" ہیں تو ایسی صورت میں ایک ہی چیز نظر آتی ہے اور وہ ہے'نظر انداز ' کرنا یوں بھی بقول شخصے یہ تو گھر گھر کی کہانی اس پر کیا کہنا۔
تیسری دفعہ یوں تصور کرتے ہیں کہ آپ کو علاقے کے تھانے میں پانجا فٹ ہو رہا۔ تو اسکے متعلق کچھ کہنے کی ضرورت ہی نہیں بس بقول مشہور جرمن شاعر گوئٹے لونے والا " وہ واردتیں بھی نظر آنے لگیں ، جو ہوئیں ہی نا تھیں"
لو جی یہ تو تین الگ قسم کی مثالیں ہو گئی اب آپ بتا دیں آپ کس خاص قسم کی مار کی بات کر رہے تاکہ اس پر بھی روشنی ڈالی جائے ۔شکریہ
 

تجمل حسین

محفلین
پہلی بات تو یہ دن میں تارے نظر آنے والی ہی بات پتہ نہیں کسی نے پی پلا کر چھوڑ دی سننے والے بھی ویسے ہی تھے انہوں نے یقین کر لیا۔مطلب چاند وغیرہ دیکھنے کی بات کرتا تو چلو ماننے میں بھی آتی تھی یہ تارے کہاں سے آ گئے؟خیر اب بات چل ہی نکلی تو چاند سے کئی چاند ذہن میں آتے ہیں۔جیسے
"گلی میں آج چاند نکلا"
"میرے سامنے والی کھڑکی میں ایک چاند سا ٹکڑا رہتا ہے"
اور وہ بھی تو ہے ناں
"میرے رشکِ قمر، تُو نے پہلی نظر ... جب نظر سے ملائی مزا آگیا"
ویسے تو مزے کی ایک اپنی کہانی لیکن فلحال مزے کو ایک طرف رکھیںاور قمر کی بات چل نکلی تو اسکی سن لیں۔ ایک دفعہ کا ذکر ہے بندہ مذکورہ بالا قوالی سے ای کھوکے پر چائے کی چسکیوں کیساتھ محظوظ ہو رہا تھا ۔ تو ساتھی جھوم جھوم کر واہ واہ کہہ اور ہاتھ اٹھا اٹھا کر داد پیش کر رہا جیسا خان صاب لائیو اسی کے لئے گا رہے ہوں۔ بلکہ انکی مستی کا یہ عالم دیکھ کر نا چیز کا تجسس صبر کے سارے پیمانے لبریز کر گیا (یہ وہ والا پیمانہ نہیں ہے) تو پوچھ بیٹھے حضور یہ جو فرما رہے ہیں اسکا مطلب ایسا کیا سمجھ آ رہا آپ کو جو وارفتگی طاری ہونے کو ہے کیا تو کہنے لگا "اوہ تے مینوں نہیں کیہ کہہ ریا پر جو وی آکھ ریا خوب اے ،تے نالے کمر دی گل ہو رہی ،اوندی کمر انج ای اے جسطرح سپ دی لکیر"بس یہی سوچکر جھوم رہا جہاں ہم صاحب کے تخیل پر عش عش کر اٹھے وہی صاحب غزل اور نصرت صاحب سے شدید ہمدردی ہو گئی کہ صد شکر وہ ایسی تشریح سننے کو زندی نہیں۔
خیر چھوڑیں کہاں بات تاروں سے چلتی چلتی ماہ (جبینوں) تک جا پہنچی تو بات ہو رہی تھی رات کو مار پڑنے کی تو چونکہ صاحب سوال میں کوئی واضح وجہ نہیں بتائی کہ رات کو مار پڑ کیوں رہی ہے۔ جیسا کہ مار پڑنے کی متعدد وجوہات ہیں ایسے ہی ان ماروں کے سائیڈ ایفیکٹس بھی الگ الگ ہیں۔
تو جی فرض کریں پہلی مار تب پڑتی ہے جب آپ کسی ماہ(وش)سے ملکر واپس آ رہے ہوں محلے کا چوکیدار آپکو پکڑ لے۔ اس مار کے بعد تو مت پوچھیں کیا نظر آتا ہے؟ چونکہ بندہ پہلے دو چار دن تو کچھ دیکھنے کے قابل نہیں رہتا تو اور جب اس قابل ہوتا ہے توویسے نظر ملانے کا قائل نہیں رہتا تو ایسی توبہ کرتا کہ وہی ماہ وش آئندہ بہن نظر آنے لگتی
اب دوسری دفعہ یوں فرض کریں کہ زوجہ ماجدہ ، تاخیر سے گھر واپسی یا پھر کسی بھی دوسری،تیسری وجہ سے "خدمت گزار" ہیں تو ایسی صورت میں ایک ہی چیز نظر آتی ہے اور وہ ہے'نظر انداز ' کرنا یوں بھی بقول شخصے یہ تو گھر گھر کی کہانی اس پر کیا کہنا۔
تیسری دفعہ یوں تصور کرتے ہیں کہ آپ کو علاقے کے تھانے میں پانجا فٹ ہو رہا۔ تو اسکے متعلق کچھ کہنے کی ضرورت ہی نہیں بس بقول مشہور جرمن شاعر گوئٹے لونے والا " وہ واردتیں بھی نظر آنے لگیں ، جو ہوئیں ہی نا تھیں"
لو جی یہ تو تین الگ قسم کی مثالیں ہو گئی اب آپ بتا دیں آپ کس خاص قسم کی مار کی بات کر رہے تاکہ اس پر بھی روشنی ڈالی جائے ۔شکریہ
:bee::bee::bee::bee::bee:
اتنی تفصیل سے جواب۔۔۔۔
آپ نے اگلا سوال نہیں پوچھا؟
 

گلزار خان

محفلین
میں پوچھ لیتا ہوں سوال تھوڑا سنجیدہ ھے معاشرہ ہو یا ادارہ کچھ لوگ اپنے نمبر بڑھانے کے لیے مکھن کیوں لگاتے ہیں اور دوسروں کی ٹانگ کینچے میں لگے رہتے ہیں اور وہ کیوں سمجھتے ہیں کے ایسا کرنے سے وہ اوپر جاسکتے ہیں لیکن اس کے برعکس حقیقت کچھ اور ہوتی ھے؟
 
میں پوچھ لیتا ہوں سوال تھوڑا سنجیدہ ھے معاشرہ ہو یا ادارہ کچھ لوگ اپنے نمبر بڑھانے کے لیے مکھن کیوں لگاتے ہیں اور دوسروں کی ٹانگ کینچے میں لگے رہتے ہیں اور وہ کیوں سمجھتے ہیں کے ایسا کرنے سے وہ اوپر جاسکتے ہیں لیکن اس کے برعکس حقیقت کچھ اور ہوتی ھے؟

پہلے تو بھائی یہ بتائیں کہ آپ تھے کہاں؟ میں تو ہمیشہ چھولے دیکر پاس ہوتا(نمبر بڑھاتا) رہا-لیکن ہر یکم اپریل کو "فول" بنا پھرتا-وہ تو اب آپ نے بتایا کہ اصل نمبر تو مکھن سے بڑھتے ہیں-
جہاں تک ٹانگ کھینچنے کی بات تو غالبا آپ کسی شادی سے آئے لگتے تو کھانے پر مرغ بیچارے کی معصوم ٹانگوں پر کھینچا تانی دیکھ لی ہوگی-
اب رہ گیا معاشرہ، برعکس اور حقیقت تو عکس وہاں ہوتا جہاں آئینہ ہو- اور آئینہ پر آج تک ایسا الزام نہیں لگا کہ وہ "عکس" کو حقیقت کہ برعکس دیکھائے-باقی دیکھنے والے (معاشرے) پر منحصر ہے کہ وہ کیسے دیکھتا ہے
بہرکیف کیا خوب کہا ہے شاعر نے کہ
تو عکس ہے کسی اور کا
تجھے دیکھتا کوئی اور ہے
وغیرہ وغیرہ-
نوٹ:شکریہ وغیرہ کی ضرورت نہیں بندے کا تو کام ہی آسانیاں پیدا کرنا ہے-
 

گلزار خان

محفلین
جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے تو کیا سچ کے ہوتے ہیں؟؟؟؟ :confused:
اور وہ جوتا کون سا پہنتا ہے؟؟؟:barefoot:

سچ کے پاوں ہوتے ہیں انسان جب تک دوسروں سے جھوٹ بولتا ھے مگر اپنے آپ سے جھوٹ نہیں بولتا تو معاملہ ایک حد میں رہتا ھے۔ مگر انسان اپنے آپ سے بھی جھوٹ بولنے لگے تو اس کے معنی یہ ہوتے ہیں کہ انسان کو اپنے ضمیر کے پست ترین درجے سے بھی محروم ہوگیا ھے اور سچ کے پاوں اسی کو نظر آتے ہیں جو سچائی پر قایم رہتا ھے۔

خواب دیکھنے کہ لیے سونا کیوں ضروری ھے اور انہیں پورا کرنے لیے جاگنا کیوں ضروری ھے؟
 
گلزار خان صاحب ناپسندیدگی کا شکریہ ۔
اگرچہ اس سوا ل کا بھی جواب دینے کی خواہش تھی بہرکیف وہ کیا خوب کہا ہے سیانے نے کہ
پوسٹ سے ڈر نہیں لگتا صاحب
ریٹنگ سے لگتا ہے
 

گلزار خان

محفلین
گلزار خان صاحب ناپسندیدگی کا شکریہ ۔
اگرچہ اس سوا ل کا بھی جواب دینے کی خواہش تھی بہرکیف وہ کیا خوب کہا ہے سیانے نے کہ
پوسٹ سے ڈر نہیں لگتا صاحب
ریٹنگ سے لگتا ہے
شکریہ کس بات کا ویسے میں نے سنجیدگی سے یہ سوال پوچھا تھا آگہی پانے کے لیے لیکن آپ نے تو سوال کا ستیا ناس ہی کردیا اور جب سوال کا جواب دینے کی خواہش ہو دلائل پاس ہوں اور لکھنے کی جستجو اور تو کسی کی ریٹنگ کی کسی بھی طرح سے پروہ نہیں کرنی چاہیے ورنہ سیانے کہ گے ہیں کہ ادھورا علم اتنا ہی خطرناک ھے جتنا کہ ادھورا طبیب
 
شکریہ کس بات کا ویسے میں نے سنجیدگی سے یہ سوال پوچھا تھا آگہی پانے کے لیے لیکن آپ نے تو سوال کا ستیا ناس ہی کردیا اور جب سوال کا جواب دینے کی خواہش ہو دلائل پاس ہوں اور لکھنے کی جستجو اور تو کسی کی ریٹنگ کی کسی بھی طرح سے پروہ نہیں کرنی چاہیے ورنہ سیانے کہ گے ہیں کہ ادھورا علم اتنا ہی خطرناک ھے جتنا کہ ادھورا طبیب

اگرسیانوں نے کہا ہے تو سچ ہی کہا ہوگا اسلئے التماس کہ لڑی کے سیا ق و سباق کو ملحوظ خاطر رکھیں ۔شکریہ
آپ کو رٹینگ کا ڈر تھا سو میں نے اپ کا یہ ڈر ختم کردیا میں نے اپنی نا پسندیدہ رٹینگ ختم کردی ھے ۔
بہت شکریہ جناب ویسے اینا وی ڈر نہیں سی۔ بہرکیف تسی سیانیاں دی گل تے غور کرو۔
 

خواب دیکھنے کہ لیے سونا کیوں ضروری ھے اور انہیں پورا کرنے لیے جاگنا کیوں ضروری ھے؟

نہ خواب دیکھنے کے لئے سونا ضروری ،اور نہ انہیں پورا کرنے کے لئے جاگنا۔
اب آپ کہیں گے کیسے ؟ تو دیکھیں اقبال نے خواب جاگتے ہوئے دیکھا ( مطلب خواب دیکھنے کے لئے سونا ضروری نہیں)
اور پھر جب اسے پورا کرنے کی باری آئی تو ابدی نیند سو گئے اور اسے پورا کرنا پڑا قائد و دوسرے احباب کو
پس ثا بت ہوا کہ اگر خواب دیکھ بھی لو تو اسے پورا کرنے کے جاگنا ضروری نہیں بس خواب دیکھو ایسا کہ کوئی اور پورا کر دے۔ وغیرہ وغیرہ۔
 

اے خان

محفلین
پیار اور محبت میں کیا فرق ہے؟؟
میں تم سے بہت پیار کرتا ہوں. جانو.
میں تم سے بہت محبت کرتی ہوں. جان
 
Top