مزاروں پر محبت جاودانی سن رہے تھے:::تصاویر

لاریب مرزا

محفلین
حجاز مقدس
خوشا وہ دن حرم پاک کی فضاؤں میں تھا
زباں خموش تھی دل محو التجاؤں میں تھا


در کرم پہ صدا دے رہا تھا اشکوں سے
جو ملتزم پہ کھڑے تھے ، میں ان گزاؤں میں تھا


غلاف خانہ کعبہ تھا میرے ہاتھوں میں
خدا سے عرض و گزارش کی انتہاؤں میں تھا

اللہ رب العزت نے اپنے حبیب کریم علیہ الصلوۃ والسلام کے صدقے کرم کیا اور گزشتہ برس اکتوبر نومبر میں حرمین شریفین کی زیارت نصیب ہوئی۔ اس سلسلے میں وہاں موجود مزارات و زیارات کی حاضری کا شرف حاصل ہوا جن کی تفصیل پیش خدمت ہے۔

جنت المعلیٰ، مکۃ المکرمہ
حرم کعبہ سے شمال کی جانب، صفا و مروۃ کے دروازے سے باہر آئیں تو سب سے پہلے کریم آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جائے ولادت (موجودہ لائبریری) کی زیارت ہوتی ہے۔ وہی سڑک شمال کی جانب مسجد جن اور جنت المعلیٰ کی طرف جاتی ہے۔ حرم کعبہ سے قریب 3 ساڑھے 3 کلو میٹر کی مسافت ہے۔ مسجد جن اور جنت المعلی قریبا متصل ہی ہیں۔
pclJPem.jpg


قبور زمین کے ساتھ برابر اور نشانی کے طور پر محض پتھر ہیں۔ یہاں حتمی شناخت ممکن نہیں کہ کونسی قبر کسی کی ہے۔

حضرت ابوطالب علیہ السلام

زیر نظر تصویر کو کچھ مزید زوم کرنے پر سامنے لکھے سیکٹر نمبر پڑھے جاسکتے ہیں۔ جن میں سے ایک 98 اور ایک 99 ہے۔ ان دونوں سیکٹرز کے مابین قبور میں ایک قبر منسوب بہ حضرت ابو طالب علیہ السلام (حضور کی چچا جان اور مولا علی کرم اللہ وجھہ الکریم کے والد) ہے۔ یہ نشاندہی قبلہ والد صاحب نے اور کسی کتاب کا حوالہ بھی دیا۔ اسی طرح سامنے نظر آنے والے پہاڑ کی بنیاد میں سفید دیوار کے ساتھ متصل احاطے میں حضور کے اجداد کی قبور کا بتایا جاتا ہے۔ باقی اللہ و ورسولہ اعلم

حضرت ابو طالب کے چند اشعار

وَاللَهِ لَن يَصِلوا إِلَيكَ بِجَمعِهِم
حَتّى أُوَسَّدَ في التُرابِ دَفينا
خدا کی قسم وہ اپنی جمیعت کے ساتھ تچھ تک نہیں پہنچ سکتے، جب تک مجھے دفن کرکے مٹی میں ٹیک لگا کر لٹا نہ دیا جائے۔
فَاِصدَع بِأَمرِكَ ما عَلَيكَ غَضاضَةٌ
وَاِبشِر بِذاكَ وَقَرَّ مِنهُ عُيونا
تو اپنا کام کیے جا اور تجھ پر کسی قسم کی تنگی نہیں ہے، اور خوش رہ اس کام کے ساتھ اپنی آنکھیں ٹھنڈی کیے جا۔
وَدَعَوتَني وَزَعَمتَ أَنَّكَ ناصِحٌ
وَلَقَد صَدَقتَ وَكُنتَ ثَمَّ أَمينا
تونے مجھے دعوت دی اور تیرا خیال ہے کہ تو میرا خیرا خواہ ہے، اور تو نے سچ کہا کہ تو تو امانتدار رہ چکا ہے۔
وَعَرَضتَ ديناً قَد عَلِمتُ بِأَنَّهُ
مِن خَيرِ أَديانِ البَرِيَّةِ دينا
اور تونے وہ دین پیش کیا ہے جو دنیا کے ادیان میں یقینا بہترین دین ہے۔

YWDCjXh.jpg


ام المؤمنین سیدۃ خدیجہ سلام اللہ علیھا
نصابِ عشق و وفا سیدہ خدیجہ ہیں
قرارِ شاہِ دَنا سیدہ خدیجہ ہیں

بلاشبہ ہیں خدیجہ ہی جَدّۂ سادات
بِناے آلِ عبا سیدہ خدیجہ ہیں

خوشی ہو یا کہ ہو غم مصطفیٰ کے ساتھ رہیٖں
نشانِ صبر و وِلا سیدہ خدیجہ ہیں

کہ جن پہ عرش سے تسلیمِ حق ہوئی نازل
پسندِ ذاتِ خدا سیدہ خدیجہ ہیں

سامنے نظر آنے والے دروازے اور گرل کے پیچھے ام المؤمنین سیدۃ خدیجہ سلام اللہ علیھا اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صاحبزادے کی قبر انور ہے۔

ncrHDRm.jpg

اس دروازے اور گرل کے پیچھے کا منظر (تصویر بشکریہ گوگل)۔ یہاں تک رسائی ممکن نہیں ہوتی۔ عموما دروازہ بند رہتا ہے۔ یہاں کوئی نہ کوئی شرطہ موجود رہتا ہے۔
whatsapp-image-2019-05-16-at-12.51.58-pm.jpeg


ام المؤمنین سیدہ میمونہ سلام اللہ علیھا
مسجد عائشہ جو میقات اور حدود حرم بھی ہے۔ اس سے قریب 10 کلومیٹر اور حرم کعبہ سے 20 کلومیٹر کی مسافت پر مدینۃ المنورۃ روڈ پر ہی ام المؤمنین سیدۃ میمونہ سلام اللہ علیھا کی قبر انور مزار مبارک ہے۔ یہ قبر انور ایک احاطہ میں جسے باآسانی پہچانا جا سکتا ہے۔ پاکستانی یا ہندوستانی احباب اس کے باہر اپنی کاری گری دکھاتے ہوئے قبر میمونہ یا مزار میمونہ کے الفاظ لکھ دیتے ہیں۔ جو میو نسپلیٹی حسب ضابطہ مٹا دیتی ہے۔ لہذا کبھی یہ لکھا نظر آتا اور کبھی نہیں۔ لیکن احاطہ روڈ کے ساتھ متصل ہے۔ مسجد عائشہ احرام کے لیے جاکر یہاں حاضری کے لیے جایا جا سکتا ہے۔
XlsZU0M.jpg
جنت المعلی کیا جگہ ہے؟ مسجد ہے یا کچھ اور؟
 

شمشاد

لائبریرین
جنت المعلی قبرستان کا نام ہے جو مکہ المکرمہ میں ہے۔
اسی طرح مدینہ المنورہ میں جنت البقیع ہے۔
 
Top