حسن محمود جماعتی
محفلین
؎ قطب پور سادات|جہانیاں
ملتان حاضری کے دوران سوچا کہ رات کہاں گزاری جائے۔ اپنے اک مشفق دوست سید عبد الرؤف شاہ صاحب سے رابطہ کیا۔ معلوم پڑا شاہ جی کی آج ملتان میں ہی محفل ہے (شاہ جی پروفیشنل نعت خواں ہیں، کلاسیکل انداز میں پڑھتے ہیں)۔ شاہ جی نے بتایا کہ شام تک جب آپ حاضری سے فارغ ہوں گے تب تک میں محفل سے۔ لہذا کاظمی شاہ صاحب کے پاس حاضری کے بعد شاہ جی کے ساتھ ان کے گاؤں قطب پور سادات روانہ ہوئے۔
قبلہ شاہ جی کے والد محترم کاظمی شاہ صاحب کے شاگرد اور جید عالم دین ہیں۔ ان کے بڑے بھائي عالم اور نعت خواں ہیں۔ خود شاہ جی انہیں کے شاگرد ہیں۔ یہ وہ لوگ کہ چہرہ دیکھتے ہی دل کہے کہ ہاں یہ سید ہیں۔ بہت ہی خوبصورت گھرانہ۔ انتہائی ملنسار، عاجزی انکساری، تواضع، سخا، متقی، للاہیت، اور سب سے بڑھ کر سدا کی مسکراہٹ۔ قبلہ شاہ جی کے والد محترم جب تشریف لارہے تھے تو ہمیں لگا بہت جلالی طبیعت کے ہوں گے لیکن قبلہ اس قدر انکساری اور بے پناہ رحمتیں بکھیرتی مسکراہٹ سے ملے کہ واللہ۔
سید چراغ شاہ رحمۃ اللہ علیہ
قبلہ سید عبد الرؤف شاہ صاحب کے مطابق اس علاقے کو آباد کرنے والی یہ ہستی ہیں۔ یہ سید جلال الدین بخاری رحمۃ اللہ علیہ (اچ شریف) کے پوتے ہیں، جو بخاری سادات کے برصغیر میں جد امجد مانے جاتے ہیں۔ پہلے پہل قطب پور میں صرف سادات تھے سو اس کا نام قطب پور سادات تھا۔ بعد میں دیگر اقوام و انساب کے لوگ آتے گئے۔ شاہ جی فرماتے ہیں وہ اس مزار پر نعت کی پریکٹس فرماتے ہیں اور قبلہ شاہ جی سے دل کی باتیں کرتے ہیں۔ ہمیں شاہ جی نے یہاں "کن فیکون تاں کل دی گل اے" سنایا۔
سید عبدالرؤف شاہ صاحب کے دادا جان ہیں۔
سید عبد الغفور شاہ جی، سید عبدالرؤف شاہ جی زیدہ مجدھما (دائیں سے بائیں)
عبدالغفورشاہ صاحب نے جو چند اشعار سنائے۔
ملتان حاضری کے دوران سوچا کہ رات کہاں گزاری جائے۔ اپنے اک مشفق دوست سید عبد الرؤف شاہ صاحب سے رابطہ کیا۔ معلوم پڑا شاہ جی کی آج ملتان میں ہی محفل ہے (شاہ جی پروفیشنل نعت خواں ہیں، کلاسیکل انداز میں پڑھتے ہیں)۔ شاہ جی نے بتایا کہ شام تک جب آپ حاضری سے فارغ ہوں گے تب تک میں محفل سے۔ لہذا کاظمی شاہ صاحب کے پاس حاضری کے بعد شاہ جی کے ساتھ ان کے گاؤں قطب پور سادات روانہ ہوئے۔
قبلہ شاہ جی کے والد محترم کاظمی شاہ صاحب کے شاگرد اور جید عالم دین ہیں۔ ان کے بڑے بھائي عالم اور نعت خواں ہیں۔ خود شاہ جی انہیں کے شاگرد ہیں۔ یہ وہ لوگ کہ چہرہ دیکھتے ہی دل کہے کہ ہاں یہ سید ہیں۔ بہت ہی خوبصورت گھرانہ۔ انتہائی ملنسار، عاجزی انکساری، تواضع، سخا، متقی، للاہیت، اور سب سے بڑھ کر سدا کی مسکراہٹ۔ قبلہ شاہ جی کے والد محترم جب تشریف لارہے تھے تو ہمیں لگا بہت جلالی طبیعت کے ہوں گے لیکن قبلہ اس قدر انکساری اور بے پناہ رحمتیں بکھیرتی مسکراہٹ سے ملے کہ واللہ۔
سید چراغ شاہ رحمۃ اللہ علیہ
قبلہ سید عبد الرؤف شاہ صاحب کے مطابق اس علاقے کو آباد کرنے والی یہ ہستی ہیں۔ یہ سید جلال الدین بخاری رحمۃ اللہ علیہ (اچ شریف) کے پوتے ہیں، جو بخاری سادات کے برصغیر میں جد امجد مانے جاتے ہیں۔ پہلے پہل قطب پور میں صرف سادات تھے سو اس کا نام قطب پور سادات تھا۔ بعد میں دیگر اقوام و انساب کے لوگ آتے گئے۔ شاہ جی فرماتے ہیں وہ اس مزار پر نعت کی پریکٹس فرماتے ہیں اور قبلہ شاہ جی سے دل کی باتیں کرتے ہیں۔ ہمیں شاہ جی نے یہاں "کن فیکون تاں کل دی گل اے" سنایا۔
تیری نسل پاک میں ہے بچہ بچہ نور کا
تو ہے عین نور تیرا سب گھرانہ نور کا
سید عبد الغفور شاہ رحمۃ اللہ علیہتو ہے عین نور تیرا سب گھرانہ نور کا
سید عبدالرؤف شاہ صاحب کے دادا جان ہیں۔
سید عبد الغفور شاہ جی، سید عبدالرؤف شاہ جی زیدہ مجدھما (دائیں سے بائیں)
عبدالغفورشاہ صاحب نے جو چند اشعار سنائے۔
ساری صدیوں سے بھاری ہے جو لمحہ ملتا
کاش سرکار دو عالم کا زمانہ ملتا
بھول جاتا میں کسی طاق میں رکھ کر آنکھیں
آپ کو دیکھتے رہنے کا بہانہ ملتا
آپ کے پیچھے کھڑا ہوکے میں نمازیں پڑھتا
آپ کے قدموں کے پیچھے مجھے سجدہ ملتا
کاش سرکار دو عالم کا زمانہ ملتا
بھول جاتا میں کسی طاق میں رکھ کر آنکھیں
آپ کو دیکھتے رہنے کا بہانہ ملتا
آپ کے پیچھے کھڑا ہوکے میں نمازیں پڑھتا
آپ کے قدموں کے پیچھے مجھے سجدہ ملتا
آخری تدوین: