عرفان سعید
محفلین
واپس کیسے آئی؟عرفان بھائی قسم سے ۔۔۔ صبح سے خود کو ملامت کر رہا تھا کہ اچھا تھا خاموش بیٹھ کر یہ لڑی پڑھ رہا ۔۔ ایک ۔۔ بس ایک مراسلہ کیا یہاں اور محفل ۔۔۔ ٹھس ۔۔۔
واپس کیسے آئی؟عرفان بھائی قسم سے ۔۔۔ صبح سے خود کو ملامت کر رہا تھا کہ اچھا تھا خاموش بیٹھ کر یہ لڑی پڑھ رہا ۔۔ ایک ۔۔ بس ایک مراسلہ کیا یہاں اور محفل ۔۔۔ ٹھس ۔۔۔
بس ہم تو ریفریش پر ریفریش کر رہے تھے ۔۔۔ خود ہی آگئی واپس ۔۔۔ لیکن آپ کی باتوں سے ہمیں اپنی پوشیدہ طاقتوں کا اندازہ ہونے لگا ہے ذرا ذرا۔واپس کیسے آئی؟
آپ کے بابرکت مراسلے نے سرجیکل اسٹرائک کر دیا ہوگاعرفان بھائی قسم سے ۔۔۔ صبح سے خود کو ملامت کر رہا تھا کہ اچھا تھا خاموش بیٹھ کر یہ لڑی پڑھ رہا ۔۔ ایک ۔۔ بس ایک مراسلہ کیا یہاں اور محفل ۔۔۔ ٹھس ۔۔۔
آپ مذہبی کتب کو مذہبی علوم میں پڑھانا چاہتے ہیں یا ادب کی کلاس میں؟ میرے خیال میں مذہبی کتب کو ادب کے زمرے میں پڑھایا جا سکتا ہے لیکن پھر ان پر ادب کی حیثیت میں اعتراضات بھی ہوں گے۔ ان کا کیا ہو گا؟کیا اسی قسم کا بیانیہ فریق ثانی کا بہت سی مذہبی کتب کے بارے میں نہیں؟
جس طرح مُلّا پڑھے اور سمجھے بغیر ان پر اعتراض کرتا ہے اسی طرح مسٹر سمجھے بغیر دین پر اعتراض کرتا ہے۔ دونوں کو قریب لانے والا طبقہ ۔۔۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے اس نوک جھوک سے لطف اندوز ہوتا ہے۔
کیا اسی قسم کا بیانیہ فریق ثانی کا بہت سی مذہبی کتب کے بارے میں نہیں؟
جس طرح مُلّا پڑھے اور سمجھے بغیر ان پر اعتراض کرتا ہے اسی طرح مسٹر سمجھے بغیر دین پر اعتراض کرتا ہے۔ دونوں کو قریب لانے والا طبقہ ۔۔۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے اس نوک جھوک سے لطف اندوز ہوتا ہے۔
اعتدال مرحوم تو عرصہ ہوا، اٹھ چکے اس دھرتی سے۔
آج کل اعتدال کی بات کرنے والا دونوں طرف سے مار کھاتا ہے۔
ضیا کی باقیات ہر جگہ موجود ہیںیہ انگریزی ادب کی کلاس کو اسلامیات بنیا ہی معتدل لوگوں نے ہے۔
اس لڑی میں جس تبدیلی کا ذکر ہے میں اس کے حق میں نہیں ممکن ہے کہ سیاسی شبدہ بازی ہو۔ ہر مضمون کے لیے علیحدہ معیاری سلیبس ہونا چاہیے اس میں دو رائے نہیں۔ اس میں بھی دو رائے نہیں کہ انگریزی زبان کے مضمون میں انگریزی زبان سے متعلق ہی کتاب ہونی چاہیے۔ ہاں اس بات کا قائل ضرور ہوں کہ زبان سیکھنے کے لیے زبان والوں کے کلچر میں ڈھلنا ضروری نہیں، لیکن یہ علیحدہ بحث ہے۔آپ مذہبی کتب کو مذہبی علوم میں پڑھانا چاہتے ہیں یا ادب کی کلاس میں؟ میرے خیال میں مذہبی کتب کو ادب کے زمرے میں پڑھایا جا سکتا ہے لیکن پھر ان پر ادب کی حیثیت میں اعتراضات بھی ہوں گے۔ ان کا کیا ہو گا؟
غلط کو غلط کہنے کی بجائے اعتدال کا نعرہ بلند کر لے چپ رہنا بھی ایک عجب معاملہ ہے۔
یہ انگریزی ادب کی کلاس کو اسلامیات بنیا ہی معتدل لوگوں نے ہے۔
مغربی لبرلز کے نزدیک مذہبی تعلیمات کی حیثیت ثانوی ہے۔ ان کی آئیڈیولوجی بلا تفریق انسانیت، مساوات اور برابری کے گرد گھومتی ہے۔ظاہر ہے یہاں مذہب سے ٹکراؤ تو پیدا ہوگا۔میرا مراسلہ عرفان بھائی کی زہر والی بات کے جواب میں تھا کہ اگر مذہبی طبقہ مغربی کتابوں کو بری نظر سے دیکھتا ہے تو مغرب اور لبرلز میں بھی ایک طبقہ ایسا ہے جو مذہبی کتابوں میں کیڑے نکالتا ہے۔ لہذا شدت دونوں طرف ہے اور میرے خیال میں بدنیتوں کو نکال کر بنیادی وجہ غلط فہمیاں ہیں۔
جس کا مشاہدہ ہوتا رہتا ہے۔ لندن والے ڈاکٹر توفیق والے قصے کی صورت میں ۔۔۔بلا تفریق انسانیت، مساوات اور برابری کے گرد گھومتی
اسی لڑی میں پوسٹ کئے مضامین اور مراسلے غور سے پڑھیں۔ واضح ہو جائے گا کہ اکثر انگریزی ادب کو پاکستانی اخلاقی اقدار کے خلاف میں نے یا عرفان نے کہا ہے یا “معتدل” پاکستانیوں نےمیرا مراسلہ عرفان بھائی کی زہر والی بات کے جواب میں تھا
اختلاف رائے ہونا اعتدال سے ہٹنے کی نشانی ہے؟اسی لڑی میں پوسٹ کئے مضامین اور مراسلے غور سے پڑھیں۔ واضح ہو جائے گا کہ اکثر انگریزی ادب کو پاکستانی اخلاقی اقدار کے خلاف میں نے یا عرفان نے کہا ہے یا “معتدل” پاکستانیوں نے
مسٹر چپس پڑھنے اور پڑھانے میں پاکستانی معاشرہ انگریز کلچر میں کیسے ڈھل سکتا ہے؟اس لڑی میں جس تبدیلی کا ذکر ہے میں اس کے حق میں نہیں ممکن ہے کہ سیاسی شبدہ بازی ہو۔ ہر مضمون کے لیے علیحدہ معیاری سلیبس ہونا چاہیے اس میں دو رائے نہیں۔ اس میں بھی دو رائے نہیں کہ انگریزی زبان کے مضمون میں انگریزی زبان سے متعلق ہی کتاب ہونی چاہیے۔ ہاں اس بات کا قائل ضرور ہوں کہ زبان سیکھنے کے لیے زبان والوں کے کلچر میں ڈھلنا ضروری نہیں، لیکن یہ علیحدہ بحث ہے۔
میرا مراسلہ عرفان بھائی کی زہر والی بات کے جواب میں تھا کہ اگر مذہبی طبقہ مغربی کتابوں کو بری نظر سے دیکھتا ہے تو مغرب اور لبرلز میں بھی ایک طبقہ ایسا ہے جو مذہبی کتابوں میں کیڑے نکالتا ہے۔ لہذا شدت دونوں طرف ہے اور میرے خیال میں بدنیتوں کو نکال کر بنیادی وجہ غلط فہمیاں ہیں۔
یہ دھاگہ پڑھنے کے بعد میرا “چپس” کھانے سے بھی دل اچاٹ ہو چکا ہےاففف۔۔۔ اب تو مسٹر چپس بھی رونے لگ گیا ہوگا۔۔۔
آپ نے مکمل لڑی نہیں پڑھیاختلاف رائے ہونا اعتدال سے ہٹنے کی نشانی ہے؟
آپ یہی الفاظ "مسٹر چپس" کے حوالے سے میرے مراسلے میں دکھا دیجیے۔مسٹر چپس پڑھنے اور پڑھانے میں پاکستانی معاشرہ انگریز کلچر میں کیسے ڈھل سکتا ہے؟
پڑھی ہے تو لیکن ممکن ہے جو آپ دیکھ پائے وہ مجھے نظر نہیں آیا۔ آپ کا تجربہ مجھ سے زیادہ ہے، لیکن میں اپنے تجربے کی بنیاد پر ابھی بھی اسی بات پر قائم ہوں کہ کہیں اختلاف رائے ہے اور کہیں غلط فہمیاں۔ غلط فہمیوں کا دور ہونا ضروری ہے۔ اختلاف رائے کوئی بُری بات نہیں بس، بات مخالفت کی حد تک نہیں جانی چاہیے۔آپ نے مکمل لڑی نہیں پڑھی
آپ بھی مجھے دکھا دیجئے کہ میں نے آپ کو یہ بتایا ہو کہ آپ نے یہ کہا ہے۔ میں نے ایک سوال کیا تھا وہ بھی اس لڑی کے موضوع کے تناظر میں۔ بات وہی ہے کہ جس کی رائے ہمیں پسند نہ آ رہی ہے ہم اس کی سادہ سی بات سے بھی کوئی مشکل سے معانی اخذ کر لیتے ہیں۔پڑھی ہے تو لیکن ممکن ہے جو آپ دیکھ پائے وہ مجھے نظر نہیں آیا۔ آپ کا تجربہ مجھ سے زیادہ ہے، لیکن میں اپنے تجربے کی بنیاد پر ابھی بھی اسی بات پر قائم ہوں کہ کہیں اختلاف رائے ہے اور کہیں غلط فہمیاں۔ غلط فہمیوں کا دور ہونا ضروری ہے۔ اختلاف رائے کوئی بُری بات نہیں بس، بات مخالفت کی حد تک نہیں جانی چاہیے۔