سید رافع
محفلین
تمہیں اصل میں خوف لاحق ہوا کہ دو عادل کی گواہیاں مل جانے کے بعدسید چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا اور چار عادل گواہی مل جانے کے بعد شادی شدہ زانی سید کو سنگسار نہیں کیا جائے گا؟ یہی بات ہے؟بے سروپا
تمہیں اصل میں خوف لاحق ہوا کہ دو عادل کی گواہیاں مل جانے کے بعدسید چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا اور چار عادل گواہی مل جانے کے بعد شادی شدہ زانی سید کو سنگسار نہیں کیا جائے گا؟ یہی بات ہے؟بے سروپا
کوئی نیا معنیٰ گھڑ دیجیے۔ جو آپ کا کام ہے۔اس کے معنی بھی معلوم ہیں؟
ایڈا تو منکر نکیر
یہی حال اردو کا ہے چند ماہ یا چند سال کی محنت سے نثر و نظم پر عبور ہر بے شرم (سور)، ہر کتا (کم عقل وفادار )، ہر بندر (چالاک نقلچی) حاصل کر سکتا ہے اور ایک انتہائی مہذب انسان بھی کر سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اردو دان، انجینئیرنگ، فلسفے، درس نظامی اور مشہور یورنیورسٹیز سے سند یافتہ بے شرم زانی، کم عقل جھگڑالو اور استہزاء اڑانے والے انسان نما جانور بھی ہوسکتے ہیں اور انتہائی مہذب انسان بھی ہو سکتے ہیں۔
پرہیزگار۔ معلوم ہے پرہیزگار کون ہوتا ہے؟کوئی نیا معنیٰ گھڑ دیجیے۔ جو آپ کا کام ہے۔
یہ بھی گالی ہی ہے اور تم اکثر یہی دیتے رہتے ہو لیکن تمہیں اذیت کا شعور نہیں کیونکہ کم عقل ہو۔اب بھی دلیل سے بات کروں تجھ سے؟؟؟؟
جی تو چاہتا ہے جواباً تجھے بھی گالیوں سے نوازوں لیکن میرا مزاج ایسا نہیں۔
حقیقی آل محمد ﷺ کے قلب تک گناہ کا اثر نہیں پہنچتاچاہے زنا و چوری ہی میں کیوں نہ مبتلا ہو۔
جناب محترم سید رافع صاحب !تمہیں اصل میں خوف لاحق ہوا کہ دو عادل کی گواہیاں مل جانے کے بعدسید چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا اور چار عادل گواہی مل جانے کے بعد شادی شدہ زانی سید کو سنگسار نہیں کیا جائے گا؟ یہی بات ہے؟
یہ آپ کی تحریر کا ہی اقتباس ہے۔آپ ہی بتا سکتے ہیں۔یہ حقیقی اور غیر حقیقی کون ہوتے ہیں؟
جی۔ موجودہ دور میں کچھ اپنا نسب غلط طور پر سید بیان کرتے ہیں۔ لیکن شجروں کی کتب اور خاندان کی موجودگی میں عموما یہ دھوکہ پکڑ لیا جاتا ہے۔ حقیقی آل محمد ﷺ سے مراد وہ مہذب خواتین و حضرات ہیں جو نسب بتانے میں دھوکہ نہیں کرتے۔ آپکو بہت سے ایسے سید مرد و عورت مل جائیں گے جو قبیح جرم میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ یہ کوئی اچھنبے کی بات نہیں۔انکی سزا بھی وہی ہے جو اسلام میں ہر ایک کے لیے ہے۔یہ آپ کی تحریر کا ہی اقتباس ہے۔آپ ہی بتا سکتے ہیں۔
اصل سوال تو اب بھی موجود ہے کہ:جی۔ موجودہ دور میں کچھ اپنا نسب غلط طور پر سید بیان کرتے ہیں۔ لیکن شجروں کی کتب اور خاندان کی موجودگی میں عموما یہ دھوکہ پکڑ لیا جاتا ہے۔ حقیقی آل محمد ﷺ سے مراد وہ مہذب خواتین و حضرات ہیں جو نسب بتانے میں دھوکہ نہیں کرتے۔ آپکو بہت سے ایسے سید مرد و عورت مل جائیں گے جو قبیح جرم میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ یہ کوئی اچھنبے کی بات نہیں۔انکی سزا بھی وہی ہے جو اسلام میں ہر ایک کے لیے ہے۔
انکی سزا بھی وہی ہے جو اسلام میں ہر ایک کے لیے ہے۔
یہ وقت امیر کارواں سے شکایت کا نہیں بلکہ صلوۃ قائم کرنے کا ہے۔
وطن کی فکر کر ناداں مصیبت آنے والی ہے
تری بربادیوں کے مشورے ہیں آسمانوں میں
جس صلوۃ کا اختتام آل محمد ﷺ پر سلامتی کے درود سے ہو، ان کو بعداز صلوۃ اذیت دینا مناسب نہیں۔ صلوۃ قائم کر کے امیر کارواں کا دل جیت لیں۔
اب سے ہر آنے والے دن ایک بات ایسی ہو جس سے صلوۃ قائم ہونے کی ابتد ہو۔ ہر ہفتے ان کی الفت میں اشعار لکھیں۔ ہر روز ان کی محبت میں کچھ باتیں کہیں۔
آل محمد ﷺ کے لیے ہر مسند کو خالی کر دیں۔ اپنے گھر والوں کی صلوۃ قائم کرنے کی فکر میں رہیں۔ ان سے ناراض رہیں اگر وہ اس محبت کو قبول نہ کریں۔ ہر مرد و عورت کو آل محمدﷺ سے حاصل محبت کا شہد پلائیں، جیسا کہ میں نے علی کو پلایا، اگر افاقہ ہو جائے تو عمدہ ورنہ موسیٰ ع کی طرح قلب کی داڑھی پکڑ کر کھینچیں اور قلب پر چیرہ لگائیں کہ کیا چیز تجھےاس فتنے سے روکنے میں مانع ہے؟
کچھ بھی ہوں پھر بھی دکھے دل کی صدا ہوں ناداں
میری باتوں کو سمجھ تلخئ تقریر نہ دیکھ
وہ درود جو ڈیڑھ ارب مسلمان کھربوں دفعہ دن میں پڑھتے ہیں وہ سب مقبول ہے ۔حقیقی آل محمد ﷺ کے قلب تک گناہ کا اثر نہیں پہنچتاچاہے زنا و چوری ہی میں کیوں نہ مبتلا ہو۔ اس وقت بھی حسان بن ثابت رض جیسے محمد و آل محمد ﷺ سے محبت کرنے والے شعراء کی ضرورت ہے۔ اس وقت کا رب بھی وہی ہے جو محمدﷺ کی ظاہری حیات کے وقت تھا۔ اللہ کی پہچان اب بھی ممکن ہے۔ ہر نعمت جو آپ کا دل چاہے اب بھی مل سکتی ہے۔ صرف افراد کی صفیں بنانے میں آل محمدﷺ کا ساتھ دیں۔
یہ تو نے کہا کیا اے ناداں فیاضی قدرت عام نہیں
تو فکر و نظر تو پیدا کر کیا چیز ہے جو انعام نہیں
حیرانی بلکہ پریشانی کچھ کم ہو۔
حقیقی آل محمد ﷺ کے قلب تک گناہ کا اثر نہیں پہنچتاچاہے زنا و چوری ہی میں کیوں نہ مبتلا ہو۔
اس بیان کی دلیل وہاں سے لائیں جن کی آل ہونے کے دعوٰی پر ایک حقیقی سید فخر محسوس کرتا ہے۔ ورنہ آپ یہ بیان واپس لے لیں اور یہی کہیں کہ
کسی بھی عام مسلمان اور کسی سید کے دل میں ذرا برابر بھی فرق نہیں۔ اگر فرق پڑتا ہے تو صرف اچھے یا برے عمل کا۔آپ اپنے اور سید کے قلب میں فرق بتائیں؟
سید کون ہیں؟ انبیاء کا معاملہ کیوں جدا ہے؟کسی بھی عام مسلمان اور کسی سید کے دل میں ذرا برابر بھی فرق نہیں۔ اگر فرق پڑتا ہے تو صرف اچھے یا برے عمل کا۔
فقط انبیاء علیہم السلام کا معاملہ باقی لوگوں سے جدا ہوتا ہے۔
کسی بھی عام مسلمان اور کسی سید کے دل میں ذرا برابر بھی فرق نہیں۔ اگر فرق پڑتا ہے تو صرف اچھے یا برے عمل کا۔
فقط انبیاء علیہم السلام کا معاملہ باقی لوگوں سے جدا ہوتا ہے۔
سید ہمارے جیسے لوگ ہیں۔ اگر کچھ فرق ہے تو یہی جو نظامی بھائی نے خواجہ صاحب کا حوالہ بیان کیا ہے۔ انبیاء علیہم السلام ، اللّٰہ پاک کے چنیدہ اشخاص ہوتے ہیں۔سید کون ہیں؟ انبیاء کا معاملہ کیوں جدا ہے؟
میری اب تک کی زندگی میں جن لوگوں سے معاملہ ہوا ، ان سب میں سے حسن معاملات میں سادات کو سب سے بہتر پایا۔سید ہمارے جیسے لوگ ہیں۔
سید ہمارے جیسے لوگ ہیں۔ اگر کچھ فرق ہے تو یہی جو نظامی بھائی نے خواجہ صاحب کا حوالہ بیان کیا ہے۔ انبیاء علیہم السلام ، اللّٰہ پاک کے چنیدہ اشخاص ہوتے ہیں۔
یہودی، آپ کے جیسی سوچ رکھا کرتے تھے جو بعدازاں مغضوب علیہم بنے۔