سچ: سورج اللہ نے بنایا ہےسچ اور تخیل اکھٹے نہیں ہوسکتے ۔
عالم تو میں بھی نہیں ہوں ۔ مگر بس میں اُس فقیر کو جانتا تھا ۔فقیر تھا۔ آپ کی مانند عالم شاید نہیں تھا۔
اصلاحی کہانیاں اور حکایات تو ہماری تاریخ کا حصہ رہی ہیں۔
میں نثر ہی لکھ سکتا ہوں ٹوٹا پھوٹا۔مگر اس کا میدان کیا ہوگا ۔
چلیں یہ تو آپ پر بات کھلی کہ اس قسم رویئے اور انداز کس قدر مہلک ہیں ۔ خواہ وہ عوام الناس سے سرزد ہوں یا علماء سے ۔ مگر واضع رہے کہ علماء بھی ہمارے طرح انسان ہیں ۔ ان سے غلطی سرزد ہونے کا امکان ہمیشہ سے موجود رہتا ہے ۔وہ تو علماء بھی بیان کریں گے تو ایسے ہی تضادات دیکھنے کو ملیں گے۔
تضاد ہی حسن زندگی ہے۔ نہیں؟
آپ تو امیر المومنین ہوئے پھرعالم تو میں بھی نہیں ہوں ۔ مگر بس میں اُس فقیر کو جانتا تھا ۔
میرا مطلب تھا ۔ آپ جو بھی لکھیں مگر اس کا مواد کیا ہوگا ۔ اس کا تعین ضروری ہے ۔ یعنی آپ کیا لکھ رہے ہیں ۔ اس کا Content کیا ہوگا ۔ اور اس کے ساتھ معلومات اور علم بھی اس Content کا احاطہ کرتا ہو۔میں نثر ہی لکھ سکتا ہوں ٹوٹا پھوٹا۔
اکھیاں دو ہی چنگیاں ، انھاں نوں چار نہ کریںدو آنکھوں
کاگا سب تن کھائیو، چن چن کھائیو ماساکھیاں دو ہی چنگیاں ، انھاں نوں چار نہ کریں
پھر مزا کیسے آئے گا!مگر تضاد میں تعمیری اختلاف ہونا چاہیئے ،عناد نہیں ۔
یہ تو ہے۔تضاد سے ہی انسان کو سیکھنے کا موقع ملتا ہے ۔
واقعی زندگی بہت سہل ہو گئی ہے۔آج سائنس اس تضاد پر تعمیری اختلاف کرکے ترقیوں کے عروج کی معراج کو پہنچی ہو ئی ہے ۔
ماروں گھٹنا پُھوٹے آنکھ ۔آپ تو امیر المومنین ہوئے پھر
یعنی آپ عناد کو صحیح سمجھتے ہیں ۔پھر مزا کیسے آئے گا!
میرے دل کی ہے آواز کہ بچھڑا یار ملے گاکاگا سب تن کھائیو، چن چن کھائیو ماس
دو نیناں مت کھائیو، موہے پیا ملن کی آس
آپکے علم میں ہو گا کہ بعض پیچیدہ سائنسی موضوعات بھی نا مکمل، مبہم اور عرصہ دراز تک تھیوری ہی رہتے ہیں۔ پوری معلومات ہونا شرط نہیں ہونا چاہیے۔ کیا کہتے ہیں آپ؟میرا مطلب تھا ۔ آپ جو بھی لکھیں مگر اس کا مواد کیا ہوگا ۔ اس کا تعین ضروری ہے ۔ یعنی آپ کیا لکھ رہے ہیں ۔ اس کا Content کیا ہوگا ۔ اور اس کے ساتھ معلومات اور علم بھی اس Content کا احاطہ کرتا ہو۔
مثال کے طور پر آپ آئن اسٹائن کی Theory of relativity کے بارے میں لکھنا چاہیں تو آپ کو اس کی پوری معلومات اور علم ہونا چاہیئے تاکہ جب اس پر سوال ہو تو آپ سائنسی طور پر اس کو اپنے استدلال سے واضع کرسکیں ۔
قسم سے ظفری بھیا۔۔۔۔ آج ہی سنا یہ محاورہ وہ بھی دم سادھ کر۔ماروں گھٹنا پُھوٹے آنکھ ۔
اتنا ڈرنے کی ضرورت نہیں ۔ بندہ ماحول سے عادی ہوتا جارہا ہے ۔ ٹھیک ہوجائے گا ۔جی سر۔ ضرور۔
نہیں نہیں، میں نے ازراہ تفنن کہا تھا۔یعنی آپ عناد کو صحیح سمجھتے ہیں ۔
کششی کہ عشق دارد نگذاردت بدینسانمیرے دل کی ہے آواز کہ بچھڑا یار ملے گا
مجھے اپنے رب سے آس کہ میرا پیار ملے گا
ٹوٹی پھوٹیمیں نثر ہی لکھ سکتا ہوںٹوٹا پھوٹا۔