معاشی ترقی 3.94 فیصد پر آگئی، اکاؤنٹس کمیٹی

جاسم محمد

محفلین
ادھوری تصویر ہے۔ معیشت کے میدان میں ایک آدھ اچھی خبر ہر دور میں سننے کو ملتی ہے۔
اور کتنی واضح تصویر پیش کروں؟ ۱۹۹۰ سے پاکستان کے اخراجات، قرضے، خسارے مسلسل بڑھ رہے ہیں لیکن آمدن، برآمداد، زرمبادلہ اس رفتار سے نہیں بڑھ رہا۔ یہ کسی خاص حکومت کا مسئلہ نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے کیونکہ معیشت سب کی سانجھی ہوتی ہے۔
مشرف دور میں جو کچھ تھوڑی سی بہتری ہوئی تھی وہ سب ۲۰۰۸ اور ۲۰۱۸ کے درمیان ریورس ہو چکی ہے




 

علی وقار

محفلین
آپ کا کوا سفید ہے۔ اگلی حکومت آنے دیں۔ اُن کے گراف مختلف ہوں گے۔ ہر حکومت یہی کرتب دکھاتی آئی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
آپ کا کوا سفید ہے۔ اگلی حکومت آنے دیں۔ اُن کے گراف مختلف ہوں گے۔ ہر حکومت یہی کرتب دکھاتی آئی ہے۔
یہی تو المیہ ہے کہ آپ معاشی اعداد و شمار کو بھی کسی جماعت یا حکومت کا نظریہ سمجھ رہے ہیں۔ شاید زیادہ تر قوم بھی یہی سمجھتی ہے۔ حالانکہ یہ سب پبلک ڈیٹا ہوتا ہے جس کی بنیاد پر آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور دیگر عالمی مالیاتی ادارے ملکوں کو قرضے اور امداد دینے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
اب یہ تو نہیں ہو سکتا کہ ماضی کی حکومتوں کا معاشی پبلک ڈیٹا اگلی حکومت میں جا کر تبدیل ہو جائے۔ کیونکہ یہ ڈیٹا آئی ایم ایف، ورلڈ بینک وغیرہ کے پاس محفوظ رہتا ہے۔
ہر حکومت کے جانے کے بعد نئی حکومت کو آئی ایم ایف کی ضرورت پڑتی ہے۔ اگر اگلی حکومت کو نہ پڑی تو ثابت ہو جائے گا کہ یہ حکومت ملک کو طویل مدتی معاشی استحکام کی راہ پر ڈال کر گئی ہے۔ اس لئے اب آئی ایم ایف کی محتاجی ختم۔
 
یہ حکومت جب سے آئی ہے بجٹ میں سب سے زیادہ پچھلی حکومتوں کا لیا گیا قرضہ ادا کر رہی ہے۔

قرض کا صحیح تخمینہ جی ڈی پی کیساتھ لگایا جاتا ہے۔ مشرف حکومت جس تیزی سے ملک کے قرضوں کا تناسب نیچے لائی تھی۔ اس کے بعد آنے والی حکومتیں خصوصا نواز شریف حکومت اسی تیزی سے اسے واپس اوپر لے گئی ہیں۔
یعنی کے نواز کی حکومت سب حکومتوں سے زیادہ خراب کارکردگی دکھا رہی تھی پھر تو انہیں دوبارہ موقع نہیں دینا چاھئیے
 

جاسم محمد

محفلین
جی ہاں، ہم یہ گراف کھا لیں گے اور اعداد و شمار کے تعویذ جب تک پی لیں گے۔ فکر ناٹ۔
یا شاید آپ یہ چاہتے ہیں کہ یہ حکومت بھی پچھلی حکومت کی طرح ۴ سال لگاتا ڈالر کی قیمت کو روک کر رکھے۔ درآمداد ۶۰ ارب ڈالر تک بڑھنے دے۔ جس سے اجناس و اشیا ضروریہ کی ریل پیل ہو جائے اور مہنگائی میں کمی آجائے۔ اس چکر میں زرمبادلہ کے ذخائر کی بینڈ بجتی ہے تو بجتی رہے۔ اسے اگلی حکومت آکر اسی طرح دوبارہ شدید مہنگائی کی صورت میں بھگت لے گی :)






 

جاسم محمد

محفلین
یعنی کے نواز کی حکومت سب حکومتوں سے زیادہ خراب کارکردگی دکھا رہی تھی پھر تو انہیں دوبارہ موقع نہیں دینا چاھئیے
میری ڈی پی میں جو آدمی نظر آ رہا ہے وہ ملک کا وزیر خزانہ ہوتے ہوئے لندن فرار ہو گیا تھا۔ آج تک واپس نہیں آیا۔ آج لوگ اسکی معاشی پرفارمنس کو یاد کرتے نہیں تھکتے۔ جو موجودہ دور کی معاشی بدحالی کا اصل ذمہ دار ہے۔ اس قومی جہالت کا کوئی توڑ موجود نہیں ہے۔ کیونکہ ووٹر دماغ کی بجائے پیٹ سے سوچتا ہے۔
 
میری ڈی پی میں جو آدمی نظر آ رہا ہے وہ ملک کا وزیر خزانہ ہوتے ہوئے لندن فرار ہو گیا تھا۔ آج تک واپس نہیں آیا۔ آج لوگ اسکی معاشی پرفارمنس کو یاد کرتے نہیں تھکتے۔ جو موجودہ دور کی معاشی بدحالی کا اصل ذمہ دار ہے۔ اس قومی جہالت کا کوئی توڑ موجود نہیں ہے۔ کیونکہ ووٹر دماغ کی بجائے پیٹ سے سوچتا ہے۔
بالکل صحیح کہا اگر غریب طبقے کو اُس حکومت سے کوئی فائدہ ہوا ہوگا تو اگلی بار بھی وہ اُس ہی کو یاد رکھے گی ورنہ تو نواز شریف کی طرح بھینس پانی میں چلے جائی گی
 

جاسم محمد

محفلین
بالکل صحیح کہا اگر غریب طبقے کو اُس حکومت سے کوئی فائدہ ہوا ہوگا تو اگلی بار بھی وہ اُس ہی کو یاد رکھے گی ورنہ تو نواز شریف کی طرح بھینس پانی میں چلے جائی گی
دراصل سارا قصور ووٹر کا بھی نہیں۔ پاکستان ایک غریب ملک ہے جہاں کافی زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے۔ اسے جو حکومت بھی معاشی ریلیف دے گی وہ آئیندہ اس کو یاد رکھے گی۔ بیشک وہ ریلیف عارضی ہو اور زرمبادلہ کے ذخائر برباد کر کے دیا گیا ہو۔
 
دراصل سارا قصور ووٹر کا بھی نہیں۔ پاکستان ایک غریب ملک ہے جہاں کافی زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے۔ اسے جو حکومت بھی معاشی ریلیف دے گی وہ آئیندہ اس کو یاد رکھے گی۔ بیشک وہ ریلیف عارضی ہو اور زرمبادلہ کے ذخائر برباد کر کے دیا گیا ہو۔
آپ کے خیال میں عمران خان صاحب کو دوبارہ حکومت کرنے کا موقع دیا جائے گا؟
 
میری ڈی پی میں جو آدمی نظر آ رہا ہے وہ ملک کا وزیر خزانہ ہوتے ہوئے لندن فرار ہو گیا تھا۔ آج تک واپس نہیں آیا۔ آج لوگ اسکی معاشی پرفارمنس کو یاد کرتے نہیں تھکتے۔ جو موجودہ دور کی معاشی بدحالی کا اصل ذمہ دار ہے۔ اس قومی جہالت کا کوئی توڑ موجود نہیں ہے۔ کیونکہ ووٹر دماغ کی بجائے پیٹ سے سوچتا ہے۔
جب یہ آدمی اتنا بُرا ہے تو آپ نے اپنی ڈی پی پر کیوں لگا رکھا ہے مجھے اتنا سیاست سے لگاو نہیں اِسی لئے میں انہیں نہیں جانتا تھا میں سمجھا یہ آپ کی تصویر ہے یہ آپ نے آج بتایا تو پتا لگا
 

جاسم محمد

محفلین
ھاھاھا۔ دیکھتے ہیں۔
آپ کے خیال میں عمران خان صاحب کو دوبارہ حکومت کرنے کا موقع دیا جائے گا؟
چین نے ۴۰ سالوں میں ۷۴ کروڑ چینیوں کو شدید غربت سے نکالا ہے۔ یہ کسی جمہوریت کا ثمر نہیں بلکہ ۱۹۷۸ میں کئے گئے طویل مدتی معاشی فیصلوں کا نتیجہ ہے جس نے محض ۴۰ سال میں اسے دنیا کی دوسری بڑی معیشت بنا دیا ہے۔ جبکہ ادھر پاکستان میں بے صبرے پاکستانیوں کو اگر کسی حکومت میں مطلوبہ ریلیف نہ ملے تو وہ نئی حکومت لے آتے ہیں۔ مگر ایسا کرنے سے ان کی مجموعی معاشی کارکردگی پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ عارضی ریلیف لینے کیلئے حکومتیں تو بدلی جا سکتی ہیں مگر قوم کی مستقل معاشی حالت بہتر نہیں کی جا سکتی۔
F056-D2-F0-E197-4258-BBBD-6771-DEB43-D9-B.jpg
 
چین نے ۴۰ سالوں میں ۷۴ کروڑ چینیوں کو شدید غربت سے نکالا ہے۔ یہ کسی جمہوریت کا ثمر نہیں بلکہ ۱۹۷۸ میں کئے گئے طویل مدتی معاشی فیصلوں کا نتیجہ ہے جس نے محض ۴۰ سال میں اسے دنیا کی دوسری بڑی معیشت بنا دیا ہے۔ جبکہ ادھر پاکستان میں بے صبرے پاکستانیوں کو اگر کسی حکومت میں مطلوبہ ریلیف نہ ملے تو وہ نئی حکومت لے آتے ہیں۔ مگر ایسا کرنے سے ان کی مجموعی معاشی کارکردگی پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ عارضی ریلیف لینے کیلئے حکومتیں تو بدلی جا سکتی ہیں مگر قوم کی مستقل معاشی حالت بہتر نہیں کی جا سکتی۔
عمران خان اور حکومت سے تو زیادہ ہی بہتر ہے ایک چانس اور دینا چاھئیے
 

جاسم محمد

محفلین
عمران خان اور حکومت سے تو زیادہ ہی بہتر ہے ایک چانس اور دینا چاھئیے
بیشک کوئی اور حکومت آجائے اس سے فرق نہیں پڑتا۔ فرق وہاں پڑتا ہے جب نئی حکومت پرانی حکومت کی صحیح معاشی پالیسیاں بھی ترک کر کے اپنی غلط پالیسیاں نافذ کر دیتی ہے۔ ملک ایسا چلا نہیں کرتے۔ کم از کم معاشی پالیسی طویل مدتی ہونی چاہیے۔ تاکہ ملک کی معیشت مستحکم رہے۔
 
بیشک کوئی اور حکومت آجائے اس سے فرق نہیں پڑتا۔ فرق وہاں پڑتا ہے جب نئی حکومت پرانی حکومت کی صحیح معاشی پالیسیاں بھی ترک کر کے اپنی غلط پالیسیاں نافذ کر دیتی ہے۔ ملک ایسا چلا نہیں کرتے۔ کم از کم معاشی پالیسی طویل مدتی ہونی چاہیے۔ تاکہ ملک کی معیشت مستحکم رہے۔
پالیسیاں تبدیل کرنا بہتر بھی ہے اور نہیں بھی کیونکہ اگر کوئی غلط پالیسی بن گئی اور تبدیل نہ کی گئی تو عوام کو نقصان ہوگا اور ہماری قوم میں اتنی برداشت نہیں ہے
 

سیما علی

لائبریرین
بالکل صحیح کہا اگر غریب طبقے کو اُس حکومت سے کوئی فائدہ ہوا ہوگا تو اگلی بار بھی وہ اُس ہی کو یاد رکھے گی ورنہ تو نواز شریف کی طرح بھینس پانی میں چلے جائی گی
بھیا یلو کیب میں ہم نے چھ ہزار کیس فائل کئیے اور گاڑیاںImpounded Yellow Cabs ویئر ہاوس بھجوائی گئیں تو معلوم ہوا کسی کمشنر کے ڈرائیور ککُ اور میڈ کے نام لی گئیں چھ ہزار فائلوں کا کچھ نہ ہو لون رائٹ آف ہوئے چند ٹیکسیوں کے سوا دو نمبر ناموں پر نکلوائی گئیں یہ تو حال ہے اس قوم یہ سارے بڑے سیاست دانوں نے قومیائے گئیے بینکوں کو دونوں ہاتھوں اے لوٹا ۔۔پھر تمام قرضے معاف کروا لیے۔۔۔۔
 
Top