معاہدے حدیث یا قرآن نہیں: زرداری

ش

شوکت کریم

مہمان
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے میاں نواز شریف کے ساتھ ججوں کی بحالی اور دیگر امور پر ہونے والے معاہدوں کے متعلق کہا ہے کہ یہ کوئی قرآن کے الفاظ یا حدیث تو نہیں ہیں کہ ان میں بدلتی ہوئی صورتحال کے ساتھ تبدیلی نہ لائی جاسکے۔
بی بی سی Saturday, 23 August, 2008, 16:33 GMT 21:33 PST
ہمارے گناہ اتنے بڑھ گئے ہیں کہ اب ایسا انسان کہ جس کے نزدیک معاہدے کا کوئی تقدس نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ ہمارا صدر بننے جا رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کوئی جائے اور اسے صلح حدیبیہ کے بارے میں بتائے کہ جو مشرکوں کے ساتھ کیا گیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اے اللہ اے مالک ہمارے گناہوں کو معاف فرما اور ہم پر رحم فرما اور ہم کو بخش دے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اے اللہ ہم کمزور و ناتواں ہیں ہمارا اتنا سخت امتحان نہ لے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
اے اللہ اے مالک ہمارے گناہوں کو معاف فرما اور ہم پر رحم فرما اور ہم کو بخش دے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اے اللہ ہم کمزور و ناتواں ہیں ہمارا اتنا سخت امتحان نہ لے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آمین۔

بھائی جی وہ سب کچھ جانتے ہیں لیکن یہاں صرف اور صرف ذاتی مفادات کی جنگ ہے۔ چاہے زرداری ہو یا نواز۔ پاکستان اور پاکستان کے عوام کے متعلق کوئی نہیں سوچتا۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
مزیدار بات یہ ہے کو دونوں صدارتی امیدوار (جاوید ہاشمی اور زرداری) جیل کاٹ چکے ہیں - قطع نظر اس سے کہ الزامات ٹھیک تھے یہ غلط -
 

زینب

محفلین
[
اے اللہ اے مالک ہمارے گناہوں کو معاف فرما اور ہم پر رحم فرما اور ہم کو بخش دے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اے اللہ ہم کمزور و ناتواں ہیں ہمارا اتنا سخت امتحان نہ لے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔[/quote]


آمین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایک ایسا انسان جس نے ساری قوم کے سامنے وعدہ کیا ایک بار نہیں کئی بار۔مری میں‌کیا تو بھی مکر گیا پھر دبئی میں‌معاہدہ ہوا تو بھی مکر گیا ،اب پھر ایک بار جب کی باقائدہ لکھ کے دستخط کیے گئے پھر بھی زرداری کمال بےشرمی سے اپنے وعدے سے مکر گیا۔کیسا مرد ہے جس کی زبان ہی کوئی نہیں ۔سوال یہ ہے کہ جب وہ لکھے ہوئے دستخط شدہ معاہدوں سے مکر سکتا ہے تو عوام سے تو زبانی وعدے ہیں روٹی کپڑا اور مکان کے کیا ان کی پاسداری کرے گا نہیں ہپر گز نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔سننے میں آیا ہے کہ جب معاہدہ ہوا تو قرآن پاک بھی درمیان میں موجود تھا ابھی ابھی کیپیٹل ٹاک میں‌حامد میر نے بتایا۔۔۔۔۔۔۔۔۔شیم زرداری شیم۔۔۔۔ڈوب مرو۔۔۔۔۔۔
 
ہوسکتا ہے زرداری صاحب نے دستخط جعلی کیے ہوں۔ افسوس ہے کچھ نواز کو اچھا سمجھتے ہیں کچھ زرداری کو، در اصل حقیقت یہ ہے کہ ہر کوئی ایک سے بڑہ کر ایک ہے بس جس کو موقعہ مل جائے پاکستان میں سیاست اور ایمانداری ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔
 
ش

شوکت کریم

مہمان
زینب بہن مردوں کو تو چھوڑیں ایسا تو اس خطے کی عورتیں بھی نہیں کرتیں بیچاری جس کے ساتھ دو بول پڑھ لیتی ہیں ساری زندگی اسی کے نام لگی رہتی ہیں چاہے وہ کیسا بھی ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ورنہ بقول اس مرد بے زباں کے ان دو بولوں کی کیا حیثیت ؟؟؟
 

زینب

محفلین
اب ایک ہی حل ہے میری سیاسی دوووووور کی نظر میں اگر اگر ق لیگ اور ن لیگ کا اتحاد ہو جاتا ہے تو۔۔۔یہ زرداری کو ایک مشکل وقت دے سکتے ہیں نہیں تو پھر میں‌کیانی صاحب کو دعوت دوں گی کہ ڈنڈا لایئں اور زرداری کی چھٹی کروایئں
 

ظفری

لائبریرین
یہ بات تو میں بہت پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ زرداری اور نواز اتحاد صرف مشرف کی صدارت چھوڑنے تک ہی ہے ۔ اب ٹرین رکنے لگی ہے ۔ اور بلآخر رک ہی جائے گی ۔ زرداری اور نواز شریف کے اتحاد کے خاتمے سے زرداری کی حیثیت اور پارٹی کے مورال کو کوئی گریز نہیں پہنچنے والی ۔ کیونکہ ہ ق لیگ اور ایم کیو ایم کے علاوہ اے این پی بھی زرداری کیساتھ ہے یا ہوجائے گی ۔ نواز شریف اپنی 95 سیٹیں لیکر اپوزیشن کی بنچوں پ بیٹھ جائیں گے ۔ لاوارث وکلاء تحریک اسمبلی سے باہر نواز شریف کا ساتھ دیتی رہے گی ۔ ججز بحال نہیں ہونگے ۔ نواز شریف چونکہ کمپرو مائیز والے بندے نہیں ہیں ۔ اس لیئے ان کی امریکہ سے نہیں بنی ۔ دیکھتے ہیں مستقبل بعید میں نواز شریف کی پاکستان کے اقتدار میں شمولیت کب اُجاگر ہوتی ہے ۔ نواز شریف طالبان کو صرف مذاکرات سے ان کے دائرے میں واپس بھیجنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ جس سے اس خطے میں امن کے چانسز پیدا ہوجائیں گے ۔ جو کہ ابھی بڑی طاقت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے ۔ مشرف جیسا کام کرنے کی صلاحیت زرداری میں موجود ہے ۔ بلکہ اس سے زیادہ ہے ۔ 2008 آگ و خون کا سال لگ رہا ہے ۔ اللہ پاکستان کی حفاظت کر ے ۔ آمین
 
زرداری اور قرآن کریم سے کھلواڑ

گزشتہ دنوں میں جو مسلم لیگ نون اور آصف زرداری کے درمیان معاہدہ ہوا اس میں موثوق ترین ذریعہ سے معلوم ہوا کہ معاہدہ بروئے کار لانے اور مسلم لیگیوں کو اعتماد میں لینے کے لئے قرآن کریم کو بطور قسم استعمال کیا گیا۔ لیکن اپنا مقصد نکلتے ہی آصف زرداری جسے (گرگٹ) کہنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتا اپنا رنگ بدلتے ہوئے ججوں کی بحالی کے وعدے سے مکر گئے۔


زرداری کا وعدوں سے مکرنا کوئی نئی بات نہیں۔ لیکن اس بات کا بدترین جانب یہ ہے کہ اللہ کے کلام کو بطور کھلونا استعمال کیا گیا۔ جوکہ کسی بھی شخص بر بھاری ہوتا ہے۔


زرداری کہتے ہیں کہ میرا حرف قرآن وحدیث نہیں کہ اس میں تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔ عرض ہے کہ قرآن وحدیث ہوتے بھی تو آب نے کونسا قرآن کریم کی قدوسیت کا خیال رکھنا تھا۔ آصف زرداری کی سیاست لولی لنگڑی سیاست ہے۔ جو دھوکے اور جھوٹ کی بیساکھیوں کے سہارے چل رہی ہے۔ اور آگے حق کے گڑھے ہیں جہاں ایک دن یہ سیاست دفن ہوجائے گی۔


مسلمان قرآن اور قرآن کی بیحرمتی پر جان ومال بھی قربان کردینے کے لئے تیار ہوجاتے ہیں۔ لیکن وہ کونسی شیطانیت ہے جس نے زرداری کو اس مقدس ترین کتاب کا حلف اٹھانے کے بعد اسکی پامالی پر آمدہ کیا؟ لگتا ہے اقتدار میں آتے ہیں بصیرت اور بصارت سے ہمارے حکمران محروم ہوجاتے ہیں۔ زرداری صاحب نے ا پنی ابتدا اس گھناؤنے جرم سے کی ہے۔ مجھے نہیں لگتا وہ قوم کو وبال اور عذاب کے سوا کچھ دے سکیں گے۔


ہم عوام سوچ رہے تھے مشرف سے نجات ملے گی تو کچھ سکھ وسکون کے سانس لیں گے۔ لیکن جمہوریت کا لبادہ اوڑے ہوئے میں آصف زرداری کو بدترین آمر سمجھتا ہوں۔ امریکہ کو مشرف کے بعد مہرہ چاہئے تھا۔ زرداری کی شکل میں وہ دستیاب ہے۔


مشیر داخلہ پاکستان کے لئے نقصان دہ بندہ ہے۔ وزیر اعظم کے ہاتھ میں کچھ نہیں۔ انہیں ا پنی عزت کی پیاری ہے تو سکون کی زندگی گزارنے کے لئے گھر بیٹھنے یا عوامی فلاح وبہبودی کے کام کرنے کے لئے فری مشورہ دیتا ہوں۔


حکومت کرنے کے لئے صرف ا پنی مرضی نہیں چل سکتی۔ عوام کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے۔ ہماری عوام کی خاموشی کسی عذاب ووبال کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔ اب پاکستان میں پرانی سیاست نہیں چل سکتی۔ لوگوں کو سیاست کا کچھ کچھ شعور آنے لگا ہے۔ اگر حکمران یہ نکتہ نہ سمجھے تو میدان مقتل سجے گا۔ عوام کے ہاتھ ہوں گے اور حکمرانوں کے گریبان۔۔۔
 

خرم

محفلین
ایک نام نظر نہیں آ رہا تمام تبصروں میں۔ ارے ہمت بھیا کہاں ہیں آپ؟ ادھر دیکھئے لوگ زرداری کے متعلق کتنی بُری بُری باتیں کر رہے ہیں۔
ویسے زرداری نے جو بھی کیا درست کیا لیکن الفاظ غلط تھے۔ نوازشریف کا مقصد جج بحال کرنا نہیں وزارت عظمٰی حاصل کرنا ہے۔ پرویز مشرف سے اس کی ذاتی پرخاش ہے اور اس لئے اور صرف اس لئے اس نے پی پی کے ساتھ نباہ کیا۔ اب ضرورت نہیں رہی تو فوراً پانسہ بدل دیا۔ زرداری کو پتہ ہے کہ نوازشریف کا منصوبہ پُرانے ججوں کو (کم از کم چند کو) بحال کرواکے این آر او کو غیر قانونی دلوا کر زرداری کو سیاست سے باہر کرنا ہے۔ یہ بھی ایک وجہ ہے کہ جج بحال نہیں ہونے۔ اور نواز شریف کو روز اول سے پتہ ہے کہ زرداری نے ایسا نہیں ہونے دینا۔ مسئلہ صرف یہ تھا کہ نوازشریف پرویز مشرف سے انتقام چاہتا تھا۔ وہ تھوڑا بہت لے لیا تو اب اس سے آگے سیاست ہے وہی پرانی والی۔
اور لوگ کس لئے معافیاں مانگتے ہیں‌اللہ سے؟؟؟ جب تک زرداری، قاضی اور شریف کے چاہنے والے موجود ہیں اور اکثریت میں ہیں، اس ملک کا یہی حال ہوگا۔ آخر ظالمان نے ایسے ہی تو پاکستان پر قبضہ کے خواب نہیں دیکھے نا۔۔۔۔
 

خرم

محفلین
انہوں نے این آر او کے معاہدے سے فائدہ تو اٹھایا تھا لیکن بلاواسطہ۔ اور یہ بھی شنید ہے کہ افتخار چوہدری کے جلوسوں کے انتظام کا پیسہ اور کھانا نواز شریف کی طرف سے آتا تھا۔ اسی لئے این آر او کے خلاف تو مقدمہ شروع ہوا تھا لیکن نوازشریف کی تحریر کو منسوخ قرار دے دیا گیا تھا جبکہ آپ کے دستخط ایک دستاویز کو باقاعدہ بناتے ہیں۔
 
ایک نام نظر نہیں آ رہا تمام تبصروں میں۔ ارے ہمت بھیا کہاں ہیں آپ؟ ادھر دیکھئے لوگ زرداری کے متعلق کتنی بُری بُری باتیں کر رہے ہیں۔
ویسے زرداری نے جو بھی کیا درست کیا لیکن الفاظ غلط تھے۔ نوازشریف کا مقصد جج بحال کرنا نہیں وزارت عظمٰی حاصل کرنا ہے۔ پرویز مشرف سے اس کی ذاتی پرخاش ہے اور اس لئے اور صرف اس لئے اس نے پی پی کے ساتھ نباہ کیا۔ اب ضرورت نہیں رہی تو فوراً پانسہ بدل دیا۔ زرداری کو پتہ ہے کہ نوازشریف کا منصوبہ پُرانے ججوں کو (کم از کم چند کو) بحال کرواکے این آر او کو غیر قانونی دلوا کر زرداری کو سیاست سے باہر کرنا ہے۔ یہ بھی ایک وجہ ہے کہ جج بحال نہیں ہونے۔ اور نواز شریف کو روز اول سے پتہ ہے کہ زرداری نے ایسا نہیں ہونے دینا۔ مسئلہ صرف یہ تھا کہ نوازشریف پرویز مشرف سے انتقام چاہتا تھا۔ وہ تھوڑا بہت لے لیا تو اب اس سے آگے سیاست ہے وہی پرانی والی۔
اور لوگ کس لئے معافیاں مانگتے ہیں‌اللہ سے؟؟؟ جب تک زرداری، قاضی اور شریف کے چاہنے والے موجود ہیں اور اکثریت میں ہیں، اس ملک کا یہی حال ہوگا۔ آخر ظالمان نے ایسے ہی تو پاکستان پر قبضہ کے خواب نہیں دیکھے نا۔۔۔۔
زرداری کے دفاع کے لیے اب ظہور سولنگی بھائی ائیں گے کہ میں‌کچھ لکھوں‌گا تو وہ اعتراض داغ دیں گے کہ کیوں ہوائی اڑائی؟
ویسے بھی میں‌اب زرداری اور مقتدر پارٹی پر احتسابی نظر رکھناچاہتا ہوں۔
 

سعود الحسن

محفلین
مزیدار بات یہ ہے کو دونوں صدارتی امیدوار (جاوید ہاشمی اور زرداری) جیل کاٹ چکے ہیں - قطع نظر اس سے کہ الزامات ٹھیک تھے یہ غلط -

جناب دونوں کے خلاف مقدمات کی نوعیت میں زمین آسمان کا فرق تھا، زرداری کے خلاف کرپشن کے مقدمات تھے، جبکہ ہاشمی کے خلاف عین مارشل لا کے دورآن ، ایک عام فوجی افسر کا خط پریس کانفرنس میں پڑھ کر سنانا تھا جس میں فوجی جرنیلز کے خلاف عام فوجیوں کے جزبات کا اظہار کیا گیا تھا، لہٰزا ان کا یہ کام ملک سے بغاوت ٹہرا، اور انھوں نے کرپشن کی نہیں بلکہ اسٹبلیشمینٹ سے بغاوت کی سزا بھگتی۔
 
Top