انگشت بدنداں ہیں کہ اس غزل پر واہ واہ کیا جائے یا پھر چ چ چ ۔
بھیا اپنے آپ کو خو د ہی بے شمار دیتے رہتے ہیں۔۔
یہ دیکھیے:
رحمان فارس اپنے رب سے اپنے دین کی بجائے عشق کی سلامتی مانگتے ہیں۔’دین سلامت ہر کوئی منگے ‘عشق سلامت کوئی ھو‘۔اسی لئے انہوں نے اپنی شاعری کی پہلوٹی کی کتاب کا نام بھی ”عشق بخیر“ رکھا ہے ۔
انتخاب….
کہانی ختم ہوئی اور ایسے ختم ہوئی
کہ لوگ رونے لگے تالیاں بجاتے ہوئے
پھر اس کے بعد عطا ہو گئی مجھے تاثیر
میں رو پڑا تھا کسی کو غزل سناتے ہوئے
عہد وفا سے کس لئے خائف ہو، میری جان!
کر لو کہ تم نے عہد نبھانا تو ہے نہیں
عشق وہ علم ریاضی ہے کہ جس میں فارس
دو سے جب ایک نکالیں تو صفر بچتا ہے