زبیر مرزا
محفلین
السلام علیکم
کسی سے ملنے جانا ہمیشہ مشکل کام لگاتا ہے خاص طور پر اُن لوگوں سے جن سے پہلی ملاقات ہو اور یہ امکان بھی ہوتا ہے کہ ہم سے مل کے
ان کو مایوسی ہوگی - تیار شیار ہوکر مہمان بن کے جانا کسی کے پاس یہ بھی گوارہ نہیں ہوتا ، تکلفات سے جان جاتی ہے لیکن کچھ لوگوں کی محبت ہماری کاہلی ، مشکلات اور تمام خدشات پر پانی پھیر دیتی ہے- کچھ محفلین ایسے ہیں جن ملاقات نہیں ہوئی لیکن اس کے باوجود وہ دل سے قریب ہیں اور بے حد عزیز بھی -
اس بار پاکستان جانا ہوا تو سب سے پہلے کراچی میں امجد میانداد سے پہلی بار ملاقات کی سبیل بھی بن گئی جو کراچی میں تشریف فرما تھے
ان سے اور حسان خان سے ملاقات ہوئی عثمانیہ ریسٹورانٹ میں - حسان سے توملاقات ہوتی ہی رہتی ہے امجد میانداد گورے سے
مسکراہٹوں سے بھرے ، خلوص اور اخلاق سے آراستہ ملے - میٹھے لہجے والے امجد میاندادسے مل کر اچھا لگا
یہ ماہِ رمضان میں افطار پہ ملاقات تھی امجد کسی لال قلعے میں جانا چاہتے تھے اور مغل بچے اب لال قعلوں سے گھبراتے ہیں لہذا ان کو اپنے
محلے کی طعام گاہ میں تشریف لانے کوکہا جس پر وہ تیار ہوگئے حسان میاں ہمارے گھر آئے جہاں سے ہمیں سرمد(بھانجے) نے عثمانیہ پہنچا دیا
امجد ہمیں وہاں منتظر ملے اور خُوب ملے- واپسی پر امجد رکشے کی بجائے ٹیکسی پر جانا چاہتے تھے اور ٹیکسی کہیں دور دور نظرنہیں آتی تھی
ہم نے امجد سے کہاں یہاں تو ٹیکسی ملنے کا امکان نہیں تو وہ ہمارے ہمراہ چلیں ہمارے بس اسٹاپ چلیں وہاںبھی ان کو ٹیکسی نہ مل سکی تو
ہم ان کو عبداللہ بھائی ( پان والے) کے حوالے کرکے گھر چلے گئے کہ ہمارے ہمراہ علی (بھتیجا) بھی تھے جن کو گھر جانے کی جلدی تھی
(لاہور میں احباب سے ملاقات کا احوال اور تصاویر کے لیے انتظار فرمائیں)
کسی سے ملنے جانا ہمیشہ مشکل کام لگاتا ہے خاص طور پر اُن لوگوں سے جن سے پہلی ملاقات ہو اور یہ امکان بھی ہوتا ہے کہ ہم سے مل کے
ان کو مایوسی ہوگی - تیار شیار ہوکر مہمان بن کے جانا کسی کے پاس یہ بھی گوارہ نہیں ہوتا ، تکلفات سے جان جاتی ہے لیکن کچھ لوگوں کی محبت ہماری کاہلی ، مشکلات اور تمام خدشات پر پانی پھیر دیتی ہے- کچھ محفلین ایسے ہیں جن ملاقات نہیں ہوئی لیکن اس کے باوجود وہ دل سے قریب ہیں اور بے حد عزیز بھی -
اس بار پاکستان جانا ہوا تو سب سے پہلے کراچی میں امجد میانداد سے پہلی بار ملاقات کی سبیل بھی بن گئی جو کراچی میں تشریف فرما تھے
ان سے اور حسان خان سے ملاقات ہوئی عثمانیہ ریسٹورانٹ میں - حسان سے توملاقات ہوتی ہی رہتی ہے امجد میانداد گورے سے
مسکراہٹوں سے بھرے ، خلوص اور اخلاق سے آراستہ ملے - میٹھے لہجے والے امجد میاندادسے مل کر اچھا لگا
یہ ماہِ رمضان میں افطار پہ ملاقات تھی امجد کسی لال قلعے میں جانا چاہتے تھے اور مغل بچے اب لال قعلوں سے گھبراتے ہیں لہذا ان کو اپنے
محلے کی طعام گاہ میں تشریف لانے کوکہا جس پر وہ تیار ہوگئے حسان میاں ہمارے گھر آئے جہاں سے ہمیں سرمد(بھانجے) نے عثمانیہ پہنچا دیا
امجد ہمیں وہاں منتظر ملے اور خُوب ملے- واپسی پر امجد رکشے کی بجائے ٹیکسی پر جانا چاہتے تھے اور ٹیکسی کہیں دور دور نظرنہیں آتی تھی
ہم نے امجد سے کہاں یہاں تو ٹیکسی ملنے کا امکان نہیں تو وہ ہمارے ہمراہ چلیں ہمارے بس اسٹاپ چلیں وہاںبھی ان کو ٹیکسی نہ مل سکی تو
ہم ان کو عبداللہ بھائی ( پان والے) کے حوالے کرکے گھر چلے گئے کہ ہمارے ہمراہ علی (بھتیجا) بھی تھے جن کو گھر جانے کی جلدی تھی
(لاہور میں احباب سے ملاقات کا احوال اور تصاویر کے لیے انتظار فرمائیں)
آخری تدوین: