ملاقاتیں

تلمیذ

لائبریرین
فلک شیر ، کاشف اکرم وارثی ، باباجی سے ملاقات اور نیرنگ خیال سے اسٹیشن پر مختصرملاقات کا احوال جلد ہی
واہ جی واہ، بڑی بڑی ہستیوں سے ملاقات کی آپ نے ۔ اور اب تک احوال کو اپنے پاس چھپائے رکھا۔ شاید ان پیاروں کی تصاویر کے لئے ہمراہ تجسس بڑھا نے کاارادہ ہے۔انتطار ہمیں قبول ہے، بشرطیکہ ملاقات کی روئداد ذرا مفصل ہو:)
 

نایاب

لائبریرین
مختصر مختصر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ زیادہ ہی مختصر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مگر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت پر لطف ۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
بابا جی ، وارثی بھائی کے بارے تفصیل ذرا تفصیل سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

تلمیذ

لائبریرین
بابا جی ، وارثی بھائی کے بارے تفصیل ذرا تفصیل سے ۔۔۔۔

جناب نایاب شاہ جی ، ان کے بارے میں تفصیل کا تو ہمیں بھی اشتیاق ہے لیکن آپ فلک شیر, چیمہ صاحب سے ملے نہیں ، دعا ہےایک دفعہ آپ کی ان سے ملاقات ہو، پھر آپ کو پتہ چلے کہ آپ کے حلقہٗ تعارف میں کیسے گوہر آبدار کا اضافہ ہوا ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
جناب نایاب شاہ جی ، ان کے بارے میں تفصیل کا تو ہمیں بھی اشتیاق ہے لیکن آپ فلک شیر, چیمہ صاحب سے ملے نہیں ، دعا ہےایک دفعہ آپ کی ان سے ملاقات ہو، پھر آپ کو پتہ چلے کہ آپ کے حلقہٗ تعارف میں کیسے گوہر آبدار کا اضافہ ہوا ہے۔
جی بلاشبہ صاحب علم و فضل ہستی ہیں اپنے فلک شیر بھائی ۔۔ ۔
ان شاءاللہ اس بار پاکستان جانے پر ملاقات بھی ہوگی آپ کی ہمراہی میں ۔۔۔۔۔۔۔ ان شاءاللہ
 

نایاب

لائبریرین
آپ کا پاکستان جانے کا ارادہ کب کا ہے نایاب بھائی ؟؟
ارادہ تو یہی ہے کہ " عید الاضحی " بچوں کے ساتھ ہو ۔۔۔۔۔۔۔ ان شاءاللہ
یہ ارادہ مشروط ہے اک پراجیکٹ سے اگر وہ مکمل ہوگیا عید سے پہلے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان شاءاللہ
 

سید فصیح احمد

لائبریرین
ارادہ تو یہی ہے کہ " عید الاضحی " بچوں کے ساتھ ہو ۔۔۔۔۔۔۔ ان شاءاللہ
یہ ارادہ مشروط ہے اک پراجیکٹ سے اگر وہ مکمل ہوگیا عید سے پہلے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان شاءاللہ
اللہ کرے آپ اپنے ارادے میں کامیاب ہوں ، خیر سے جائیں خیر سے آئیں آمین !!
 

فلک شیر

محفلین
جناب نایاب شاہ جی ، ان کے بارے میں تفصیل کا تو ہمیں بھی اشتیاق ہے لیکن آپ فلک شیر, چیمہ صاحب سے ملے نہیں ، دعا ہےایک دفعہ آپ کی ان سے ملاقات ہو، پھر آپ کو پتہ چلے کہ آپ کے حلقہٗ تعارف میں کیسے گوہر آبدار کا اضافہ ہوا ہے۔
سر، یہ آپ کا حسنِ ظن ہے .......... تہِ دل سے آپ کی محبت کے لیے شکرگزار ہوں......... :)
 

زبیر مرزا

محفلین
پنجاب کا سفرمختصرتھا اوراس میں اپنے دیرینہ سماجی ویب سائیٹ اورفورم کے دوست کاشف اکرم وارثی جوکویت میں ملازمت کرتے ہیں اورلاہورسےتعلق رکھتے ہیں
چھٹی پرآئے ہوئے تھے سے ملاقات کاموقع بھی ملا- ہم حافظ آبادسے بذریعہ بس لاہورآئے جہاں داتا صاحب حاضری دینا اولین ترجیح تھی وہیں ایک باریش
خوبصورت جوان سفید لباس پہنے ہمارے سامنے تھے کاشف صاحب -کاشف کوصبر وحوصلے کا اعلٰی اعزاز ملنا چاہیے کہ ہم سے آدمی کے اتنے عرصے سے دوست ہیں :)
کاشف کے ہمراہ دیگر احباب سے ملنے کے لیے پاک ٹی ہاؤس روانہ ہوئے لیکن نہ کاشف کو پاک ٹی ہاؤس کا علم تھا نہ ہمیں فون پرفلک شیر رہنمائی کرتے رہے
اور ہم ان سے کنگ ایڈورڈمیڈیکل کالج کے سامنے ملے جہاں سے وہ ہمیں مطلوبہ مقام پر لے گئے-
فلک شیرسے آبائی علاقے کارشتہ ہے ، قلب کا تعلق ہے اور اُن ناموں کا سلسلہ جُڑا جو گھرمیںبڑے پیارسے ، احترام سے لیے جاتے ہیں -
پاک ٹی ہاؤس کی بالائی منزل پر ہم نے میز منتخب کی اور کاشف، فلک شیر اور اپنے بھانجے سرمد کے ساتھ اپنی کرسیاں سنبھالیں-
چند ہی منٹوں میں باباجی بھی آملے جن کی دل آویز شخصیت تصاویر سے کہیں بڑھ کر نظرآتی ہے -
ہم تو داتا صاحب سے لنگرکھاکے آئے تھے لہذا ان صاحبان پر کھانے کا انتخاب چھوڑا جو بریانی کے صورت سامنے آیا- کھانا کھایا گیا ساتھ ہی باباجی
کی پنجابی اُردو مکس گفتگو اور فلک شیر کے علمی تبصرے اور ہماری نوک جھونک بھی چلتی رہی - کاشف صاحب بھی لقمے دیتے رہے- میں نے توبریانی
چکھی اور پلیٹ اپنے بھانجے کے سامنے رکھ دی :)- پھرچائے کا دور چلا کھانے کے بعد ہم چائے کے بناء نہیں رہ سکتے خواہ موسم کتنا ہی گرم کیوں نہ ہو-
دوران گفتگو لاہور کی گرمی کا ذکر بھی آیا تپش اور حبس کا ذکرچلا جس سے احباب بولائے ہوئے تھے :) (ہم نہیں کیونکہ ہمارا تو یہ پسندیدہ موسم ہے:))
یوں بھی گرمیوں میں گرمی ہی پڑتی ہے ہاں اس موسم میں سردی ہو تو پریشانی کی بات ہوگی-
یہ طے تھا کے ہمیں سنگِ میل پبلیکشن جانا ہے لہذا وہاں چلا جائے ، کاشف معذرت کرکے رُخصت ہوئے ان کے والد صاحب کی طبعیت صحیح نہیں تھی-
سنگِ میل پر باباجی ، فلک شیراور ہم کتابوں پر تبصرے کرتے رہے اپنی پسند کی کتابیں لے جاکر کاونٹرپررکھتے رہے کیفیت بلکل کھلونوں کی دوکان میں
بچوں سی تھی ، مند پسند دوست بہت سی کتابیں مسکراہٹے دباتے کھلکلاتے رہے - کچھ دیر وہاں موجود صوفے پر بیٹھ کر گفتگو کی تو کبھی کسی کتاب کے
پاکے چہکے - ہمیں حافظ آباد سے فون موصول ہوا کہ ہم لاہور آرہے لہذا واپس ہمارے ساتھ ہی گھر چلیں-
ہمیں ایک کتاب فلک شیر نے تحفہ میں دی - یوں ہم باہر آئے اور لوداعی کلمات کہنے سننے شروع کیا باباجی نے اسٹائل سے سگریٹ نوشی کا شغل فرمایا
ان کی خوش لباسی اور اسٹائل کے ہم گرویدہ ہوئےان کی صوفی منش طبعیت کو تو ہم ستائش کی نظر سے دیکھتے ہی تھے -
یوں یہ ملاقات یادگار رہی توقع سے بڑھ کر دلچسپ اور پُرلطف اور محبت سے بھرپور-
نوٹ - نیرنگ خیال سے ہونے والی لاہور اسٹیشن پر ملاقات کا احوال بعد میں-
 

زبیر مرزا

محفلین
دائیں جانب سے کاشف اکرم وارثی ، ہم ، ایک دوست، فلک شیر اور باباجی

994476_334600973372920_7387931670706130330_n.jpg


فلک شیر کی دلچسپ گفتگو اور باباجی کا انداز :)

10568864_334824443350573_4791170324906883698_n.jpg


10391421_334601920039492_1448993303953886344_n.jpg
 

تلمیذ

لائبریرین
روئداد اور تصاویر کے لئے شکر گزاری۔
الحمدللہ، چیمہ صاحب اور فراز صاحب (باباجی)سے شرف ملاقات تو ہمیں بھی ہے (ایک بار ملے ہیں، دوسری بار کی ہوس ہے) لیکن کاشف اکرم وارثی صاحب سے صرف ان کی سائٹ اور نگارشات کے ذریعے ہی تعارف ہے۔ آج تصویر بھی دیکھ لی ہے، انشااللہ کبھی ملاقات بھی ہو ہی جائے گی۔ عزیزی سرمد کے بارے میں بھی غالباً آپ کبھی کبھی اپنے مراسلات میں لکھتے رہے ہیں۔ چہرے سے ہی ’گُنی‘ (پنجابی لفظ) لگتے ہیں۔
کتابیں کون کون سی خریدیں آپ نے؟اس بارےمیں کچھ نہیں لکھا۔
 
آخری تدوین:

صائمہ شاہ

محفلین
پنجاب کا سفرمختصرتھا اوراس میں اپنے دیرینہ سماجی ویب سائیٹ اورفورم کے دوست کاشف اکرم وارثی جوکویت میں ملازمت کرتے ہیں اورلاہورسےتعلق رکھتے ہیں
چھٹی پرآئے ہوئے تھے سے ملاقات کاموقع بھی ملا- ہم حافظ آبادسے بذریعہ بس لاہورآئے جہاں داتا صاحب حاضری دینا اولین ترجیح تھی وہیں ایک باریش
خوبصورت جوان سفید لباس پہنے ہمارے سامنے تھے کاشف صاحب -کاشف کوصبر وحوصلے کا اعلٰی اعزاز ملنا چاہیے کہ ہم سے آدمی کے اتنے عرصے سے دوست ہیں :)
کاشف کے ہمراہ دیگر احباب سے ملنے کے لیے پاک ٹی ہاؤس روانہ ہوئے لیکن نہ کاشف کو پاک ٹی ہاؤس کا علم تھا نہ ہمیں فون پرفلک شیر رہنمائی کرتے رہے
اور ہم ان سے کنگ ایڈورڈمیڈیکل کالج کے سامنے ملے جہاں سے وہ ہمیں مطلوبہ مقام پر لے گئے-
فلک شیرسے آبائی علاقے کارشتہ ہے ، قلب کا تعلق ہے اور اُن ناموں کا سلسلہ جُڑا جو گھرمیںبڑے پیارسے ، احترام سے لیے جاتے ہیں -
پاک ٹی ہاؤس کی بالائی منزل پر ہم نے میز منتخب کی اور کاشف، فلک شیر اور اپنے بھانجے سرمد کے ساتھ اپنی کرسیاں سنبھالیں-
چند ہی منٹوں میں باباجی بھی آملے جن کی دل آویز شخصیت تصاویر سے کہیں بڑھ کر نظرآتی ہے -
ہم تو داتا صاحب سے لنگرکھاکے آئے تھے لہذا ان صاحبان پر کھانے کا انتخاب چھوڑا جو بریانی کے صورت سامنے آیا- کھانا کھایا گیا ساتھ ہی باباجی
کی پنجابی اُردو مکس گفتگو اور فلک شیر کے علمی تبصرے اور ہماری نوک جھونک بھی چلتی رہی - کاشف صاحب بھی لقمے دیتے رہے- میں نے توبریانی
چکھی اور پلیٹ اپنے بھانجے کے سامنے رکھ دی :)- پھرچائے کا دور چلا کھانے کے بعد ہم چائے کے بناء نہیں رہ سکتے خواہ موسم کتنا ہی گرم کیوں نہ ہو-
دوران گفتگو لاہور کی گرمی کا ذکر بھی آیا تپش اور حبس کا ذکرچلا جس سے احباب بولائے ہوئے تھے :) (ہم نہیں کیونکہ ہمارا تو یہ پسندیدہ موسم ہے:))
یوں بھی گرمیوں میں گرمی ہی پڑتی ہے ہاں اس موسم میں سردی ہو تو پریشانی کی بات ہوگی-
یہ طے تھا کے ہمیں سنگِ میل پبلیکشن جانا ہے لہذا وہاں چلا جائے ، کاشف معذرت کرکے رُخصت ہوئے ان کے والد صاحب کی طبعیت صحیح نہیں تھی-
سنگِ میل پر باباجی ، فلک شیراور ہم کتابوں پر تبصرے کرتے رہے اپنی پسند کی کتابیں لے جاکر کاونٹرپررکھتے رہے کیفیت بلکل کھلونوں کی دوکان میں
بچوں سی تھی ، مند پسند دوست بہت سی کتابیں مسکراہٹے دباتے کھلکلاتے رہے - کچھ دیر وہاں موجود صوفے پر بیٹھ کر گفتگو کی تو کبھی کسی کتاب کے
پاکے چہکے - ہمیں حافظ آباد سے فون موصول ہوا کہ ہم لاہور آرہے لہذا واپس ہمارے ساتھ ہی گھر چلیں-
ہمیں ایک کتاب فلک شیر نے تحفہ میں دی - یوں ہم باہر آئے اور لوداعی کلمات کہنے سننے شروع کیا باباجی نے اسٹائل سے سگریٹ نوشی کا شغل فرمایا
ان کی خوش لباسی اور اسٹائل کے ہم گرویدہ ہوئےان کی صوفی منش طبعیت کو تو ہم ستائش کی نظر سے دیکھتے ہی تھے -
یوں یہ ملاقات یادگار رہی توقع سے بڑھ کر دلچسپ اور پُرلطف اور محبت سے بھرپور-
نوٹ - نیرنگ خیال سے ہونے والی لاہور اسٹیشن پر ملاقات کا احوال بعد میں-
سنگ میل کہاں ہے مجھے تو کسی بھی بک سٹور پر اچھی کتابیں نہیں نظر آئیں :( سخت مایوسی ہوئی دیکھ کر
 
Top