ملالہ - دنیا کا آٹھواں عجوبہ

سید ذیشان

محفلین
اس حساب سے تو سوات اور اسلام آباد دونوں شہر ہی طالبان کے گڑھ سے دوری کے سبب ان کے اثرات سے محفوظ رہتے اور لاہور و کراچی میں تو کبھی خود کش حملے ہی نہ ہوتے ۔
اگر طالبان پنجاب کی جزئیات تک کی واقفیت رکھتے ہیں تو مان لیجئے کہ پنجاب اور دیگر علاقوں کے لوگ بھی ان کو اتنا ہی جانتے ہیں جتنا کہ آپ۔

جانتے ہوتے تو یہ حالات نہ ہوتے جو کہ ہیں۔

آپ سے کس نے کہہ دیا کہ کراچی طالبان کا گڑھ نہیں ہے؟ :)
 
ساری بات پھر وہیں جا کہ ختم ہوتی ہے ، کہ یہ کون کہہ رہا ہے کہ "اگر" ملالہ کو گولی لگی بھی ہے تو یہ بہت اچھی بات ہے ، کوئی ابھی ایسا فعل قابل مذمت ہے جس میں انسانیت کی تذلیل ہو ، اب وہ چاہے امن کی علمبدار ملالہ ہے یا بیچاری عافیہ صدیقی۔

جتنے بڑھ چڑھ کے بیانات اور جذبات ملالہ کے لیے ہیں اتنی شدت آج تک باقی تو کسی اور شہید کے لیے نہیں دیکھنے کو ملی ، چلیں شہید کا کیا اسے تو اب اللہ کوئی نا کوئی مقام دے ہی دے گا، وہ بیچاری جو زندہ لاش بنی ہے امریکہ میں اسکے بارے میں تو نہیں کوئی شدید جذبات دیکھنے کو ملے ، کیوں ؟

کیونکہ اس لیے کہ اس نے گل مکئی کی ڈائریاں نہیں "لکھوایں" ؟ ، یا اسکی ملاقاتیں امریکیوں سے نہیں ہوئیں ؟

بات یہاں ملالہ کی نہیں ، اس کےساتھ پیش آنے والے واقعات کی ٹائمنگ کی ہے۔۔ ان دنوں گُستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج زوروں پر تھا، پوری دنیا میں امریکہ کی خوب لتر پریڈ ہو رہی تھی۔ امریکہ کے پے رول پر موجود میڈیا بھی نہ چاہتے ہوئے ان خبروں کو چلانے پر مجبور تھا۔

پھر کیا ہوا ، ملالہ والا واقعہ ہوا ، کیا کسی نے دوبارہ میڈیا میں توہین رسالت والی بات سُنی ؟ ملالہ کا ایسا بحجن بجا کہ اس نے پوری دینا کو اپنی لپٹ میں لے لیا۔ اس قدر "ایکسٹرا" پبلسٹی کی وجہ ؟ میڈونا اسکے لیے گانے گا رہئ ہے ، والد صاحب اسکے یواین کے خصوصی مشن کے اسسٹنٹ مقرر ہو رہے ہیں ، اسکے نام پر کانفرنسس ہو رہی ہیں۔ بندہ پوچھے کیا وہ اکلوتی پاکستانی ہے جس نے ایسا عظیم ترین کام کیا ہے ؟ باقی تو کبھی کسی پاکستانی کے لیے پہلے کبھی اتنا پرٹوکول نہیں دیکھا۔

میری بھرپور ہمدردی اس بچی کے ساتھ ہے ، کیونکہ اسے ایک پری پلینڈ سازش کے لیے "استعمال" کیا جا رہا ہے۔۔۔
 

سید ذیشان

محفلین
بالکل یہی بات میں آپ کے دعوے کے بارے میں بھی کہہ سکتا ہوں کہ لیکن مین بحث برائے بحث کا قائل نہیں ہوں۔:)
چلیں تعمیری بحث کر لیتے ہیں :)

کیا آپ یہ مانتے ہیں کہ پاکستان میں عوامی سطح پر شدت پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے اور دن بدن لوگ زیادہ intolerant ہوتے جا رہے ہیں۔ اگر لوگوں کو طالبان اور ان کے مقاصد کا اچھی طرح سے علم ہو اور یہ بھی علم ہو کہ اس راستے پر چلنے سے قوم کا کیا نقصان ہوگا تو کیا یہ شدت پسندی کم نہیں ہونی چاہیے تھی؟ لوگوں کو طالبان کے شدت پسندانہ نظریات کو دیکھ کر ان سے نفرت کرنی چاہیے تھی اور معتدل مزاجی کی طرف آنا چاہیے تھا لیکن یہاں تو معاملہ اس کے برعکس ہے؟
آپ کے خیال میں ایسا کیوں ہے؟
 

ساجد

محفلین
چلیں تعمیری بحث کر لیتے ہیں :)

کیا آپ یہ مانتے ہیں کہ پاکستان میں عوامی سطح پر شدت پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے اور دن بدن لوگ زیادہ intolerant ہوتے جا رہے ہیں۔ اگر لوگوں کو طالبان اور ان کے مقاصد کا اچھی طرح سے علم ہو اور یہ بھی علم ہو کہ اس راستے پر چلنے سے قوم کا کیا نقصان ہوگا تو کیا یہ شدت پسندی کم نہیں ہونی چاہیے تھی؟ لوگوں کو طالبان کے شدت پسندانہ نظریات کو دیکھ کر ان سے نفرت کرنی چاہیے تھی اور معتدل مزاجی کی طرف آنا چاہیے تھا لیکن یہاں تو معاملہ اس کے برعکس ہے؟
آپ کے خیال میں ایسا کیوں ہے؟
آپ کی بات توجہ طلب ہے لیکن مجھے ابھی شاکر القادری صاحب کے اعزاز میں منعقد کی جانے والی تقریب کے لئے گھر سے نکلنا ہے اس لئے اس پر پھر کبھی بات کریں گے۔
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ
 

سید ذیشان

محفلین
ساری بات پھر وہیں جا کہ ختم ہوتی ہے ، کہ یہ کون کہہ رہا ہے کہ "اگر" ملالہ کو گولی لگی بھی ہے تو یہ بہت اچھی بات ہے ، کوئی ابھی ایسا فعل قابل مذمت ہے جس میں انسانیت کی تذلیل ہو ، اب وہ چاہے امن کی علمبدار ملالہ ہے یا بیچاری عافیہ صدیقی۔

جتنے بڑھ چڑھ کے بیانات اور جذبات ملالہ کے لیے ہیں اتنی شدت آج تک باقی تو کسی اور شہید کے لیے نہیں دیکھنے کو ملی ، چلیں شہید کا کیا اسے تو اب اللہ کوئی نا کوئی مقام دے ہی دے گا، وہ بیچاری جو زندہ لاش بنی ہے امریکہ میں اسکے بارے میں تو نہیں کوئی شدید جذبات دیکھنے کو ملے ، کیوں ؟

کیونکہ اس لیے کہ اس نے گل مکئی کی ڈائریاں نہیں "لکھوایں" ؟ ، یا اسکی ملاقاتیں امریکیوں سے نہیں ہوئیں ؟

یعنی آپ کا سارا مسئلہ یہی ہے کہ میڈیا پر ملالہ کا ذکر کیوں آ رہا ہے جبکہ عافیہ کا ذکر ہونا چاہیے؟

ملالہ نے تو امریکی سفیر سے ملاقات کی تھی جبکہ عافیہ امریکی یونیورسٹی میں گوروں کے شانہ بشانہ کئی سال تک پڑھتی رہی ہے۔ بیچلرز اور پی ایچ ڈی وہیں سے کی۔ ملالہ پر کسی پر ہتھیار اٹھانے کا الزام نہیں ہے جبکہ عافیہ پر یہ اور شدت پسندی کا الزام ہے۔

بات یہاں ملالہ کی نہیں ، اس کےساتھ پیش آنے والے واقعات کی ٹائمنگ کی ہے۔۔ ان دنوں گُستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج زوروں پر تھا، پوری دنیا میں امریکہ کی خوب لتر پریڈ ہو رہی تھی۔ امریکہ کے پے رول پر موجود میڈیا بھی نہ چاہتے ہوئے ان خبروں کو چلانے پر مجبور تھا۔


پھر کیا ہوا ، ملالہ والا واقعہ ہوا ، کیا کسی نے دوبارہ میڈیا میں توہین رسالت والی بات سُنی ؟ ملالہ کا ایسا بحجن بجا کہ اس نے پوری دینا کو اپنی لپٹ میں لے لیا۔ اس قدر "ایکسٹرا" پبلسٹی کی وجہ ؟ میڈونا اسکے لیے گانے گا رہئ ہے ، والد صاحب اسکے یواین کے خصوصی مشن کے اسسٹنٹ مقرر ہو رہے ہیں ، اسکے نام پر کانفرنسس ہو رہی ہیں۔ بندہ پوچھے کیا وہ اکلوتی پاکستانی ہے جس نے ایسا عظیم ترین کام کیا ہے ؟ باقی تو کبھی کسی پاکستانی کے لیے پہلے کبھی اتنا پرٹوکول نہیں دیکھا۔

میری بھرپور ہمدردی اس بچی کے ساتھ ہے ، کیونکہ اسے ایک پری پلینڈ سازش کے لیے "استعمال" کیا جا رہا ہے۔۔۔


آپ ذرا سازش پر کھل کر بات کیجئے اور ہمیں convince کریں کہ ہزاروں میڈیا اوٹلٹس کی بات سننے کی بجائے ہم انٹرنٹ پر بیٹھے ایک بندے کی بات کیوں سنیں جب کہ اس کے پاس کسی بھی بات کا کوئی ثبوت نہیں اور بے جا تخیل کے گھوڑے دوڑا رہا ہے؟
اسلئے کہ اس نے کسی جاہل کی بنائی ہوئی تصویر فیس بک سے اٹھائی ہے جس میں اردو بھی ٹھیک سے نہیں لکھی ہوئی اور جس کا حقائق سے دور کا بھی کوئی تعلق نہیں ہے؟
 

Fawad -

محفلین
وہ بیچاری جو زندہ لاش بنی ہے امریکہ میں اسکے بارے میں تو نہیں کوئی شدید جذبات دیکھنے کو ملے ، کیوں ؟

کیونکہ اس لیے کہ اس نے گل مکئی کی ڈائریاں نہیں "لکھوایں" ؟ ، یا اسکی ملاقاتیں امریکیوں سے نہیں ہوئیں ؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ڈاکٹر عافيہ کے ايشو پر مختلف اردو فورمز پر ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کی 100 سے زائد پوسٹنگز موجود ہيں جن ميں ہم نے تمام سوالات پر امريکی موقف واضح کيا ہے۔ يہ ايک خالص قانونی مقدمہ تھا جس ميں حتمی فيصلہ امريکی عدالتوں نے کرنا تھا۔ امريکی حکومت کی جانب سے اثر انداز ہونے يا مداخلت کی کوئ کوشش نہيں کی گئ۔ ڈاکٹر عافيہ کے حوالے سے امريکی حکومت کا نقطہ نظر اور سرکاری موقف متعدد بار پيش کيا جا چکا ہے۔ يہ کہنا بالکل غلط ہے کہ اس ضمن ميں سوالات کو نظرانداز کيا گيا يہ محض خاموشی اختيار کی گئ۔

يہ موقف کہ اپنے ايجنڈے کی تکميل کے ليے ہم ملالہ کے کيس کو ہوا دے رہیے ہيں، حقائق پر مبنی نہيں ہے۔ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کے ممبر کی حيثيت سے ميں نے تواتر کے ساتھ گزستہ چند برسوں ميں پاکستان ميں پيش آنے والے دہشت گردی کے ہر اہم واقعے کے بعد امريکی حکومت کے اہم ترين عہديداروں اور سفارت کاروں کے بيانات، پريس ريليزز، پاليسی اور موقف پر مبنی نقطہ نظر پيش کيا ہے۔ بلکہ حقي‍ت تو يہ ہے کہ بعض اوقات ميں نے دہشت گردی کے ان واقعات کی جانب بھی توجہ مبذول کروائ ہے جنھيں پاکستان میں پرنٹ اور اليکٹرانک ميڈيا پر نظرانداز کر ديا جاتا ہے۔

اس ضمن ميں ايک مثال کے طور پر يہ ويب لنک پيش ہے جس ميں ايک سوال کے جواب ميں ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم نے سال 2012 کے پہلے چار ماہ کے دوران پاکستان ميں دہشت گردی کے حوالے سے پيش آنے والے ہر اہم واقعہ کا حوالہ ديا ہے۔

http://www.urduweb.org/mehfil/threads/%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A2%D9%BE%D8%B1%D9%8A%D9%B9%D9%86%DA%AF-%D8%B3%D8%B3%D9%B9%D9%85.50934/

اسی طرح ہم نے تواتر کے ساتھ پاکستان کی سيکورٹی فورسز کی بے پناہ قربانيوں کا بھی تذکرہ کيا ہے۔

امريکہ حکومت کا ہميشہ يہ موقف رہا ہے کہ پاکستانی عوام سميت تمام فريقين کی مشترکہ کاوشيں اس متشدد سوچ کے سدباب کے ليے کليدی کردار ادا کريں گی جس نے برسابرس سے ملک ميں ايک وبا کی سی حيثيت اختيار کر لی ہے۔ يہ کوئ ايسی گمنام حقيقت نہيں ہے جو ملالہ پر حملے کے بعد اچانک سب کے سامنے آشکار ہو گئ ہے۔ جيسا کہ ميں نے پہلے بھی واضح کيا تھا کہ ہمارا موقف اور دہشت گردی کی بڑھتی ہوئ لہر کے خلاف شعور کو بيدار کرنے کی کوشش اور ضرورت صرف ملالہ پر حملے والے واقعے تک محدود نہيں ہے۔امريکی حکومت کے اہم ترين عہديداروں کی جانب سے ايسے سينکڑوں بيانات ريکارڈ پر موجود ہيں جو پاکستان ميں دہشت گردی کے ہر اہم واقعے کے بعد ہماری جانب سے نا صرف يہ کہ پرزور مذمت کے جذبات کی عکاسی کرتے ہيں بلکہ اس ضرورت کو بھی اجاگر کرتے رہے ہيں کہ ان مجرموں کی جانب سے بچوں کو خودکش ببمار کے طور پر استعمال کر کے دہشت گردی کی جس مہم کو جاری کيا گيا ہے وہ کوئ آزادی کی جانب راغب مقدس جدوجہد ہرگز نہيں ہے۔ اس کے برعکس يہ اپنا اثرورسوخ بڑھانے کے ليے طاقت کے حصول کی کوشش ہے جس کی بنياد دہشت اور خوف پر رکھی گئ ہے۔ ايک ايسے غلط نظريے اور نقطہ نظر کے ذريعے دماغوں کو پراگندہ کيا جا رہا ہے جسے قريب تمام مذہبی سکالرز، اداروں اور مسلک سے تعلق رکھنے والے علماء نے يکطرفہ طور پر نہ صرف مسترد کر ديا ہے بلکہ اس کی مذمت بھی کی ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

باباجی

محفلین
خدا کا واسطہ ظالمو
جان چھوڑدو اُس کی
پڑھنے دو اسے آکسفورڈ یونیورسٹی میں
لائف انجوائے کرنے دو اس کو
پارٹیز اور ہائی لائف کا مزہ لینے دو
تم لوگوں کا کیا جاتا ہے :ROFLMAO:
کسی کو نہیں پتا کہ گولی لگی تھی کہ کسی کے لیئے سوکھنے کے لیئے رکھی ہوئی تختی ماری تھی :)
کسی خوش نہیں دیکھ سکتے تم لوگ
اس کے باپ کو وہاں فوراً نوکری مل گئی
ملالہ کو نوبل انعام دینے کے لیئے مسلمانوں کے حامی لاکھوں "غیر مسلموں" نے حمایت کی ہے
لینے دو اسے نوبل پرائز :ROFLMAO:

اور امریکہ واقعی پاکستان کا دوست ہے اسی لیئے تو امریکہ میں پڑھی لکھی ڈاکٹر عافیہ کو سزا سنادی
اور سوات میں پتا نہیں کونسی "گولی" کھانے والی کو اتنی اہمیت اور "عزت" دی :cool:

میں کہتا ہوں سدھر جاؤ سارے
تم لوگ جیلس ہوتے ہو ملالہ سے :rollingonthefloor:
بس اب میں نا سنوں کہ کسی نے ملالہ کے بارے میں کچھ "غلط" کہا ہے :p
 

سویدا

محفلین
ایک طرف آزادی کی انتہا دوسری طرف شدت پسندی کی انتہا
دونوں کے پیچھے امریکہ ہی ہے
تاکہ عوام دو طبقوں میں بٹ جائے اور آپس میں اسی طرح بحث مباحثے میں الجھی رہے
اور یہ ہورہا ہے سب نظر آرہا ہے
اعتدال آنے ہی نہیں دیا جائے گا کبھی
 

سویدا

محفلین
سوات کے گرلز کالج کی طالبات نے جو احتجاج کیا ہے اس حوالے سے بی بی سی کی خبر پڑھنے لائق ہے
ایک طرف تو بی بی سی کا دعوی ہے غیر جانب داری کا
دوسری طرف خبر کا انداز خالصتا جانب دارانہ ہے
 

ظفری

لائبریرین
ایک طرف آزادی کی انتہا دوسری طرف شدت پسندی کی انتہا
دونوں کے پیچھے امریکہ ہی ہے
تاکہ عوام دو طبقوں میں بٹ جائے اور آپس میں اسی طرح بحث مباحثے میں الجھی رہے
اور یہ ہورہا ہے سب نظر آرہا ہے
اعتدال آنے ہی نہیں دیا جائے گا کبھی
ماشاءاللہ کیا تجزیہ فرمایا ہے آپ نے ۔۔۔۔:)
چلیں۔۔۔۔ اگر ان تمام باتوں کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے تو اس ہاتھ کو سہارا دینے والا کون ہے ۔ اس شدت پسندی اور انتہا پسندی میں بڑھ چڑھ کر حصہ کون لے رہا ہے ۔ اس آئینے میں یقین مانیئے صرف اپنے ہی چہرے نظر آئیں گے ۔کوئی Caucasian نظر نہیں آئے گا ۔
 

سویدا

محفلین
ماشاءاللہ کیا تجزیہ فرمایا ہے آپ نے ۔۔۔ ۔:)
چلیں۔۔۔ ۔ اگر ان تمام باتوں کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے تو اس ہاتھ کو سہارا دینے والا کون ہے ۔ اس شدت پسندی اور انتہا پسندی میں بڑھ چڑھ کر حصہ کون لے رہا ہے ۔ اس آئینے میں یقین مانیئے صرف اپنے ہی چہرے نظر آئیں گے ۔کوئی Caucasian نظر نہیں آئے گا ۔

بجا فرمایا ہم لوگ ہی شامل ہیں
کچھ شدت پسندی کی انتہا پر
اور کچھ آزادی کی انتہا پر
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
بحث تو ہر زاویے پر ہو سکتی ہے ۔۔۔ اگر ملالہ کو سچ مچ گولی لگی ہے (ہمارے خیال میں تو تو ایسا واقعہ ہوا ہے) تو یہ انتہائی قابلِ مذمت فعل ہے ۔۔۔ جس کا کوئی جواز شاید قابلِ قبول نہ ہو ۔۔۔ لیکن جس طرح سے پوری دنیا کے میڈیا پر "ملالہ۔ ملالہ" ہو رہی ہے، اس سے یہ تاثر سامنے آ رہا ہے کہ بعض عناصر ملالہ پر ہونے والے بزدلانہ حملے کو "کیش" کروا رہے ہیں ۔۔۔ گو کہ ہمیں ملک دشمن عناصر سے اسی بات کی توقع تھی ۔۔۔ لیکن ہمیں بھی اپنی کمزوریوں پر نگاہ کرنا ہو گی ۔۔۔
 
Top