میں یہ پوچھنا چاہوں گا کہ گوروں کو آخر ملالہ سے کیا ہمدردی ہے، جو وہ اس کے دکھ کو ”انٹرنیشنلی اون“ کررہے ہیں؟؟؟ ایک طرف وہ ڈرون حملوں کے ذریعہ ہمارے بیٹوں بیٹیوں کو قتل کررہے ہین۔ دوسری طرف وہ ہماری ایک مضروبہ بیٹی کے غم میں مگر مچھ کے آنسو کیوں بہا رہے ہیں؟؟؟ یہ کونسا عدل و انصاف ہے۔ پاکستانی میڈیا بھی ”گوروں کے ”اشارہ“ پرہی یہ سب کچھ کر رہا ہے
یوسف بھائی ، میرا خیال ہے کہ سارے گورے ایک ہی صف میں شمار نہیں کئے جا سکتے انہی میں سے بہت سارے لوگ اپنی حکومتوں کو غیر متوازن پالیسیوں پر تنقید کا نشانہ بھی بناتے ہیں اور سماجی طور پر ظلم کے خلاف آواز بھی بلند کرتے ہیں لیکن ان کی حکومتوں کا معاملہ ان سے الگ ہے۔
ان حکومتوں کو ملالہ سے کیا ہمدردی ہو سکتی ہے؟؟؟۔اس کا جواب ہے" کچھ بھی نہیں"۔تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ پھر وہ "مذمت" میں اس قدر پیش پیش کیوں ہیں؟۔ کیا روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے خود کش حملوں اور ڈرونز اٹیک میں بھی پاکستانی ہی نہیں مارے جاتے تب ان کی مذمتیں کہاں ہوتی ہیں؟؟؟۔...........لا محالہ اب میرے کچھ ساتھی ایک مختلف زاوئے سے مجھے دیکھنے لگ گئے ہوں گے کہ شاید میں اس واقعے کو کسی اور طرف لے جا رہا ہوں........نہیں جناب ، میں تو ایک نقطہ سامنے لا رہا ہوں۔
دیکھئے !!!!! دو دن قبل میں نے عمران خان کی جنوبی وزیرستان ریلی پر
اس مراسلے میں کیا لکھا ہے ۔ اب سمجھئے کہ جبکہ اس ریلی کے بعد مغرب اور امریکہ میں عوامی اور پارلیمانی سطح پر ڈرون حملوں کے خلاف ایک رائے مظبوط ہونے لگی تھی۔ ملالہ جیسا واقعہ رونما کرنا کس کی ضرورت تھی؟۔ اور اب اس واقعے کی مذمت سے اپنے اوپر پڑی شک کی گرد جھاڑنے کی کوشش کون کر رہا ہے؟۔ اور یہ سوچئے کہ اس حملے کے لئے ملالہ کا انتخاب کیا کچھ ظاہر نہیں کرتا ؟۔ یہی نا کہ کم سے کم وہ حکومتیں داخلی طور پر اپنے پالیمنٹیرینز اور عوام کو ڈرون حملوں کا ایک جواز فراہم کر کے خاموش کر سکیں اور اس عوامی رائے عامہ کو ڈی فیوز کر سکیں جو ڈرون حملوں کے خلاف ان کا سر درد بننے جا رہا تھا ۔ دوم،،،، بین الاقوامی سطح پر اپنی پالیسیوں کی نا مقبولیت اور نا معقولیت پر پردہ ڈال سکیں۔ سوم،،،،،پاکستان کو مسلسل دباؤ میں رکھیں اور اس کے عوام کو اس قدر کنفیوز کر دیں کہ وہ ان کی بد معاشیوں کے خلاف متحد نہ ہو سکیں بلکہ الٹا انہیں نجات دہندہ سمجھنے لگیں۔ حالانکہ ایسے خونریز واقعات انہی کے گماشتوں کے ہاتھوں انجام پاتے ہیں۔ بے شک ان کا نام طالبان ہو یا کوئی اور۔
دراصل ان حکومتوں کا معاملہ "چور مچائے شور" کے مصداق ہے۔