لو جی سفر نامے پر تو تبصرہ ہی نہیں کیا،بس ایویں باتیں کرنے لگ گئے۔
کھانا بنانے سے فارغ ہوئی تو نماز کا وقت ہو رہا تھا۔ عبد اللہ کو نہلا دھلا کر مسجد جمعہ پڑھنے بھیج دیا اور خود جلدی جلدی نماز پڑھی۔ پڑھ کر فارغ ہوئی ہی تھی نانا اور نواسا بھی پہنچ گئے۔
ماشاءاللہ ہمارا پیارا شھد کا ۔۔۔ ۔ کتنی عمر ہوگئی ،عبد اللہ کی۔؟
ملم جبہ جسے عام طور پر مالم جبہ لکھا جاتا ہے، منگورہ سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ کالام کے بعد سوات کا سے اونچااور ٹھنڈا ترین مقام ہے ۔ اس کی بلندی 8530 فٹ ہے۔ منگورہ سے فضا گٹ پارک کے راستے بحرین اور کالام جاتے ہوئے منگلور کے تاریخی گاؤں کے مقام پر ملم جبہ کے لئے سڑک جدا ہوجاتی ہے۔ یہاں سے ملم جبہ صرف 32 کلومیٹر ہے مگر اس 32 کلومیٹرکو طے کرنے مین تقریباً سوا گھنٹہ لگتا ہے۔ کیوں کہ سڑک تنگ بھی ہے اور پر پیچ موڑوں کے وجہ سے خطر ناک بھی۔
کھر سے نکلے تو مدین روڈ، شاہدرہ اور حیات آباد سے ہوتے ہوئے فضا گٹ پارک کے ساتھ دریائے سوات کے کنارے سنگوٹہ پہنچے ، سنگوٹہ وہی جگہ ہے جہاں سنگوٹہ پبلک سکول میں ہم نے چند سال پڑھائی کی۔ 2008 میں طالبان نے یہ کانونٹ سکول تباہ کر دیا ۔ اس کا نوحہ میں نے محفل پر کسی جگہ لکھا تھا۔ اب اللہ کا شکر ہے کہ یہ سکول وہی آئریش انتظامیہ کے زیر انتظام دوبارہ کھل گیا ہے۔
سنگوٹہ سے ایک کلومیٹر آگے منگلور کے تاریخی گاو ں کا پل پار کیا کالام روڈ کو چھوڑ کر ملم جبہ روڈ پر موڑ گئے۔
عجیب اتفاق یہ کہ کل رات صبح کی نماز تک میں نیٹ گردی کرتا رہا ،اور وہ بھی گوگل میپ پر۔
اور یہ تو پوچھیں کہ کونسا نقشہ دیکھ رہے تھے؟
تو جناب میں نے اس سارے راستے کو گوگل میپ میں دیکھ رہا تھا،اور یہ حیات آباد کا علاقہ بھی گوگل میپ میں دیکھا ،تو حیران ہوا کہ یہی نام کا علاقہ پشاور میں بھی پایا جاتا ہے۔
اور نقشہ دیکھتے دیکھتے میں مالم جبہ پی ٹی ڈی سی ہوٹل تک پہنچ گیا تھا، اور گوگل میپ کے پر پیچ موڑ دیکھ کر میں نے کہا کہ یہ سڑک واقعی پُر پیچ ہے۔
چونکہ میں چند روز قبل منڈا پُل پر گیا ہوا تھا ،اور وہاں کی تصاویر بھی نکالی ہیں لیکن وہاں جو دریا ہے تو اسکے بارئے میں تردد ہوا تھا کہ وہ کونسا دریا ہے، گوگل میپ میں دریائے سوات کا نقشہ دیکھا کہ کہاں سے ہوکر آتا ہے،اور پھر دریاے کابل سے ملتا ہے۔
منڈا میں واقعی دریا سوات کا پانی تھا،اور آگے سڑک ختم تھی جو میں نے بھی آپنی آنکھوں سے دیکھی تھی۔
بہر حال یہ سارئے علاقے فضاء گٹ ،مینگورہ بائی پاس ،کانجو ٹاون شپ،ائیر پورٹ اور اسی روڈ پر آگے کے علاقے سب کی انٹر نیٹی سیر کرچکا،بلکہ اسکے علاوہ مردان وغیر بھی بھی ایک انٹرنیٹی جائزہ لیا کہ وہاں گیا تو ہوں ،لیکن سڑکوں کا زیادہ علم نہیں تھا۔
آج دیکھا تو اسی بارئے آپکا سفر نامہ بھی پڑھا۔۔
بہت خوب۔ زبردست