منا بدنام ہوا پائتھون تیرے لیے

منظر اول:
مسافر اور نیرنگ کے راز و نیاز سفلی فورس بھیجنے سے پہلے

مسافر: یہ منا ہتھیار کونسا استعمال کرتا ہے؟
نیرنگ: ہر شاعر کے نام کی بندوقیں ، پستول اور تیر کمان بنا رکھے ہیں۔ مشہور شاعروں کے اشعار کے میگزین اور گولیاں بنا رکھی ہیں۔
ہر غزل کی زمین پر ایک توپ نصب کر رکھی ہے
ہر بحر کے مطابق بندوقیں جمع کر رکھی ہیں، چھوٹی بحر کے لیے پسٹل اور بڑی بحر کے لیے رائفل
قافیوں کی مناسبت سے گولیاں سجا رکھی ہے

اوزان اور ردیف پر مشتمل گولہ بارود علیحدہ ہے۔

بحر اور غزل کے حساب سے بندوق اور توپ میں گولیاں اور بارود ڈال کر جسے چاہتا ہے گھائل کر دیتا ہے، جسے چاہتا ہے ہجر و فراق سے بے پرواہ کر دیتا ہے۔

منظر دوم: منے کا رقص بسمل اور ڈھیر ہونا سفلی فورس کا

مسافر: منے کے لیے اسپیشل سفلی ٹاسک فورسی بھیجی تھی ، کیا بنا اس کا ؟
نیرنگ : آہ!!!!!!!! کیا بتاؤں اور کس منہ سے بتاؤں وہ تو منے کے سامنے آتے ہی ڈھیر ہو گئی، چھ نفوس تھے۔

"اس کے شہر میں چل کے دیکھتے ہیں" زمین پر آمنا سامنا ہوا
منے نے فراز کے نام کی پستول نکالی
"گزر" کی گولی سے پہلا شکار کیا
"ہنر" سے دوسرا ڈھیر کیا
"ٹھہر" کر تیسرا شکار کیا
"اتر" کر ایک اور گرا دیا
"بھر" کر پانچواں اڑا دیا
"سنور" کے آخری شاٹ لیا

اور

ساری سفلی فورس ایک ہی غزل میں ڈھیر ہو گئی۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
منظر اول:
مسافر اور نیرنگ کے راز و نیاز سفلی فورس بھیجنے سے پہلے

مسافر: یہ منا ہتھیار کونسا استعمال کرتا ہے؟
نیرنگ: ہر شاعر کے نام کی بندوقیں ، پستول اور تیر کمان بنا رکھے ہیں۔ مشہور شاعروں کے اشعار کے میگزین اور گولیاں بنا رکھی ہیں۔
ہر غزل کی زمین پر ایک توپ نصب کر رکھی ہے
ہر بحر کے مطابق بندوقیں جمع کر رکھی ہیں، چھوٹی بحر کے لیے پسٹل اور بڑی بحر کے لیے رائفل
قافیوں کی مناسبت سے گولیاں سجا رکھی ہے

اوزان اور ردیف پر مشتمل گولہ بارود علیحدہ ہے۔

بحر اور غزل کے حساب سے بندوق اور توپ میں گولیاں اور بارود ڈال کر جسے چاہے گھائل کر دیتا ہے، جسے چاہتا ہے فراق و ہجر سے بے پرواہ کر دیتا ہے۔

منظر دوم: منے کا رقص بسمل اور ڈھیر ہونا سفلی فورس کا

مسافر: منے کے لیے اسپیشل سفلی ٹاسک فورسی بھیجی تھی ، کیا بنا اس کا ؟
نیرنگ : آہ!!!!!!!! کیا بتاؤں اور کس منہ سے بتاؤں وہ تو منے کے سامنے آتے ہی ڈھیر ہو گئی، چھ نفوس تھے۔

"اس کے شہر میں چل کے دیکھتے ہیں" کی زمین پر آمنا سامنا ہوا
منے نے فراز کے نام کی پستول نکالی
"گزر" کی گولی سے پہلا شکار کیا
"ہنر" سے دوسرا ڈھیر کیا
"ٹھہر" کر تیسرا شکار کیا
"اتر" کر ایک اور گرا دیا
"بھر" کر پانچواں اڑا دیا
"سنور" کے آخری شاٹ لیا

اور

ساری سفلی فورس ایک ہی غزل میں ڈھیر ہو گئی۔
واہ
کیا خوب لکھا ہے آپ نے

یہاں پہنچ کے تو مزہ آ گیا

"اس کے شہر میں چل کے دیکھتے ہیں" کی زمین پر آمنا سامنا ہوا
منے نے فراز کے نام کی پستول نکالی
"گزر" کی گولی سے پہلا شکار کیا
"ہنر" سے دوسرا ڈھیر کیا
"ٹھہر" کر تیسرا شکار کیا
"اتر" کر ایک اور گرا دیا
"بھر" کر پانچواں اڑا دیا
"سنور" کے آخری شاٹ لیا

:laughing::rollingonthefloor:
 
واہ
کیا خوب لکھا ہے آپ نے

یہاں پہنچ کے تو مزہ آ گیا

"اس کے شہر میں چل کے دیکھتے ہیں" کی زمین پر آمنا سامنا ہوا
منے نے فراز کے نام کی پستول نکالی
"گزر" کی گولی سے پہلا شکار کیا
"ہنر" سے دوسرا ڈھیر کیا
"ٹھہر" کر تیسرا شکار کیا
"اتر" کر ایک اور گرا دیا
"بھر" کر پانچواں اڑا دیا
"سنور" کے آخری شاٹ لیا

:laughing::rollingonthefloor:

میں تو ڈر رہا تھا کہ اب میری باری ہے پر لگتا ہے پائتھون موذی کی تکمیل تک میری زندگی باقی ہے ۔ :)

یہ تمہاری فراز سے محبت کا جیتا جاگتا ثبوت ہے ۔ :)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
میں تو ڈر رہا تھا کہ اب میری باری ہے پر لگتا ہے پائتھون موذی کی تکمیل تک میری زندگی باقی ہے ۔ :)

یہ تمہاری فراز سے محبت کا جیتا جاگتا ثبوت ہے ۔ :)
ہاہاہا
فراز نے تو لکھا تھا کہ

پہلے پہل کا عشق ابھی یاد ہے فراز
دل خود یہ چاہتا تھا کہ رسوائیاں بھی ہوں

لیکن لگتا ہے کہ پائتھون کے عشق میں کہناپڑے گا کہ

پائتھون کا عشق ابھی یاد ہے فراز
دل خود یہ چاہتا تھا کہ خون خرابہ بھی ہو
 
ہاہاہا
فراز نے تو لکھا تھا کہ

پہلے پہل کا عشق ابھی یاد ہے فراز
دل خود یہ چاہتا تھا کہ رسوائیاں بھی ہوں

لیکن لگتا ہے کہ پائتھون کے عشق میں کہناپڑے گا کہ

پائتھون کا عشق ابھی یاد ہے فراز
دل خود یہ چاہتا تھا کہ خون خرابہ بھی ہو

کیا بات ہے بلال تمہاری ۔

اسی زندہ دلی اور مستقل مزاجی کی وجہ سے تو پائتھون کی آنکھ کا تارا بن گئے ہو۔ :ROFLMAO:
 

مقدس

لائبریرین
محب بھیا
اتنا مزے کا لکھا آپ نے۔۔آئی کدنٹ اسٹاپ لافنگ۔۔۔ میری کولیگز پوچھ رہی تھیں کہ کیا ہوا ہے۔۔۔ لولززززززز:rollingonthefloor:
 

نبیل

تکنیکی معاون
لگتا ہے کہ پائتھون کی کلاس میں پروگرامنگ کی بجائے تخلیقی ادب کی تعلیم دی جا رہی ہے۔ لوگ سوفٹویر کی بجائے ادب پارے تخلیق کر رہے ہیں۔ :rolleyes:
 
Top