عرفان سرور
محفلین
میں کوئی فیصلہ نہیں کر پاتا
.
باغ میں جنگل سا اگ آیا ہے
خود روئیدگی نے خاک کے اس ٹکڑے میں
دھوم اٹھا رکھی ہے
میں چاہتا ہوں یہ پھر سے ایک ترتیب میں آ جائے
پھر سے باغ بن جائے
مگر وقت گزر جاتا ہے اور میں کوئی فیصلہ نہیں کر پاتا
.
باغ میں جنگل سا اگ آیا ہے
خود روئیدگی نے خاک کے اس ٹکڑے میں
دھوم اٹھا رکھی ہے
میں چاہتا ہوں یہ پھر سے ایک ترتیب میں آ جائے
پھر سے باغ بن جائے
مگر وقت گزر جاتا ہے اور میں کوئی فیصلہ نہیں کر پاتا