موویز پلینٹ

اکمل زیدی

محفلین
حسن شہزاد صاحب شایدآپ نے وارث صاحب سے ناواقفیت کی بناء پر انہیں اس مشورے سے نوازا
وضاحت کے لیے شکریہ کیا حرج ہے اگر آپ کچھ کتابوں کا بھی مطالعہ کرلیں معلومات میں اضافہ بھی ہو جائے گا ۔
ورنہ درستگی کے لیے بتا دوں کے یہ معدودے چند اُن نابغۂ روزگارہستیوں میں شامل ہیں جنہیں اس طرح مشورہ دینا ایس ہی ہے جیسےکسی کو گنے کے شربت میں شکر ملانے کا مشورہ دیں۔ :)
 

فہد اشرف

محفلین
محض اطلاع کے لیے کہ میں نے یہ کتاب کم و بیش کوئی دو دہائیاں قبل پڑھی تھی اور میری ذاتی لائبریری میں بھی اس کتاب کی یک جلدی تلخیص موجود ہے۔
یک جلدی تلخیص کے بارے میں بتائیں کس کی لکھی ہوئی ہے؟ کیا آنلائن دستیاب ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
حسن شہزاد صاحب شایدآپ نے وارث صاحب سے ناواقفیت کی بناء پر انہیں اس مشورے سے نوازا

ورنہ درستگی کے لیے بتا دوں کے یہ معدودے چند اُن نابغۂ روزگارہستیوں میں شامل ہیں جنہیں اس طرح مشورہ دینا ایس ہی ہے جیسےکسی کو گنے کے شربت میں شکر ملانے کا مشورہ دیں۔ :)
ارے نہیں زیدی صاحب قبلہ، شرمندہ تو نہ کریں محترم! :)
 
جی بلکل میں معذرت خواہ کہ میں نے اپنی کم علمی کی وجہ سے محمد وارث صاحب سے اس طرح بات کی بلکہ اس محفل میں سب سے پہلے ان کی ہی تحریر پڑھنے کا شرف حاصل ہوا تھا فارسی کلام معہ ترجمہ کی لڑی سے ہی تو مجھ کو محفل کا راستہ ملا ایک بار پھر معزرت خواہ ہوں اور ہاں میں نے بھی یہ کتاب پڑھی ہے ۔
حسن شہزاد صاحب شایدآپ نے وارث صاحب سے ناواقفیت کی بناء پر انہیں اس مشورے سے نوازا

ورنہ درستگی کے لیے بتا دوں کے یہ معدودے چند اُن نابغۂ روزگارہستیوں میں شامل ہیں جنہیں اس طرح مشورہ دینا ایس ہی ہے جیسےکسی کو گنے کے شربت میں شکر ملانے کا مشورہ دیں۔ :)

ارے نہیں زیدی صاحب قبلہ، شرمندہ تو نہ کریں محترم! :)
 
سال 2018 کی بہترین سائنس فکشن فلمیں
صادقہ خان

ہر سال کی طر ح 2018 میں بھی ہولی وڈ میں رومانوی، ہارر اور سوشل ایشوز پر مبنی فلموں کے ساتھ ساتھ متعدد سائنس فکشن فلمیں بھی ریلیز ہوئیں اور دنیا بھر میں دھوم مچاتی رہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ 2 دہائیوں میں سائنس فکشن فلمیں دیکھنے کے رجحان میں نمایاں تیزی آئی، یہاں تک کہ پاکستان اور بھارت میں جہاں کبھی گھسے پٹے موضوعات کی رومانوی فلموں کا جادو سر چڑھ کر بولتا تھا ، اب ان ممالک میں بھی پڑھا لکھا، با ذوق طبقہ سائنس فکشن فلموں کو تر جیح دینے لگا ہے۔
2018 میں اچھوتے آئیڈیاز کے ساتھ جن سائنس فکشن فلموں نے دنیا بھر میں شائقین کی داد سمیٹی ان میں سے کچھ اہم فلمیں مندرجہ ذیل ہیں۔

1- انی ہلیشن
اس فلم کو متعدد وجوہات کی بناء پر 2018 میں بہترین سائنس فکشن فلم قرار دیا جاسکتا ہے، اسے 23 فروری 2018 کو ریلیز کیا گیا۔ سب سے پہلے تو اس کے رائٹر اور ڈائریکٹر ایلکس گارلینڈ کا نام ہی شائقین کو اس کی جانب متوجہ کرتا ہے جو ماضی کی بہترین فلم ایکس مشینا کی وجہ سے عالمی شہرت رکھتے ہیں ۔
دوسرے نمبر پر اس فلم کا ہیوی بجٹ ہے، ساڑھے پانچ کروڑ ڈالر کے بجٹ نے فلم کی ریلیز سے پہلے ہی عوام و خواص کی توجہ حاصل کر لی تھی، اس کی کہانی جیف وینڈر میر کے ایوارڈ یافتہ ناول سے ماخوذ ہے اور اس کے عالمی ریلیز کے حقوق نیٹ فلکس کے پاس تھے۔
فلم کی کہانی ایک بائیو لوجسٹ 'لینا' (نٹالی پورٹ مین) کے گرد گھومتی ہے، جس کا شوہر کین ( آسکر آئزک) ایک فوجی ہے اور لاپتہ ہوجاتا ہے۔ مگر کچھ عرصے بعد جب وہ ا چانک واپس آتا ہے تو لینا کی پرسکون زندگی میں ہلچل مچ جاتی ہے۔
شوہر کی شدید رویوں کے باعث وہ اسے ہسپتال میں داخل کروانے کے ساتھ ہی ایک سائیکاٹرسٹ ڈاکٹر وینٹرس سے رابطہ کرتی ہے جس سے اسے ' دی شمر' یا ایکس ایریا کے بارے میں معلوم ہوتا ہے، جو فلوریڈا میں واقع ڈوم کی طرح کا ایک علاقہ ہے جس کے بارے میں طرح طرح کے قصے مشہور ہیں اور جو کسی ببل کی طرح مسلسل پھیل رہا ہے ۔
کین اس کی جانب بھیجے گئے ایک مشن کا حصہ تھا مگر کوئی نہیں جانتا کہ اس علاقے کی حقیقت کیا ہے اور کین کے ساتھ وہاں کیا ہوا، کیونکہ وہ سب کچھ بھول چکا ہے۔
ڈاکٹر وینٹرس شمر کی حقیقت جاننے کے لیے ایک مشن تشکیل دیتی ہے جس میں لینا بھی شامل ہے۔ اور وہاں جا کر انہیں ایک بلکل نئی دنیا اور نئی مخلوق ملتی ہیں۔
فلم میں وژول افیکٹس بہترین ہیں اور ڈائریکٹر گارلینڈ کی پوری فلم پر گرفت انتہائی مضبوط تھی جو اسے ہر لحاظ سے 2018 کی بہترین فلم کا درجہ دلانے میں کامیاب رہی۔

2- بلیک پینتھر
بلیک پینتھر 2018 کی دوسری بڑی فلم رہی جو 16فروری 2018 کو ریلیز کی گئی اور اس کے ڈائریکٹر ریان کوگلر تھے۔
یہ مشہور زمانہ مارول پکچرز کی پیشکش تھی جو منفرد فلموں کے حوالے سے خاصی شہرت رکھتے ہیں۔
اس کی کاسٹ میں کیڈوک بوسمین، مائیکل بی جارڈن، دا نیا گوریرا اور مارٹن فریمین شامل تھے۔
فلم کا آغاز ایک فکشن افریقی قوم 'واکانڈا ' سے ہوتا ہے جو اب تک دنیا کی نظر سے پوشیدہ ہے، فلم ماضی اور مستقبل دونوں کی اہمیت کو اجاگر کرتی نظر آتی ہے لیکن اس کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ مارول پکچرز نے ایک جیو پولیٹیکل اور تھرلر فلم اس انداز سے تخلیق کی ہے کہ اس میں روایتی جنگ و جدل اور ایکشنز سے بھرپور سینز کی بھرمار کے بجائے شائقین کو اس میں ٹہراؤ ، ثبات ،اور لوجک دیکھنے کو ملا۔
شاید کبھی انسان اس دور تک پہنچ جائے جب قومیں جنگ کے بجائے پر امن ڈائیلاگ کے ذریعے اپنے مسائل حل کرنے پر توجہ دیں۔
لیکن اس وقت تک ہماری پاس بلیک پینتھر جیسی بہترین فلم ضرور موجود ہے، جو 2 ایسی افریقی قوموں کے گرد گھومتی ہے جو ایک دوسرے سے ثقاففت اور رسم و رواج میں بہت مختلف ہیں۔ مگر اس میں روایتی ولن نہیں ہے جو مار دھاڑ کرکے دونو ں قوموں کی علیحدہ شناخت کو ختم کرنے کی کوشش کرے بلکہ ولن ایک ایسا شخص ہے جو ماضی اور مستقبل اور اپنی 2 شناختوں کے درمیان پھنسا ہوا ہے۔
کہانی، وژول افیکٹس اور ڈائریکشن سمیت فلم کے کسی پہلو میں نقص نہیں ہیں ۔بے شک یہ مارول پکچرز کی ایک ایسی کاوش ہے جسے لمبے عرصےتک یاد رکھا جائیگا۔

فرسٹ مین
12 اکتوبر 2018 کو ریلیز ہونے والی ہولی ووڈ فلم 'فرسٹ مین' ایک بہترین سوانحی اور سائنس فکشن فلم ہے جس کی کہانی چاند پر پہلی دفعہ قدم رکھنے والے خلاباز نیل آرم اسٹرانگ کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کے گرد گھومتی ہے۔
اس فلم کی سب سے بڑی خصوصیت یہ تھی کہ چاند پر انسانی رسائی کا جو موضوع آج تک متنازع چلا آرہا ہے، اس پر زور د ینے کے بجائے فلم میں ایک کامیاب اور تاریخ کا حصہ بن جانے والے انسان کے محسوسات، اندرونی ٹوٹ پھوٹ اور نامکمل خواہشات دکھائی گئی ہیں۔
آرم اسٹرانگ کے دماغ پر چاند تک پہنچنے اور تسخیر کر لینے کا تصور اور امنگ حاوی ہے، مگر کامیابی کی ہرنئی منزل اس کے دل میں اپنی بیٹی کی موت کے دکھ کو کچھ اور بڑھا دیتی ہے۔
فلم کا بہترین سین اور دل کو چھو لینے والے سین میں آرم اسٹرانگ چاند کی سطح پر اپنی مرحوم بیٹی کا بریسلٹ دبا آتا ہے، جس پر اس کا نام بھی کندہ ہے۔
فلم کی کہانی جیمز آر ہینسن کی اسی نام کی کتاب سے ماخوذ ہے اور بہترین اسکرین پلے جوش سنگر نے آرم اسٹرانگ کے خاندان سے طویل ملاقاتوں کے بعد لکھا، یہی وجہ ہے کہ فلمی ناقدین کو اس کی کہانی میں جھول نظر نہیں آیا، فلم کی کامیابی میں ناسا کے تعاون سے بہترین مقامات کے انتخاب نے بھی اہم کردار ادا کیا۔
فلم کے ڈائریکٹر ڈامین شیزلے موسیقی میں رغبت کے وجہ سے خاصی شہرت رکھتے ہیں، جس کی ایک مثال ان کی گزشتہ برس ریلیز ہونے والی فلم ' لا لا لینڈ 'ہے، لاسٹ مین کی موسیقی کی طرف بھی خصوصی توجہ دی گئی، جو اسے ایک ایسے فلم کا درجہ دلا نے میں کامیاب رہی جو اسے اسپیس پر بننے والے دیگر فلموں سے ممتاز کرتی ہے۔

اے کیوئیٹ پلیس
6 اپریل 2018 کو ریلیز ہونے والی فلم اے کیوئیٹ پلیس کو کئی حوالوں سے سال کی بہترین سائنس فکشن فلموں میں شمار کیا جاسکتا ہے، اس فلم کے ڈائریکٹر جان کراسنسکی ہیں جنہوں نے فلم کا اہم کردار بھی ادا کیا ۔
فزکس اور سائیکالوجی کے امتزاج سے لکھی گئی اس فلم کی کہانی ان طبعی اور نفسیاتی تبدیلیوں کو اجاگر کرتی نظر آتی ہے, جو دنیا کے خاموش ترین کمرے میں کچھ وقت گزارنے سے انسان کے دل و دماغ میں رونما ہوتی ہیں، مگر یہ ایک ایسی جگہ ہوتی ہے جہاں بھلے آپ دنیا کی کوئی آواز نہیں سن سکتے نہ دنیا تک آپکی آواز پہنچتی ہے مگر اس عمیق خاموشی میں آپ اپنے دل کی دھڑکن یہاں تک کے نس کے مڑنے کی آواز تک سن سکتے ہیں۔
بنیادی طور پر اے کیوئیٹ پلیس ایک ہارر مووی ہے مگر اس میں واقعات مکمل سائنسی اپروچ کے ساتھ پیش کیےگئے ہیں۔
مکمل تنہائی اور خوف میں رفتہ رفتہ جو نفسیاتی تبدیلیاں انسانی مزاج میں آتی ہیں اگرچہ وہ واضح ہوتی ہیں مگر اندرونی جسمانی نظام خاص طور پر دماغ کی اسٹرکچر میں شدید خوف سے جو تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں وہ فورا ظاہر نہیں ہوتیں اور یہی تبدیلیاں اس فلم کا مرکزی خیال ہیں ۔
جان کراسنسکی اور ساتھی اداکارہ ایمیلی برنٹ کی خوف و دہشت کے چند سین میں اداکاری اتنی لاجواب ہے کہ اسے آسکر کے لیے نامزدگی ملنی چاہیے۔
2018 میں جو سائنس فکشن فلمیں شائقین کی توجہ حاصل کر سکیں ان میں یہ امر حاوی رہا کہ کسی پرانے خیال کو بلکل نئے انداز میں پیش کیا گیا، ہر برس کی طرح 2018 میں بھی بے شمار ہارر موویز ریلیز ہوئیں، مگر اے کیوئیٹ پلیس سائنسی اپروچ کے باعث سب سے منفردد رہی۔

5- پروسپیکٹ
ایک ایسے دور میں جہاں ہیو ی بجٹ کی سائنس فکشن فلموں نے ہر جانب دھوم مچائی ہوئی ہوئی ہے، ایک نیا تجربہ کرتے ہوئے کم بجٹ کی سائنس فکشن فلم ریلیز کرنا یقینا قابلرشک ہے، 10 مارچ 2018 کو ریلیز ہونے والی فلم ' پروسپیکٹ' بھی کم بجٹ والی ایک ایسی فلم ہے جس میں لاگت سے زیادہ تخلیق اور پلے گراؤنڈ پر توجہ دی گئی۔
ڈائریکٹر کرسٹفر کالڈویل اور مصنف زیک ارل اس کاوش کی کامیابی پر بجا طور پر تعریف کے مستحق ہیں، فلم کی کہانی ایک نوجوان لڑکی 'سی' اور اس کے والد ' ڈامن' کے گرد گھومتی ہے جو خلائی مخلوق کی ایک دنیا کا سراغ لگاننے کے لیے تحقیق میں مصروف ہیں۔
فلم میں مستقبل کا ایک ایسا دور دکھایا گیا ہے جہاں خلاء میں سفر عام ہے اور یہ دونوں باپ بیٹی متعدد سیاروں پر ایلین کی تلاش کے لیے سفر کرتے ہیں، مگر کچھ عرصے بعد ڈامن ایک نئی دنیا کی جانب مشن تشکیل دیتا ہے تا کہ ایلین ورلڈ کے معمے کو حل کر سکے۔
فلم کا ایک بہترین پہلو یہ رہا کہ اس میں ہیوی بجٹ کے ساتھ خلائی سفر، اسپیس سوٹس اور جدید تری آلات دکھانے کے بجائے استعمال شدہ چیزوں کو بار بار مرمت کر کے دوبارہ استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا، جس سے نہ صرف فلم کا بجٹ کم رہا بلکہ فلم بینوں کو ایک نیا آئیڈیا بھی ملا کہ اگر کہانی دلچسپ ہو اور رائٹر و ڈائریکٹر کی اس پر گرفت مضبوط ہو تو کم بجٹ کی اسپیس فلمیں بھی شائقین کی توجہ حاصل کر سکتی ہیں۔

اوینجر: انفنٹی وار
اوینجر: انفنیٹی وار مارول یونیورس پکچرز کی انیسویں اور اوینجر سپر ہیرو سیریز کی تیسری فلم تھی، اس سیریز کی پہلی اور دوسری فلمیں 2012 اور 2015 میں ریلیز ہوئیں تھیں، تیسری فلم کے ڈائریکٹر انتھونی اور جو روزو ، اور مصنف کرسٹو فر مرکاس اور اسٹیفن میک فیلے ہیں۔
160 منٹ دورانیے پر مشتمل یہ فلم ایسی سپر ہیرو یونیورس کی کہانی کے گرد گھومتی ہے جسے بنانے میں تقریبا 10 برس لگے۔
اوینجر سیریز کی دوسری فلموں کی طرح اس میں بھی ایک بیڈ بوائے 'تھونس' ہے، جس کی آرمی ایک اسٹار سسٹم سے دوسرے سسٹم تک جنگ و جدل میں مصروف ہے، تاکہ سکس سپر ہیروز کی طاقت حاصل کر کے تھونس کو دے سکے، جب تھونس کو یہ قوت حاصل ہوجائیگی تو وہ اپنی یونیورس کی آدھی آبادی کو ختم کر کے اپنے اقتدار کو برقرار رکھ سکے گا۔
لیکن اس کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ اوینجرز ہیں جن کی سر کردگی تھور (کرس ہیمورتھ)، ہلک(بروس بینر)، نتاشا یا بلیک ویڈو، اور کیپٹن امریکا کر رہے ہیں، اس فلم کے کئی کئی کردار بلیک پینتھر اور گارجین آف گلیکسی سے لیے گئے ہیں، جبکہ متعدد نئے کردار بھی متعارف کروائے گئے ہیں ۔
اوینجرز سیریز کے شائقین اس فلم کے کافی عرصے سے انتظار کر رہے تھے اورفلم نہ صرف ان کی امیدوں پرپوری اتری، بلکہ 2018 کی بہترین اور سب سے زیادہ کمانے والی فلموں میں جگہ بنانےمیں بھی کامیاب رہی۔

اے سولو سٹار وارز اسٹوری
یہ اس سیریز کی نئی فلم تھی جس کی کہانی کا آغاز اس سیریز کی چھٹی فلم اے نیو ہوپ کے اختتام سےکیا گیا، اس میں غیر معروف سمگلر کے ماضی کی تفصیلات آشکار کی گئیں کہ کس طرح اس کی ملاقات عظیم 'چیو باکا ' سے ہوئی اور پھر واقعات کے تسلسل میں وہ کس طرح میلینیئم فیلکن کا کیپٹن بن گیا۔
اسٹار وارز سیریز کی فلموں کی طرح اس فلم میں بھی وہی روایتی ایکشن تھرلر مناظر کی بھرمار نظر آئی، مگر فلم کے ذریعے شائقین کو بہت سے اہم پیغامات دینے کی کوشش کی گئی جن میں مساوی حقوق، ٹیم ورک، بہتر کمیونیکیشن، خلوص اور بے لوث دوستی و قربانی شامل ہیں۔
پچھلی 2 فلموں کی نسبت اس فلم میں خواتین کردار زیادہ ہونے کی وجہ سے زیادہ رنگینی محسوس ہوئی، کیونکہ ان کے کاسٹیومز پر خصوصی توجہ دی گئی تھی، مجموعی طور پر یہ اسٹار وارز فلموں کے دلدادہ افراد کے لیے ایک اچھی تفریح ثابت ہوئی۔

وینوم
3 اکتوبر 2018 کو ریلیز ہونے والی سونی مارول پکچرز کی پیشکش یہ فلم اپنی اچھوتی کہانی اور منفرد آئیڈیے کے باعث سائنس فکشن فلموں کے شائقین کی بھرپور توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
فلم کی کہانی ایک جرنلسٹ ایڈی بروک کے گرد گھومتی ہے جو ایک سائنسدان ڈریک کی کرپشن پر تحقیق کرتے ہوئے کسی اور سیارے کے پیرا سائٹ سے متاثر ہونے کے بعد سپر پاور حاصل کر لیتا ہے۔
فلم کی کہانی میں ایک موڑ اس وقت آتا ہے جب ڈریک اور بروک کو یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ پیرا سائٹ' وینوم ' خود بھی دراصل ایک ایلین مخلوق ہے، جو اپنے سیارے سے فرار ہو گیا تھا، جس کی آواز بیٹ مین جیسی ہے، وینوم کو ایڈی کے جسم میں داخل ہونے کے بعد سپر ہیرو والی طاقت تو حاصل ہو جاتی ہے مگر اس کا منفی اور خطرناک استعمال روکنا ان دونوں کے لیے ایک بے انتہا مشکل امر بن جاتا ہے، کیونکہ وینوم میں خطرناک منفی رجحان بھی ہے۔
بہترین پلاٹ کے ساتھ سائنس فکشن اور مزاح کا عنصر لیے ہوئے یہ فلم 2018 کی بہترین فلموں میں جگہ بنا نے میں کامیاب رہی۔

دی پریڈیٹر
شین بلیک کی ڈائریکشن میں بننے والی یہ فلم 12 ستمبر 2018 کو ریلیز کی گئی, جس کا بجٹ 8 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا اور اسکرین پلے بھی خود شین بلیک نے ہی تحریر کیا تھا۔
یہ پریڈیٹر سیریز کی نئی فلم تھی جن کی کہانی انسان اور خلائی ممخلوق کے ممکنہ ٹکراؤ کے گرد گھومتی ہے، اگرچہ فلم کی کہانی میں کوئی نیا آئیڈیا یا سائنسی ایشو شامل نہیں تھا، مگر اس سیریز کو پسند کرنے والے افراد کے لیے یہ نئی فلم بھی ایک اچھی تفریح ثابت ہو ئی۔
سائنس فکشن میں خلائی مخلوق کی انسان سے دشمنی کا تصور اب کافی پرانا ہو چکا ہےکہ کسی سیارے پر خلائی مخلوق بھی آباد ہیں جو انسان تک رسائی حاصل کر کے اسے تباہ کردینا چاہتی ہے، اسی خیال کو اس فلم میں کچھ نئے انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی، جس میں ڈائیریکٹر کافی حد تک کامیاب رہے۔

مورٹل انجنز
13 دسمبر 2018 کو ریلیز ہونے والی 10 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تیار کردہ اس فلم سے سائنس فکشن فلموں کے شائقین کو کافی امیدیں وابستہ ہیں، اس فلم کے ڈائریکٹر کرسچیئن ریور ہیں اور اہم کاسٹ میں ہیرا مل سارڈو اور رابرٹ شیہان شامل ہیں۔
یہ فلم 2001 میں شائع ہونے والے برطانوی مصنف فلپ ریو کے ناول 'مورٹل انجنز' سے ماخوذ ہے، جس کا اسکرین پلے فرین والش نے لکھا ہے اور فلم کی کہانی ایک ایسی پر اسرار عورت کے گرد گھومتی ہے جو زمین پر زندگی کی تباہی کے 100 سال بعد اچانک نمودار ہو تی ہے اور لندن نامی ایک بڑے شہر کو بچانے کی کوشش کرتی ہے۔
یہ پورا شہر پہیوں پر بنایا گیا ہے اور قابل حرکت ہے، امید کی جارہی ہے کہ سٹار وارز کی طرز پر بنائی گئی یہ فلم شائقین کی بھرپور توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے گی۔
 
آخری تدوین:
2018 کی بہترین پاکستانی فلمیں
جاندار اداکاری کے ساتھ ساتھ بہترین موضوعات کو بھی ان 2018 پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیے کافی مثبت ثابت ہوا، اس سال کافی شاندار فلمیں سینما گھروں میں پیش کی گئیں۔ان فلموں میں پاکستان کے کئی نامور اداکاروں نے کام کیا، ان موویز میں نہ صرف مضبوط کہانیوں کو پیش کیا گیا، بلکہ متعدد فلموں میں خواتین کے مضبوط کرداروں کو بھی دکھایا گیا۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزرتے وقت کے ساتھ پاکستان فلم انڈسٹری میں فلموں کی پروڈکشن میں بھی اضافہ ہوا ہے، رواں برس بھی کئی فلمیں بنیں، جن میں سے کئی فلمیں شائقین میں مقبول ہوئیں۔

جوانی پھر نہیں آنی-2
فلم ’جوانی پھر نہیں آنی 2‘ پاکستان کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ہے، جسے رواں سال عیدالفطر پر سینما گھروں میں دو اور فلموں کے مدمقابل ریلیز کے لیے پیش کیا گیا تھا، تاہم اس فلم نے باقی تمام فلموں کو پیچھے چھوڑ دیا۔فلم کی کامیڈی اور روماونی کہانی نے تو ناظرین کو متاثر کیا ہی، تاہم فلم کی کاسٹ کی بہترین کارکردگی کی تعریف نہ کرنا یقیناً اس کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔فلم ’جوانی پھر نہیں آنی 2‘ میں ہمایوں سعید، واسع چوہدری اور احمد علی بٹ نے تو کام کیا ہی تاہم حمزہ علی عباسی کی وجہ اس فلم میں فہد مصفطیٰ کو کاسٹ کیا گیا، جو یقیناً پروڈیوسر اور ہدایت کار کا سب سے بہترین فیصلہ ثابت ہوا۔جوانی پھر نہیں آنی میں موجود کامیڈی نے سینما گھروں میں ناظرین کو نہ صرف ہنسنے پر مجبور کیا، بلکہ ہر اداکار کو ایک بہترین کردار دے کر پروڈیوسرز اور ہدایت کار نے خوب داد سمیٹی۔یہ 2015 میں سامنے آنے والی کامیڈین فلم ’جوانی پھر نہیں آنی‘ کا سیکوئل تھی، اور اس فلم کو رواں سال کی سب سے بہترین فلم کہنا غلط نہیں ہوگا۔

لوڈ ویڈنگ
رواں سال عید پر ہدایت کار نبیل قریشی اور پروڈیوسر فضا علی میرزا کی فلم ’لوڈ ویڈنگ‘ بھی ریلیز ہوئی، جس میں فہد مصفطیٰ اور مہوش حیات نے مرکزی کردار نبھائے۔
اگر فلم لوڈ ویڈنگ کے حوالے سے یہ کہا جائے کہ یہ ایک ایسی فلم ہے جسے اگر کئی بڑی فلموں جتنی اہمیت ملتی، تو شاید یہ آج پاکستان کی سب سے زیادہ کمائے والی فلم ثابت ہوتی تو غلط نہیں ہوگا۔
ہدایت کار کے مطابق فلم لوڈ ویڈنگ کو عید کے دوران سینما گھروں کی ناانصافی کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ یہ تھی کہ دوسری ریلیز فلموں کو زیادہ اہمیت دی گئی، تاہم سینما مالکان کے مطابق فلم کی مارکیٹنگ کمزور تھی جس کی وجہ سے اسے کم اسکرینز پر پیش کیا گیا۔لوڈ ویڈنگ نبیل قریشی کی ایک اور بہترین فلم ہے، جس میں موجود کاسٹ نے اپنی شاندار پرفارمنسز سے لوگوں کا دل جیت لیا۔
اس فلم کی کہانی ایک ایسے لڑکے پر مبنی ہے جو کسی سے محبت تو کرتا تھا لیکن اپنی بہن کی شادی ہونے سے قبل اس سے شادی نہیں کرسکتا تھا۔ہمیشہ کی طرح نبیل قریشی نے اس فلم میں بھی شادیوں کے حوالے سے عوام کو سماجی پیغام دینے کی کوشش کی۔

طیفا ان ٹربل
فلم ’طیفا ان ٹربل‘ پاکستانی اداکار و گلوکار علی ظفر کی اپنے ملک کی ڈیبیو فلم تھی، علی ظفر نے بولی وڈ کی فلموں میں تو اپنے کام سے خوب داد وصول کی تھی اور یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو ان کی اس فلم سے بھی کئی توقعات وابستہ تھیں اور علی ظفر ان توقعات پر پورا بھی اترے۔طیفا ان ٹربل میں علی ظفر کے ہمراہ مایا علی نے مرکزی کردار نبھایا، ان دونوں کی اداکاری کے ساتھ ساتھ جوڑی کو بھی خوب سراہا گیا۔یاد رہے کہ فلم ’طیفا ان ٹربل‘ اس وقت سامنے آئی تھی جب گلوکارہ نے علی ظفر پر انہیں جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد کئی افراد نے فلم کے خلاف مظاہرے بھی کیے۔
اس کے باوجود علی ظفر کی فلم باکس آفس پر کامیاب ثابت ہوئی، جبکہ اس کی کامیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے سینما مالکان نے اسے طویل وقت تک اسکرینز پر پیش کیا۔
فلم میں علی ظفر کے کام کو خوب سراہا گیا، جبکہ کامیڈین اور رومانوی کہانی بھی تعریف کے قابل رہی۔

کیک
اس فلم نے صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں شہرت حاصل کی۔فلم کیک کی کہانی ایک خاندان کے گرد گھومتی ہے، جو کئی چھوٹے چھوٹے تنازعات میں گھرا نظر آتا ہے، تاہم فلم میں شامل جذباتی، کامیڈی اور رومانوی مناظر کی وجہ سے اس فلم کو دیگر فلموں سے منفرد قرار دیا گیا تھا۔
فلم کی کاسٹ میں صنم سعید، محمد احمد، فارس خالد، بیو ظفر، حرا حسین اور آمنہ شیخ شامل تھیں۔فلم کی سب سے بڑی خوبی، اس کی کہانی کا رواں اور آسان ہونا تھا، اس کو مقبولیت دینے کے لیے کوئی اسکینڈل نہیں گھڑا گیا، فلم میں کوئی آئٹم سونگ نہیں شامل کیا گیا، نہ ہی کوئی اور طرح کا حربہ آزمایا گیا، سیدھی سیدھی فلم نمائش کے لیے پیش کردی گئی اور حیرت انگیز طور پر نتیجہ مثبت رہا، فلم کو پاکستانی اور عالمی میڈیا میں متناسب توجہ اور پسندیدگی حاصل ہوئی۔کیک کی کاسٹ کو ان کی شاندار کارکردگی کے لیے بھی خوب سراہا گیا، جبکہ فلم میں ایک خاندان کے درمیان ہونے والے جذباتی لمحات کو بھی خاصہ پسند کیا گیا۔عاصم عباسی کی ہدایات میں بننے والی اس فلم نے بین الاقوامی سطح پر کئی ایوارڈز بھی حاصل کیے۔

پرواز ہے جنون
جس وقت فلم ’پرواز ہے جنون‘ کے بننے کا اعلان کیا گیا تو لوگوں کو اس بات کی زیادہ امید نہیں تھی کہ فلم باکس آفس پر شاندار کمائی حاصل کرلے گی، اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ ایسی کئی فلمیں اس سے قبل بھی پاکستانی سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جاچکی ہیں جنہوں نے خاصہ اچھا بزنس نہیں کیا۔لیکن پرواز ہے جنون کی ریلیز کے بعد کچھ اور ہی دیکھنے میں آیا، فلم نے نہ صرف باکس آفس پر شاندار کمائی حاصل کی بلکہ اسے تجزیہ کاروں کے مثبت ریویوز بھی موصول ہوئے۔فلم میں رومانوی، کامیڈی اور حب الوطنی جیسے جذبات کو پیش کیاگیا اور یہی وجہ ہے کہ پاکستانی ناظرین بڑی تعداد میں فلم سینما گھروں پر دیکھنے گئے۔فلم کی کاسٹ میں ہانیہ عامر، حمزہ علی عباسی، احد رضا میر نے مرکزی کردار نبھائے، اداکاروں کی اداکاری کو خوب سراہا گیا، جبکہ کہانی اور بھی خاصہ پسند کیا گیا۔
پاک فضائیہ کی مشترکہ پروڈکشن کے ساتھ بنائی جانے والی اس فلم کو عید کے دوران دو اور بڑی فلموں کے مدمقابل پیش کیا گیا، اس کے باوجود فلم ناظرین کے دلوں میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی۔

ڈونکی کنگ
ڈونکی کنگ کو پاکستان کی سب سے بہترین اینیمیٹڈ فلم کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔اس فلم کی کہانی جنگل کے ایک ایسے گدھے پر مبنی ہے، جسے ایک چالاک لومڑی اپنی سازش کے تحت جنگل کا راجا بنادیتی ہے، جسے ایسا لگتا ہے کہ یہ گدھا جنگل کے لیے کچھ نہیں کرپائے گا، تاہم ہوتا کچھ اور ہی ہے۔اس فلم میں کرداروں کے لیے پاکستان کے کئی نامور اداکاروں نے اپنی آوازیں دی، جن میں حنا دلپزیر، افضل خان، جاوید شیخ اور عدیل ہاشمی جیسے اداکار شامل ہیں۔
فلم کا مرکزی کردار منگو منگو جان منگو صرف بچوں کے درمیان ہی نہیں بلکہ بڑوں میں بھی کافی مقبول رہا۔

موٹر سائیکل گرل
موٹر سائیکل گرل یقیناً کمائی کے حوالے سے اتنی کامیاب تو نہیں ہوئی، جتنی پاکستان کی رواں سال ریلیز ہونے والی دوسری فلمیں ہوئیں، تاہم عدنان سرور کی ہدایات میں بننے والی فلم نے لوگوں کے دل کو چھوا ضرور۔
فلم کی کاسٹ میں سوہائے علی آبڑو، علی کاظمی، ثمینا پیرزادہ، سرمد کھوسٹ شامل ہیں۔
ناظرین نے نہ صرف فلم میں موجود اداکاروں کی کارکردگی کو سراہا بلکہ اس کی دل چھولینے والی کہانی کو بھی کافی پسند کیا۔فلم موٹرسائیکل گرل ایک ایسی بیٹی کی کہانی ہے جو اپنے والد کے پاکستان کے شمالی علاقوں کا موٹر سائیکل پر دورہ کرنے کے خواب کو پورا کرتی ہے اور ایسا کرنے کے لیے اسے کئی مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔
اس فلم میں خواتین کو سوسائٹی میں ہونے والی مسائل کو بھی پیش کیا گیا۔

پرچی
کسی فلم میں ایک خاتون کو ایکشن کرتے دیکھنا کم ہی نظر آتا ہے، تاہم فلم پرچی میں اس اداکارہ حریم فاروق کو دیگر اداکاروں سے زیادہ مضبوط کردار میں پیش کرکے فلم پرچی کے ہدایت کار نے خوب داد وصول کی۔
اس فلم میں حریم فاروق نے لوگوں کو اپنے منفرد انداز سے حیران تو کیا، تاہم کئی ناظرین نے ان سے بہتر اداکاری کی توقع بھی کی۔
پرچی میں دیگر کاسٹ کی کارکردگی کو بھی سراہا گیا۔

سات دن محبت ان
فلم سات دن محبت ان کی سب سے خاص بات یہ تھی کہ اس فلم میں ہمیشہ رونے دھونے والے کردار کرتی ماہرہ خان کو نہایت منفرد انداز میں پیش کیا گیا۔
ماہرہ خان نے نہ صرف فلم میں کامیڈی کی بلکہ وہ اپنے حق کے لیے لوگوں کا مقابلہ کرتی بھی نظر آئیں۔ماہرہ خان کے علاوہ فلم کی کاسٹ میں موجود جاوید شیخ اور شہریار منور نے بھی یادگار پرفارمنسز دیں۔
جبکہ موسیقی کو بھی خوب پسند کیا گیا۔
 
2018: سب سے زیادہ کمانے والی ہولی وڈ فلمیں

سال 2018 کا اختتام ہونے کو ہے اور دیگر شعبہ جات کی طرح شوبز سے وابستہ افراد بھی نئے سال کے منصوبے بنانے میں مصروف ہیں۔
اگرچہ رواں سال کے اختتام تک مزید ہولی وڈ فلمیں ریلیز ہوں گی، تاہم اب تک کی ریلیز ہونے والی کم سے کم 700 سے زائد فلموں میں سے محض چند ایسی فلمیں ہی ہیں، جنہوں نے باکس آفیس پر کمائی کے نئے ریکارڈ بنائے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہولی وڈ میں ہر ماہ لگ بھگ 65 فلمیں ریلیز ہوتی ہیں، جن میں سے زیادہ تر باکس آفیس پر کمائی کے ریکارڈز بنانے میں ناکام ہوجاتی ہیں، تاہم پھر بھی سال بھر میں کم سے کم 2 درجن ایسی فلمیں ہوتی ہیں جوایک ہزار کروڑ روپے کمانے میں کامیاب جاتی ہیں۔
رواں برس ہولی وڈ میں کچھ ایسی فلموں نے کمائی کے ریکارڈ بنائے، جن سے متعلق کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ کمائی کے نئے ریکارڈ بنانے میں کامیاب جائیں گی۔
اگر بات سب سے زیادہ کمائی کرنے والی 10 ہولی وڈ فلموں کی جائے تو حیران کن طور پر ریکارڈ کمائی کرنے والی ان فلموں میں زیادہ تر سیکوئل فلمیں تھیں۔
یعنی زیادہ تر ایسی فلمیں کمائی کرنے میں کامیاب گئیں، جن کی پہلی فلمیں بھی کمائی کے ریکارڈ بنا چکی تھیں، تاہم کچھ نئی فلمیں بھی شائقین کا توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔

10- اے اسٹار از بارن
گلوکارہ لیڈی گاگا کی پہلی فلم اے اسٹار از بارن نے اگرچہ کوئی ریکارڈ توڑ کمائی نہیں کی، تاہم یہ کسی بھی نئی اداکارہ کی سب سے زیادہ کمانے والی فلم بنی۔
لیڈی گاگا نے اس فلم کے ذریعے فلم ڈیبیو کیا، وہ اس میں بھی گلوکاری کرتی دکھائی دیں، یہ فلم 1937 میں بننے والی امریکی فلم کا آفیشل ریمیک ہے، اس سے زیادہ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ اس کا پہلا ریمیک 1976 میں بنایا گیا تھا۔
فلم کی کہانی گلوکارہ کی زندگی کے گرد گھومتی ہے، جسے ایک گلوکار سے محبت ہوجاتی ہے۔
فلم میں گلوکارہ کا کردار لیڈی گاگا اور گلوکار کا کردار بریڈلی کوپر نے ادا کیا تھا، جنہوں نے اس فلم کی ہدایات بھی دی اور انہوں نے اسے پروڈیوس کیا۔
اس فلم کو رواں برس اکتوبر میں ریلیز کیا گیا تھا، جس نے دنیا بھر سے 36 کروڑ 23 لاکھ 32 ہزار سے زائد کی کمائی کی، یعنی اس فلم نے دنیا بھر سے پاکستانی 38 ارب روپے سے زائد کی کمائی کی۔

9- اے سولو اسٹار وارز اسٹوری
شہرہ آفاق ہولی وڈ فلم اسٹارز وارز کے کردار ہان سولو کی مہمات پر مشتمل فلم ‘اے سولو اسٹار وارز اسٹوری’ کو مئی 2018 میں ریلیز کیا گیا تھا۔
رون ہوورڈ کی ڈائریکٹ کردہ اس فلم میں نوجوان ہان سولو کی مہمات کو دکھایا گیا، جن کے ساتھ Chewbacca اور لانڈو کارلریسیان (ڈونلڈ گلوور) ساتھ دکھائی دیے، علاوہ ازیں کچھ نئے روبوٹس، نئے کردار جیسے ایملیا کلارک اور ووڈی ہیرلسن کے ساتھ روایتی اسٹار وارز لڑائیوں کو بھی اس فلم کا حصہ بنایا گیا۔
اس فلم نے دنیا بھر سے 38 کروڑ 53 لاکھ 29 ہزار ڈالر سے زائد کی کمائی کی، یعنی اس فلم نے دنیا بھر سے پاکستانی 40 اب روپے سے زائد کی کمائی کی۔

8-آنٹ میں آن دی واسپ
سپر ہیرو کامک کرداروں پر مبنی اس فلم کو رواں برس جون میں ریلیز کیا گیا تھا، یہ فلم آنٹ مین، اسکاٹ لینگ اور ہوپ وائن ڈائنے واسپ جیسے کرداروں پر مبنی تھی۔
اس فلم کی ہدایات پیٹن ریڈ نے دیں، جب کہ اس میں پال رڈ، اوینجلین للے، مشیل پینا، والٹن گوگنز اور بوبی کیناویل سمیت دیگر اداکاروں نے جوہر دکھائے۔
اس فلم نے دنیا بھر سے 61 کروڑ 72 لاکھ 60 ہزار 330 ڈالر سے زائد کی کمائی کی، یعنی اس فلم نے پاکستانی 70 ارب روپے کے قریب پیسے بٹورے۔

7- ڈیڈ پول 2
2016 میں ریلیز ہونے والی فلم ڈیڈ پول کی اس سیکوئل فلم کو رواں برس مئی میں ریلیز کیا گیا تھا، جس نے اگرچہ توقعات سے کم کمائی کی، تاہم پھر بھی یہ فلم رواں سال کی کمائی کرنے والی 10 بڑی فلموں میں شامل ہونے میں کامیاب ہوگئی۔
ڈیوڈ لیچ کی ہدایت کردہ اس فلم کی کاسٹ میں ریان ریونلڈس، برائنا ہلڈی برانڈ، مورینا بیکرین، ٹی جے ملر، جیکی کیسی، جولین ڈینیسن اور اسٹیفن کیپکک شامل تھے۔
اس فلم نے 5 دسمبر تک دنیا بھر سے 73 کروڑ 38 لاکھ 9 ہزار سے زائد کی کمائی کی، یعنی اس فلم نے دنیا بھر سے 75 ارب روپے سے زائد کی رقم بٹوری۔

6-مشن امپاسیبل فال آؤٹ
ٹام کروز کی ایکشن فلم اور مشن امپاسیبل فال آؤٹ کو رواں برس جولائی میں ریلیز کیا گیا تھا.
اس فلم میں ٹام کروز برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کے اہلکار کے روپ میں نظر آئے جو سپر ہیرو سے بھی لڑتے نظر آئے۔
فلم ساز کرسٹوفر مک کوری کی اس فلم میں ٹام کروز نہ صرف اداکاری کرتے نظر آئے بلکہ وہ اس کے شریک پروڈیوسر بھی تھے۔
فلم کی دیگر کاسٹ میں رابیکا فرگوسن، سائمن پیگ، مائیکل موناگن، ہینری کیول اور الیک بیلڈون سمیت دیگر اداکار شامل تھیں۔
اس فلم نے دنیا بھر سے 78 کروڑ 75 لاکھ 53 ہزار سے زائد کی کمائی کی، یعنی اس فلم نے دنیا بھر سے پاکستانی 80 ارب روپے سے زائد کی کمائی.

5- وینم
سائنس فکشن سپر ہیرو فلم ’وینم‘ کو رواں برس اکتوبر میں سب سے پہلے امریکا میں ریلیز کیا گیا تھا، جس کے بعد اسے مختلف تاریخوں میں دیگر ممالک میں بھی ریلیز کیا گیا۔
اس فلم کی ہدایات ربن فلیشر نے دی تھیں، جب کہ اسے سونی پکچرز کے بینر تلے ریلیز کیا گیا تھا۔
ٹام ہارڈی، مشیل ولیمز، رز احمد اسکاٹ ہازے اور ریڈ اسکاٹ جیسی کاسٹ پر مبنی اس فلم نے دنیا بھر سے 5 دسمبر تک 84 کروڑ 34 لاکھ 21 ہزار 900 ڈالر کی کمائی کی۔
یعنی اس فلم نے دنیا بھر سے پاکستانی 90 ارب روپے کے لگ بھگ کمائی کی۔

4- انکریڈیبل 2
ایکشن ایڈونچر اینیمیٹیڈ فیملی سپر ہیرو فلم انکریڈیبل 2 در اصل اسی نام سے آنے والی 2004 کی فلم کا سیکوئل تھا، جسے رواں برس جون میں سب سے پہلے امریکا اور بعد ازاں دیگر ممالک میں ریلیز کیا گیا۔
اس فلم نے حیران کن طور پر نہ صرف کئی فلموں کی کمائی کے ریکارڈ توڑے بلکہ کمائی کے نئے ریکارڈ بھی اپنے نام کیے۔
اس فلم کی ہدایات براڈ برڈ نے دی جب کہ انہوں نے ہی اس کی کہانی بھی لکھی۔
اس فلم نے 5 دسمبر تک دنیا بھر سے ایک ارب 23 کروڑ 75 لاکھ 67 ہزار 549 ڈالر بٹورے، جو پاکستانی ایک ارب 25 ارب روپے کے لگ بھگ بنتے ہیں

3- جراسک ورلڈ: فالن کنگ ڈم
ڈائناسور فرنچائزسائنس فکشن فلم ’جراسک ورلڈ: فالن کنگ ڈم‘ کو رواں برس جون میں ریلیز کیا گیا تھا، ابتدائی طور پر اسے محض 30 ممالک میں ریلیز کیا گیا تھا، جس کے بعد اسے دیگر ممالک میں ریلیز کیا گیا۔
پروڈیوسرکولن ٹریورو کی اس فلم کی ہدایات جے اے بایونا نے دیں، جب کہ کرس پراٹ، بریس ڈلاس ہوورڈ، بی ڈی وونگ، جیمز کارم ویل، ٹیڈ لوینی، جسٹس سمتھ اور ٹوبی جونز سمیت دیگر اداکاروں نے اس میں شاندار جوہر دکھائے۔
اس فلم نے 5 دسمبر تک دنیا بھر سے ایک ارب 30 کروڑ 48 لاکھ 66 ہزار 233 ڈالر بٹورے، یعنی اس فلم نے پاکستانی ایک کھرب، 48 ارب اور 66 کروڑ روپے سے زائد کی کمائی۔

2- بلیک پینتھر
پہلی سیاہ فام سپر ہیرو فلم ‘بلیک پینتھر’ کو اگرچہ امریکا میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم کا اعزاز حاصل ہے، تاہم اس فلم نے دنیا بھر سے اتنی کمائی نہیں کی، جتنی ’اوینجر: انفٹی وار’ نے کی۔
بلیک پینتھر کی کہانی امریکا میں 1960 اور 1970 کی دہائی میں شائع ہونے والے سیاہ فام سپر ہیروز کے کامک ناول ’بلیک پینتھر‘ سے ماخوذ ہے۔
فلم میں افریقہ کے ایک گمشدہ حصے کو دکھایا گیا، فلم میں شاہی روایات اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے نئے ڈرامائی اندازوں کو بھی بھرپور دکھایا گیا۔
ریان کوگلر کی ہدایت کردہ اس فلم کو 2018 کے آغاز میں ہی ریلیز کیا گیا تھا اور اس نے کمائی کے کئی نئے ریکارڈ اپنے نام کیے۔
فلم کی کاسٹ میں چاڈوک بوسمین، مائیکل بی جورڈن، لپیتا نیونگو اور مارٹن فریمین سمیت دیگر اداکار شامل تھے۔
اس فلم نے 5 دسمبر تک ایک ارب 34 کروڑ 70 لاکھ 71 ہزار 259 ڈالر بٹورے، یعنی اس فلم نے دنیا بھر سے پاکستانی ایک کھرب، 34 ارب 70 کروڑ 71 لاکھ روپے سے زائد کی کمائی کی۔

1- اوینجر: انفنٹی وار
متعدد سپر ہیروز سے بھی زیادہ طاقتور ولن ’تھیونس‘ کی دہشت زدہ لڑائی پر مبنی اس فلم نے رواں برس سب سے زیادہ کمائی کرکے کئی لوگوں کو حیران کردیا۔
اگرچہ یہ خیال پہلے ہی کیا جا رہا تھا کہ یہ فلم کمائی کے نئے ریکارڈ بنائے گی، تاہم کسی کو اندازہ نہ تھا کہ یہ فلم درجنوں فلموں کی مجموعی کمائی سے بھی زیادہ پیسے بٹورنے میں کامیاب جائے گی۔
اس فلم میں ارول اسٹوڈیوز کے سینما یونیورس ہاؤس کی 18 فلموں کے سپر ہیروز کو ایک ساتھ دکھایا گیا۔
’اوینجر: انفنٹی وار‘میں معروف سپر ہیروز آئرن مین، بلیک پینتھر، کیپن امریکا، ڈاکٹر اسٹریج، اسپائیڈر مین، تھور، آنٹ مین اور ایوینجرز، گارڈینز آف دی گلیکسی اور مارول اسٹوڈیو کے دیگر تمام سپر ہیروز کو خطرناک ولن سے لڑتے ہوئے دکھایا گیا۔
اس فلم میں تمام سپر ہیروز اسی اسٹوڈیو کے طاقتور ولن ’تھینوس‘ کا مقابلہ کرتے نظر آتے ہیں، جو کہ مارول یونیورس کا ایسا ولن ہے جس کی آمد کا عندیہ 6 سال پہلے ریلیز ہونے والی پہلی ایوینجرز فلم میں دیا گیا تھا۔
اس فلم کو رواں برس اپریل میں ابتدائی طور پر چند ممالک میں ریلیز کیا گیا، جس کے بعد اسے دیگر ممالک میں بھی ریلیز کیا گیا تھا۔
اس فلم نے 5 دسمبر 2018 تک دنیا بھر سے 2 ارب 8 کروڑ 84 لاکھ 25 ہزار 125 ڈالر کمائے۔
یعنی اس فلم نے دنیا بھر سے پاکستانی 2 کھرب 8 ارب 84 کروڑ 25 لاکھ روپے سے زائد کی رقم بٹور کر سب سے زیادہ پیسے کمانے والی فلم کا اعزاز اپنے نام کیا۔
 

فرقان احمد

محفلین
کہاں مے خانے کا دروازہ غالب، اور کہاں واعظ!
پر اِتنا جانتے ہیں، کل وہ جاتا تھا کہ ہم نکلے۔۔۔!

اب تو ہمیں بھی یہاں دبنگ انٹری دینا ہو گی کہ ہمیں بھی شہزادہ جی کے نقشِ قدم پر چلنا ہے صاحب! زمانے کا چلن یہی ہے۔۔۔! :)

تبصرے کو لائٹ انداز میں لیا جاوے خدارا
 

نہیں جی صاحب ہی ہیں اور ان کی تصویر بھی اخبار پر لگی ہوئی ہے۔

اگر کسی اور سورس سے آرٹیکل پیش کر رہے ہیں، تو ربط دینا لازم ہے۔

میں اخبار سے دیکھ کر لکھتا ہوں تو اس کا ربط نہیں دے سکتا البتہ تحریر گزارا کا نام لکھ دیتا ہوں۔
 
آخری تدوین:
محمد حسن شہزادہ!
آپ طویل مراسلہ کی بجائے اس کے چند مناسب حصے کر کے علیحدہ علیحدہ بھیجا کریں۔یہ زیادہ بہتر رہے گا۔:)
جی کوشش کروں مگر مجھ کو تفصیل سے بات کرنے میں زیادہ مزہ آتا ہے اس لیے تحریر لمبی ہوجاتی ہے بعد میں بھی تو احباب کے سوالات کے جوابات دینے پڑتے ہیں لہذا پہلے ہی مکمل کہانی لکھ دیتا ہوں
 
کہاں مے خانے کا دروازہ غالب، اور کہاں واعظ!
پر اِتنا جانتے ہیں، کل وہ جاتا تھا کہ ہم نکلے۔۔۔!

اب تو ہمیں بھی یہاں دبنگ انٹری دینا ہو گی کہ ہمیں بھی شہزادہ جی کے نقشِ قدم پر چلنا ہے صاحب! زمانے کا چلن یہی ہے۔۔۔! :)

تبصرے کو لائٹ انداز میں لیا جاوے خدارا

آجائیں محترم فرقان احمد صاحب مجھ کو بے حد خوشی ہو گی اور میں نے پہلے ہی لکھ دیا ہے آپ سب اس تھریڈ میں فلموں پر اپنے پسندیدہ اور ناپسندیدہ خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں
 
میں اخبار سے دیکھ کر لکھتا ہوں تو اس کا ربط نہیں دے سکتا البتہ تحریر گزارا کا نام لکھ دیتا ہوں۔
جو کام پہلے سے موجود ہو، اس پر اتنی محنت کیوں؟
ڈان کے تمام آرٹیکل انٹرنیٹ پر ٹیکسٹ فارمیٹ میں موجود ہوتے ہیں۔ تو دیکھ کر دوبارہ لکھنے کی کیا ضرورت؟
 
Top