فرقان احمد
محفلین
آپ بالکل درست فرما رہے ہیں۔یار لوگ بھی کتنے بھولے ہیں !!!!!!!!
صاحبو، اقامہ لگوانے پر کوئی نا اہل نہیں ہوا۔ نااہلی اقامہ لگوا کر تنخواہ چھُپانے سے ہوئی ہے۔آئین کی رُو سے، ہر عوامی نمائندے کو اپنے تازہ اثاثہ جات ظاہر کرنے ہوتے ہیں اور الیکشن کمیشن میں رپورٹ کرنے ہوتے ہیں۔ اگر نہ ظاہر کریں تو جھوٹ اور بددیانتی کے مرتکب ہوتے ہیں۔ جس سے اثاثہ جات چھپانے والا آئینِ پاکستان کے تحت نااہل قرار پاتا ہے۔
تاہم، یہ بات یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ عدالت نے بنیادی طور پر پانامہ کیس پر فیصلہ سنانا تھا۔ تنخواہ چھپانے کا معاملہ الیکشن کمیشن سے برآمد ہو کر بالآخر سپریم کورٹ تک پہنچنا چاہیے تھا۔اس کے باجود، سپریم کورٹ بااختیار ادارہ ہے اور یہ فیصلہ غلط نہیں ہے تاہم اسے متعلقہ کیس کے تناظر میں کمزور فیصلہ ضرور قرار دیا جا سکتا ہے جس کا نواز شریف صاحب اب تک سیاسی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔