باجو کا ایویں ہی رسی کودنے کا موڈ ہوا اور انہوں نے رسی گودنا شروع کردی۔
اور جب تھک گئیں تو ان کو بھوک کا احساس ہوا۔
تو انہوں نے چھپکے سے ایک پاپ کارن کی تھیلی نکالی اور اِدھر اُدھر دیکھتے ہوئے پاپ کارن کھانا شروع کردیے
آج پتا کیا ہوا
میری ایک سہیلی ہے پاکستان سے آئی ہوئی ہے بہت اسلامک ٹائپ لیڈی ہے ، سر پے حجاب وغیرہ رکھتی ہے ، گوروں سے دور ہی رہتی ہے ۔۔ اسکا جو ڈاکٹر ہے وہ گورا ہی ہے
۔ وہ جب جب اپوائنمٹ پے جاتی ہیں گورے بہت خوشاخلاق قوم ہے ، بڑی عاجزی سے ملا کرتے ہیں ہاتھ ملا کر ،
یہ جب جب جاتی ہیں مجھے ساتھ لے جاتی ہیں ۔۔ اور انکا ڈاکٹر ہر وزٹ ِ پے ان سے بڑی تپاک سے ہاتھ ملا کر ہیلو ، ہائی بولتا ہے ۔۔بہت تنگ ہیں اس ہاتھ ملانے سے
آج جب گئیں تو راستے میں پلان کرتی ہوئی گئیں کہ ایسا کیا طریقہ ہو کہ گورا انکو ٹچ نا کرپائے ۔۔
میں نے کہا ایسا کریں اپنا ہاتھ لپیٹ کر جائیے تاکہ نا ہاتھ سامنے آئے نا وہ ہاتھ ملائے ۔ورنہ تو بداخلاقی ہے کہ انکو ہم منع کریں تو بہت براُ لگتا ہے ۔
وہ بہت خوش ہوئیں ۔۔ جب ڈاکٹر کے روم میں پہنچنے لگیں تو اپنے ہاتھ انہوں نے اپنے دوپٹے میں لپیٹ لئے
تاکے ڈاکٹر یہ دیکھے گا تو ہاتھ نہیں ملائے گا ۔ ۔
جب ہم اندر پہنچیں تو ڈاکٹر بڑی تیزی سے انکی طرف بڑھا اور ہیلو ہائے کرنے کو ہاتھ ملانے کو انکا ہاتھ دیکھنے ڈھونڈنے لگا ۔۔جب اسُ نے دیکھا کہ انکا ہاتھ دوپٹے میں لپیٹے ہوئے ہیں تو اسُ نے آگے بڑھکر انکو گلے لگالیا ۔۔۔
میرا تو یہ سب دیکھ کر قہقہ ۔ ۔۔ ۔۔
اُفففففففف۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انکے تاثرات دیکھنے کو تھے ۔۔۔۔۔