مہندی لگے گی تیرے ہاتھ ۔

ناعمہ عزیز

لائبریرین
hena7.jpg
 
مین کب یہ چاہتا ہوں کہ لڑائی ہو۔

شعر تو سیدھا سا ہے کہ حنا (مہندی) کے پتوں پر دل کا حال لکھ رہا ہوں تاکہ جب یہ پتے پیس کر اس کی مہندی بنائی جائے اور شاعر کی پسندیدہ کے ہاتھ پر لگائی جائے تو وہ دل کا حال پڑھ لے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ویسے میں بھی یہی سمجھا کہ کسے کے ہاتھوں میں مہندی لگنے لگی ہے

شعر عرض ہے

برگ حنا پر بیٹھ کر لکھ رہا ہوں دل کی بات
شاید اس طرح سے لگے محبوب کی ہات

واہ کیا اچھا شعر ہے محب بھائی، پوری کہانی ہی کہہ دی اس شعر میں۔
 
Top