میری حقیقی عید

فرحت کیانی

لائبریرین
بہت اچھا لکھا اور اس سے بڑھ کر یہ کہ بہت اچھا کام کیا۔ ماں صرف دینا جانتی ہے۔ جو چھوٹے چھوٹے تحفے ہم ماؤں کو دیتے ہیں وہ ان کے لئے کس قدر اہمیت رکھتے ہیں شاید ہم کبھی اس کا اندازہ بھی نہ کر سکیں۔
اللہ تعالیٰ ہمارے سروں پر ماؤں کی چھایا ہمیشہ قائم رکھیں۔آمین
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
بہت اچھا لکھا اور اس سے بڑھ کر یہ کہ بہت اچھا کام کیا۔ ماں صرف دینا جانتی ہے۔ جو چھوٹے چھوٹے تحفے ہم ماؤں کو دیتے ہیں وہ ان کے لئے کس قدر اہمیت رکھتے ہیں شاید ہم کبھی اس کا اندازہ بھی نہ کر سکیں۔
اللہ تعالیٰ ہمارے سروں پر ماؤں کی چھایا ہمیشہ قائم رکھیں۔آمین
شکریہ، ویسے اس کی طرف مجھے توجہ مہ جبین آپی نے دلائی تھی
اصل داد کی حقدار وہی ہیں
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
غالب جی آج آپ کی اس تحریر کی تعریف کے لئے الفاظ سچ میں ختم ہو گئے ہیں، کس موضوع کا انتخاب کیا ہے جو نا ختم ہونے والا ہے۔
لبوں پہ اس کے کبھی بد دعا نہیں ہوتی
بس ایک ماں ہے جو مجھ سے خفا نہیں ہوتی

اس طرح میرے گناہوں کو وہ دھودیتی ہے
ماں بہت غصّے میں ہوتی ہے تو رو دیتی ہے
 
ماں محبت خلوص ایثار کا ایسا پیکر جس کا دنیا میں کوئی بدل نہیں .
بلاشبہ ایک بہت خوبصورت ٹاپک پر جاندار تحریر
شریک کیے جانے پر ممنون ہوں۔
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
تحریریں خوبصورت کب لگتی ہیں؟؟
جب وہ اسی طرح کا من موہنا سا احساس لیئے ہوئے ہوں۔
لفظ کب روح کو جا لگتے ہیں؟؟؟
جب ان میں گہرائی،سادگی،انسیت،اور معصومیت ہو۔
آپ کی تحریر اور آپ کے یہ والہانہ جزبات میں گندھے ہوئے لفظ چاشنی بکھیر دیتے ہیں۔
جزبات اگر روح کی گہرائی کو چھولیں تو تو ایسی ہی تحریریں وجود میں آتی ہیں۔
شکریہ بھیا !
 

مہ جبین

محفلین
اویس !
مجھے بالکل اندازہ نہیں تھا کہ " ماں " کی شان میں لکھے ، میرے چند ٹوٹے پھوٹے سے الفاظ ایک بیٹے کو اپنی ماں سے اس قدر قریب کردیں گے
اور وہ اپنی اماں جان کی خدمت میں چھوٹا سا نذرانہ پیش کرکے انکے دل میں بے حد و بے حساب خوشی داخل کرنے کا سبب بن جائے گا۔۔۔۔
اور اللہ کی رحمتوں کا حقدار بھی۔۔۔۔۔۔!
الحمدللہ ۔۔۔۔!

ہمارا لکھا ایک جملہ بھی کسی کو اپنی ماں کی قدر کرنے کا سبب بن جائے تو شاید وہ ایک چھوٹا سا عمل ہی آخرت میں نجات کا سبب بن جائے

یقین کرو بھائی مجھے یہ پڑھ کر اتنی خوشی ہوئی ہے کہ جس کی کوئی حد ہی نہیں ہے

آج ایک بیٹے نے اپنی ماں کی خدمت میں نذرانہ پیش کیا اور میں خوشی سے نہال ہوتے سوچ رہی ہوں کہ جب میں اتنا خوش ہوں تو
تمہاری پیاری اماں جان کتنا خوش ہوئی ہونگی

سدا سکھی رہو
سلامت رہو
شاد آباد رہو

اور اماں جان کی بہت بہت قدر کرتے رہنا

ماواں دیا ں ٹھنڈیاں چھاواں

چھوٹاغالبؔ کو میرا سلام
 

مہ جبین

محفلین
مجھ پر اس کا بہت بہت اثر ہوا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ آج عید کے دن میں نے اماں سے گلے مل کر جب ان کا ہاتھ پکڑ کے ایک نیلا نوٹ انہیں دیاا ور کہا:۔ اماں ، یہ آپ کی عیدی۔۔۔ ۔ میں آج تک آپ سے لیتا آیا ہوں ۔۔۔ ۔ مگر آج میرا آپ کو عیدی دینے کا دل کر رہا ہے۔


بہترین تحریر کا بہترین جملہ :clap:
 
Top