"میری پسند"

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عمر سیف

محفلین
بہت عمدہ علمدار۔

رخصت ہوا تو یوں لگا جان چلی گئی
تو مجھ میں کہیں مجھ سے زیادہ تو نہیں
 

سارہ خان

محفلین
دُنیا جسے کہتے ہیں جادُو کا کھلونا ہے
مِل جائے تو مٹی ہے، کھو جائے تو سونا ہے

اچھا سا کوئی موسم، تنہا سا کوئی عالم
ہر وقت کا رونا تو بے کار کا رونا ہے

برسات کا بادل تو دیوانہ ہے کیا جانے
کِس راہ سے بچنا ہے، کِس چھت کو بِھگونا ہے

غم ہو کہ خوشی دونوں کچھ دیر کے ساتھی ہیں
پھر رستہ ہی رستہ ہے، ہنسنا ہے نہ رونا ہے
 

عمر سیف

محفلین
خوب سارہ۔

زندگی کا کوئی احسان نہیں ہے مجھ پر
میں نے دُنیا میں ہر اِک سانس کی قیمت دی ہے​
 

شمشاد

لائبریرین
ٹکرا ہی گئی میری نظر ان کی نظر سے
دھونا ہی پڑا ہاتھ مجھے قلب و جگر سے

اظہارِ محبت نہ کیا بس اسی ڈر سے
ایسا نہ ہو گِر جاؤں کہیں ان کی نظر سے

اے ذوقِ طلب جوشِ جنوں یہ تو بتا دے
جانا ہے کہاں اور ہم آئے ہیں کدھر سے

‘فیاض‘ اب آیا ہے جنوں جوش پہ اپنا
ہنستا ہے زمانہ میں گزرتا ہوں جدھر سے
(فیاض ہاشمی)
 

عمر سیف

محفلین
جب کشتی ثابت و سالم تھی، ساحل کی تمنا کس کو تھی
اب ایسی شکستہ کشتی پر ساحل کی تمنا کون کرے​
 

شمشاد

لائبریرین
مرنے کی دعائیں کیوں مانگوں جینے کی تمنا کون کرئے
یہ دنیا ہو یا وہ دنیا، اب دنیا دنیا کون کرئے
 

خرم

محفلین
جہاں میں اہل ایماں مانند خورشید جیتے ہیں
ادھر ڈوبے اُدھر نکلے اُدھر ڈوبے ادھر نکلے
 

خرم

محفلین
گئی رتوں کا سراغ‌ لے کر کہاں سے آیا کدھر گیا وہ
عجیب مانوس اجنبی تھا ہمیں تو اداس کر گیا وہ
 

شمشاد

لائبریرین
خرم نے کہا:
رات یوں دل میں تیری کھوئی ہوئی یاد آئی
جیسے بھوکے کے منہ میں ڈکار آ جائے

محبوب وعدہ کر کے بھی آیا نہ دوستو
کیا کیا کِیا نہ ہم نے یہاں اس کے پیار میں
مرغے چرا کے لائے تھے جو چار “ پاپولر “
دو آرزو میں کٹ گئے، دو انتظار میں
(پاپولر میرٹھی)
 

شمشاد

لائبریرین
پیار

ابرِ بہار نے
پھول کا چہرہ
اپنے بنفشی ہاتھ میں لیکر
ایسے چوما
پھول کے سارے دکھ
خوشبو بن کر بہہ نکلے ہیں
(پروین شاکر)
 

ظفری

لائبریرین

اک سانحہ عجیب سا مُجھ پر گُذر گیا
وہ ، جی رہا تھا مجھ میں جو انسان، مر گیا

منزل کا دے پتا ، جوستارہ ، ہے وہ کہاں
تھا راستہ جو پاؤں کے نیچے، کدھر گیا

بپھری ہوئ تھیں خواہشیں ، طوفان کی طرح
محسوس کرکے جن کو، میں اندر سے ڈر گیا

گرتا ہے خون، آج بھی آنکھوں سے میری دیکھ
یُوں زخم تیرے ہجر کا، کہنے کو بھر گیا

ہے کون سا مقام ، یہ انجم، خبر نہیں
ایسی جگہ پہ چھوڑ کے، وہ ہمسفر گیا
 

سارہ خان

محفلین
شمشاد نے کہا:
خرم نے کہا:
رات یوں دل میں تیری کھوئی ہوئی یاد آئی
جیسے بھوکے کے منہ میں ڈکار آ جائے

محبوب وعدہ کر کے بھی آیا نہ دوستو
کیا کیا کِیا نہ ہم نے یہاں اس کے پیار میں
مرغے چرا کے لائے تھے جو چار “ پاپولر “
دو آرزو میں کٹ گئے، دو انتظار میں
(پاپولر میرٹھی)

:p :)
 

سارہ خان

محفلین
آنکھوں کو التباس بہت دیکھنے میں تھے
کل شب عجیب عکس میرے آئینے میں تھے

ہر بات جانتے ہوئے دِل مانتا نہ تھا
ہم جانے اعتبار کے کِس مرحلے میں تھے

جگنو، ستارہ، آنکھ، صبا، تتلیاں، چراغ
سب اپنے اپنے غم کے کسی سلسلے میں تھے

امجد کتابِ جان کو وہ پڑھتا کس طرح
لکھنے تھے جتنے لفظ ابھی حافظے میں تھے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top