آپ نے یادوں اور جذبات کو خوبصورت انداز میں الفاظ میں پرویا ہے لیکن شاعری کے لیے کچھ قیود کی پابندی کرنی پڑتی ہے مثلاً ردیف، قافیہ، بحر، وغیرہ اور سب سے اہم بات یہ کہ شاعری بھی باقی فنونِ لطیفہ کی طرح خدا داد صلاحیت ہوتی ہے۔۔۔ ہاں اسے نکھارا ضرور جا سکتا ہے لیکن پیدا نہیں کیا جا سکتا لیکن بات جذبات کے اظہار ہی کی ہے تو اسے شاعری پر ہی کیوں موقوف کیا جائے۔۔۔ اور بھی پیرائے موجود ہیں مثلاً نثر کہ جس میں شاعری کی نسبت کہیں کم قیود کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
امید ہے میری رائے کو مثبت لیں گے۔
ہا ہا ہا ہا ہا ہا
یعنی فہیم بھائی سے ایک اور غیر فہمی سرزد ہو گئی اور اپنا حال دل عام کر دیا۔
مجھے خوشگوار حیرت اور ساتھ میں پریشانی بھی ہورہی ہے ۔ یہ غزل کل رات کو ہی لکھی ہے نا ؟
آپ کو کال کرنے کی کوشش کررہا تھا لیکن نیٹ ورک کا کوئی مسئلہ ہوگیا ابھی کچھ دیر میں دوبارہ کوشش کرتا ہوں
یہ غزل، یہ اداسی وغیرہ
میرا خیال ہے اب شادی کر ہی لو۔
فہیم اور غزل۔۔ یا حیرت!!
باقی فرخ نے لکھ ہی دیا ہے۔
فہیم بھائی یہ کیا چکر ہے
شادی والی بات ٹھیک ہے
پتہ ہے شاعر کی شادی کے بارے میں کہا جاتا ہے ۔ شاعر کو اگر بیوی اچھی مل جائے تو زندگی اچھی ہو جاتی ہے ۔ ورنہ شاعری اچھی
2 سال لگیں گے شادی میں۔
یہ غزل، یہ اداسی وغیرہ
میرا خیال ہے اب شادی کر ہی لو۔
ہا ہا ہا ہا ہا ہا
یعنی فہیم بھائی سے ایک اور غیر فہمی سرزد ہو گئی اور اپنا حال دل عام کر دیا۔
واہ واہ بہت خوب مکرر ۔۔۔۔ہے کیا کوئی دوا اس مرضِ اداسی کی
سوچ کر ہم ایک سرد آہ کھینچ جاتے ہیں