غدیر زھرا
لائبریرین
نہیں ایسے تھوڑی ناں کرتے ہیںکوئی دعویٰ نہ کرے تو اس غریب کا ہی نام ڈال دیجئے گا
نہیں ایسے تھوڑی ناں کرتے ہیںکوئی دعویٰ نہ کرے تو اس غریب کا ہی نام ڈال دیجئے گا
کوئی دعویٰ نہ کرے تو اس غریب کا ہی نام ڈال دیجئے گا
ہاں یہ بھی اچھا ہی رہے گا
شاعر صاحب اپنے پیچھے ڈھیر سارا قرض،ایک پرانی سائیکل مرزا صاحب والی جو مرزا صاحب انھیں آخری وقت میں ہدیہ کر گئے تھے اور ساتھ میں ایک کھٹارا چار چکے کی گاڑی بھی چھوڑ گئے ہیں وہ بھی آپ کے نام کر دیا جائے ابھی تک کوئی دعوے دار نہیں ہوا ہے
بہت شکریہ جزاک اللہخامشی بات کرنا چاہتی ہےاے دلِ سوگوار کر لوں کیابہت ہی خُوب۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔اچھی غزل ہے تشکّر شیئر کرنے پر !
بہت خوش رہیں
اوہ بھائی یہ سارا مال تو میرا ہے بشمول اس غزل آپ سب لوگ ایویں میں نا ں کھلرتے جاؤ۔۔۔۔۔۔! ہی ہی ہیہاں یہ بھی اچھا ہی رہے گا
شاعر صاحب اپنے پیچھے ڈھیر سارا قرض،ایک پرانی سائیکل مرزا صاحب والی جو مرزا صاحب انھیں آخری وقت میں ہدیہ کر گئے تھے اور ساتھ میں ایک کھٹارا چار چکے کی گاڑی بھی چھوڑ گئے ہیں وہ بھی آپ کے نام کر دیا جائے ابھی تک کوئی دعوے دار نہیں ہوا ہے
اوہ بھائی یہ سارا مال تو میرا ہے بشمول اس غزل آپ سب لوگ ایویں میں نا ں کھلرتے جاؤ۔۔۔ ۔۔۔ ! ہی ہی ہی
کیوں شوکت عزیز صاحب
کیا ہوا۔۔۔۔۔۔!
افف یہاں کوئی غزل بک تھوڑی رہی ہے جو سب خریدنے آ گئے ہیںجی جی بالکل، میں یہ غزل لے کر آپ ہی کو دینے والا تھا
وہ جو آپ سارا مال و اسباب سمیٹنے کے چکر میں ہیںکیا ہوا۔۔۔ ۔۔۔ !
ہم خرید تھوڑی رہے ہیں۔۔۔۔۔افف یہاں کوئی غزل بک تھوڑی رہی ہے جو سب خریدنے آ گئے ہیں
تو وہ مرزا کی باقیات میں شامل ہے۔۔۔۔ کہیں آپ کی ڈائری بھی تو اسی طرف سے نہیں آئی۔۔۔۔وہ جو آپ سارا مال و اسباب سمیٹنے کے چکر میں ہیں
ہاں ویسے ہی حق جتا رہے ہیںہم خرید تھوڑی رہے ہیں۔۔۔ ۔۔
نہیںتو وہ مرزا کی باقیات میں شامل ہے۔۔۔ ۔ کہیں آپ کی ڈائری بھی تو اسی طرف سے نہیں آئی۔۔۔ ۔
اتنا غصہ کاہے ۔۔۔۔کا ۔۔۔۔ بہنا۔۔۔۔ہاں ویسے ہی حق جتا رہے ہیں
غزل آپ میں سے کسی کی نہیں - یہ اُنہیں کی ہے جنہوں نے لکھی ہےاتنا غصہ کاہے ۔۔۔ ۔کا ۔۔۔ ۔ بہنا۔۔۔ ۔
شوکت پرویز صاحب کدھر ہیں ۔۔۔ ۔۔ ایک بار بچا لیں ۔۔۔ ۔غزل بشمول مرزا کی باقیات آپ کی۔۔۔ ۔
اتنا غصہ کاہے ۔۔۔ ۔کا ۔۔۔ ۔ بہنا۔۔۔ ۔
شوکت پرویز صاحب کدھر ہیں ۔۔۔ ۔۔ ایک بار بچا لیں ۔۔۔ ۔غزل بشمول مرزا کی باقیات آپ کی۔۔۔ ۔
ہا ہا ہا ہاہاہاہاغزل آپ میں سے کسی کی نہیں - یہ اُنہیں کی ہے جنہوں نے لکھی ہے
غزل نا ہو گئی اقتدار کی کرسی ہو گئی سبھی کو حاصل کرنے کی فکر پڑ گئی ہے