فاروق احمد بھٹی
محفلین
ادھر تو کسی نے دیکھا ہی نہیں میں نے عید کارڈ اور بچپن کی کرنسی لگائی تھی۔۔
ماہی احمد لئیق احمد ادب دوست عبدالقیوم چوہدری
ماہی احمد لئیق احمد ادب دوست عبدالقیوم چوہدری
اس کرنسی میں سے کون کون سی استعمال کی آپ نے؟
1 پیسہ 5 پیسہ 10 پیسہ تو ہم نے بچپن کے ابتدائی دنوں میں استعمال کی 90 کی دہائی کے شروع میں اور 25 پیسہ اور 50 پیسہ تو بہت دیر تک استعمال ہوتا رہا۔
ہمارے بچپن میں رمضان کے ان دنوں میں عید کارڈز کا ایک سماں بندھ جاتا تھا۔۔۔کیا آپ کو بھی یہ وقت یاد ہے؟
ہم نے اپنے بالکل بچپن میں 5 پیسہ 10 پیسہ استعمال کیے ہیں۔ 25 پیسہ اور 50 پیسہ تو کافی ٹائم استعمال کیے بعد میں پھر 1 روپے اور 2 روپے کے سکے استعمال کیے جو کے ابھی تک چل رہے ہیں۔میں نے کرنسی میں پیسے تو استعمال نہیں کیے روپے ہی کیے ہیں۔ 1 روپے، 2 روپے، پانچ روپے، 1اور2 روپے والے نوٹ بھی اور 1 روپے والا بڑا علامہ اقبال کی تصویر والا سکہ بھی استعمال کیا ہے۔
واقعی عید کارڈز والا زمانہ بھی خوب تھا۔۔ نہایت خوبصورت۔۔ اب تو بس رسمی سی عید مبارک رہ گئی ہے چاہے وہ زبانی ہو یا ایس ایم ایس کے ذریعے جو مزہ عید کارڈ سے عید مبارک کہنے کا آتا تھا وہ اب میسر نہیں۔ارے جناب ان دنوں کو کون بھول سکتا ہے۔ دوستوں کو کیا خوب عید کارڈ دیا کرتے تھے۔ ابھی تک وہ دن نہیں بھولتے۔
ایس ایم ایس کے ذریعے عید مبارک تو ریڈی میڈ ہی ہوتی ہے جبکہ عید کارڈز پر خود سے عید مبارک لکھنا اور شعر ڈھونڈنا کیا خوب مزہ آتا تھا۔واقعی عید کارڈز والا زمانہ بھی خوب تھا۔۔ نہایت خوبصورت۔۔ اب تو بس رسمی سی عید مبارک رہ گئی ہے چاہے وہ زبانی ہو یا ایس ایم ایس کے ذریعے جو مزہ عید کارڈ سے عید مبارک کہنے کا آتا تھا وہ اب میسر نہیں۔
کچھ یادگار مسکراہٹیں بہت قیمتی ہوتی ہیںنام کی جگہ پر ایک سمائیلی ہے
مبروکمیرے پاس کُچھ عید کارڈز محفوظ ہیں جِن میں عید مبارک اور نیک خواہشات کے بعد وابستگی کے ایک اختتامیے کے ساتھ نام کی جگہ پر ایک سمائیلی ہے
شکریہ! یہ مبارک باد کی سُپر لیٹوو ڈگری ہے کیا
جی اور یہ ساری زندگی کے لیے ہمیں مُسکراہٹوں سے باندھ دیتی ہیںکچھ یادگار مسکراہٹیں بہت قیمتی ہوتی ہیں
سمجھا کریں نا جنابشکریہ! یہ مبارک باد کی سُپر لیٹوو ڈگری ہے کیا
اففوابستگی کے ایک اختتامیے
شکریہ آپ کے لفظوں سے بھی محرمِ راز ہونے کی خوشبو آ رہی ہےسمجھا کریں نا جناب
آپ اس احساس سے گزرے ہیں جس سے ہر کوئی نہیں گزرتا، بہت سے محروم ہی رہ جاتے ہیں اور دل میں حسرت ہی حسرت لیے رخصت ہو جاتے ہیں۔
بقول شخصے:
ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے
یا
اگر اور جیتے رہتے، یہی انتظار ہوتا
اس لیے بڑی سی مبارکباد تو بنتی ہے۔
فِکر کی کوئی بات نہیں دوست میں نے غور کر لیا تھا اور ہائے ہائے بھیافف
اِک تیر میرے سینے پہ مارا کہ ہائے ہائے
اس پر تو میں نے غور ہی نہیں کیا تھا
ڈبل مبروک
ہاہاہاہاہاشکریہ آپ کے لفظوں سے بھی محرمِ راز ہونے کی خوشبو آ رہی ہے
اگر یہ اظہارِ وابستگی پہلی دفعہ تھا تو کتنی راتوں تک نیند نہیں آئی تھی ؟فِکر کی کوئی بات نہیں دوست میں نے غور کر لیا تھا اور ہائے ہائے بھی
دوست یہ احساس اَن کہا تھا تب بھی اِس کا ادراک تو تھا ہی باقی کاغذ کے پُرزے پر جو کہکشاں اُتری وہ آج بھی اُتنی ہی دلنشیں ہے جتنی کہ روزِ اوّل تھیاگر یہ اظہارِ وابستگی پہلی دفعہ تھا تو کتنی راتوں تک نیند نہیں آئی تھی ؟
اور
کتنا عرصہ آپ کے ہونٹ اپنے کانوں کو چھونے کی کوشش کرتے رہے ؟
آداب
اور معذرت اگر میں غیر ضروری تفصیل میں جا رہا ہوں، نجی بات ہے لہٰذا جواب قطعاً ضروری نہیں۔
چلیں ادراک بھی بہت بڑی چیز ہے۔ لوگ تو خوش (یا غلط ) فہمی کے سہارے ہی ساری عمر بِتا دیتے ہیں۔دوست یہ احساس اَن کہا تھا تب بھی اِس کا ادراک تو تھا ہی باقی کاغذ کے پُرزے پر جو کہکشاں اُتری وہ آج بھی اُتنی ہی دلنشیں ہے جتنی کہ روزِ اوّل تھی