محمد علم اللہ
محفلین
14 دسمبر 2012 کو اس پُر بہارمحفل پر آئے ہوئےمیرے ایک سال گذرگئے۔میں یہاں تک کیسے پہنچا یہ تو یاد نہیں غالبا گوگل سرچ کے ذریعہ لیکن یہاں جو پہنچا تو یہیں کا اسیر ہو کر رہ گیا۔اس درمیان کئی مرتبہ ایسے بھی حالات آئے کہ جی چاہا محفل چھوڑ دیں لیکن یہ نہیں ہو سکا۔محفل میں اتنے جو چاہنے والے ہیں کیسے جا سکتا تھا انھیں چھوڑ کر۔محفل سے میں نے بہت کچھ سیکھا خصوصا استاذ محترم الف عین صاحب ،یعقوب آسی صاحب ،سید ناصر شہزادصاحب ،خلیل الرحمان صاحب سے۔نایاب بھائی جان ،قیصرانی بھائی جان ،امجد بھائی جان ،فارقلیط رحمانی بھائی جان ،سید عاطف بھائی جان ،محمد اسامہ سر سری بھائی جان محمود احمد غزنوی بھائی جان ،محمد عثمان بھائی جان ،فلک شیر بھائی جان ،ابن سعید بھائی جان ،اشرف علی بستوی بھائی جان عبد الحسیب بھائی ،شوکت پرویز بھائی جان ،مہدی نقوی حجاز بھائی جان ،شمشاد بھائی جان ،سید ذیشان بھائی جان ،عائشہ عزیز بہنا ،عندلیب اپیا ،جیہ اپیا ،ماہی اپیا اور بہت سے معززین و مربین جن میں سے بہتوں کا نام شاید چھوٹ گیا میں شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنھوں نے قدم قدم پر میری رہنمائی فرمائی خواہ وہ ترجمہ نگاری کے حوالہ سے رہا ہو یا پھر تحریروں کے نوک و پلک سنوارنے کے حوالے سے یا اور بھی کسی بھی قسم کی علم و ادب میں تعاون کے حوالے سے۔مجھے اس بات کا خود اندازہ ہے کہ امسال سبھوں کی حوصلہ افزائی اور تنقید و تبصرے سے میری تحریر میں نکھار آیا۔۔اس موقع پر میں ان تمام احباب اور بزرگوں سے معافی کا بھی خواستگار ہوں جن کی شان میں میری جانب سے جانے انجانے میں گستاخی ہوئی یا جنھیں میری بات بری لگی۔میں امید کرتا ہوں کہ وہ مجھے صدق دل سے معاف کر دیں گے اور اپنی نیک دعاوں میں یاد رکھیں گے۔میں اس امید کے ساتھ اپنی اس تحریر کو تمام کرتا ہوں کہ آپ تمام ہی آئندہ بھی اپنی شفقتوں اور محبتوں سے نوازتے رہیں گے۔دعا گو ہوں اللہ سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور علم و فضل میں مزید افزونی عطا فرمائے۔
والسلام
والسلام
آخری تدوین: