قیسؔ پر ہنسنے والوں رَب نہ کرے آپ کے ساتھ ہاتھ ہو جائے شہزاد قیس
سیما علی لائبریرین جون 11، 2021 #2,301 قیسؔ پر ہنسنے والوں رَب نہ کرے آپ کے ساتھ ہاتھ ہو جائے شہزاد قیس
سیما علی لائبریرین جون 15، 2021 #2,302 کچھ یادگارِ شہرِ ستم گر ہی لے چلیں آئےہیں اس گلی میں توپتھرہی لےچلیں یوں کسی طرح کٹے گا کڑی دھوپ کا سفر سر پہ خیالِ یار کی چادر ہی لے چلیں (ناصر کاظمی)
کچھ یادگارِ شہرِ ستم گر ہی لے چلیں آئےہیں اس گلی میں توپتھرہی لےچلیں یوں کسی طرح کٹے گا کڑی دھوپ کا سفر سر پہ خیالِ یار کی چادر ہی لے چلیں (ناصر کاظمی)
شمشاد لائبریرین جون 23، 2021 #2,303 رقص مے تیز کرو ساز کی لے تیز کرو سوئے مے خانہ سفیران حرم آتے ہیں فیض احمد فیض
شمشاد لائبریرین جون 23، 2021 #2,304 تیری ہر بات محبت میں گوارا کر کے دل کے بازار میں بیٹھے ہیں خسارہ کر کے آتے جاتے ہیں کئی رنگ مرے چہرے پر لوگ لیتے ہیں مزا ذکر تمہارا کر کے (راحت اندوری)
تیری ہر بات محبت میں گوارا کر کے دل کے بازار میں بیٹھے ہیں خسارہ کر کے آتے جاتے ہیں کئی رنگ مرے چہرے پر لوگ لیتے ہیں مزا ذکر تمہارا کر کے (راحت اندوری)
سیما علی لائبریرین جون 23، 2021 #2,305 پھر جیب کو حوس ہے کہ ہو، یوں وہ تار تار ممنُونِ بخیہ گر نہ طبیعت ہُوا کرے پھر گرم آہِ شعلہ فشاں ہے دلِ حزیں پھر گریہ چاہتا ہے کہ طُوفاں بَپا کرے
پھر جیب کو حوس ہے کہ ہو، یوں وہ تار تار ممنُونِ بخیہ گر نہ طبیعت ہُوا کرے پھر گرم آہِ شعلہ فشاں ہے دلِ حزیں پھر گریہ چاہتا ہے کہ طُوفاں بَپا کرے
سیما علی لائبریرین جون 23، 2021 #2,306 پُھولوں سے اِک بھری ہُوئی بستی یہاں پہ تھی اب دل پہ اس کا ہوتا نہیں اشتباہ تک امجد اسلام امجد
شمشاد لائبریرین جون 26، 2021 #2,307 پھر کئی زخم دل مہک اٹھے پھر کسی بے وفا کی یاد آئی جاوید کمال رامپوری
سیما علی لائبریرین جولائی 18، 2021 #2,308 میں کہاں دیکھنے سے تھکتا ہوں تیری تصویر تھک گئی ہوگی جون ایلیاء
سیما علی لائبریرین جولائی 18، 2021 #2,309 پلٹ کے آ گئی خیمے کی سمت پیاس مری پھٹے ہوئے تھے سبھی بادلوں کے مشکیزے محسن نقوی
سیما علی لائبریرین جولائی 18، 2021 #2,310 کمال تشنگی ہی سے بجھا لیتے ہیں پیاس اپنی اسی تپتے ہوئے صحرا کو ہم دریا سمجھتے ہیں جگر مراد آبادی
سیما علی لائبریرین جولائی 18، 2021 #2,311 شدت ِشوق میں کچھ اتنا اسے یاد کیا آئینہ توڑ کے تصویر نکل آئی ہے منظور ہاشمی
سیما علی لائبریرین جولائی 18، 2021 #2,312 تیرے لہجے میں یہ جو شدت ہے یہ کوئی ان کہی شکایت ہے طارق عثمانی
سیما علی لائبریرین جولائی 18، 2021 #2,313 بہت غرور ہے دریا کو اپنے ہونے پر جو میری پیاس سے الجھے تو دھجیاں اڑ جائیں راحت اندوری
سیما علی لائبریرین جولائی 18، 2021 #2,314 روح کس مست کی پیاسی گئی مے خانے سے مے اڑی جاتی ہے ساقی ترے پیمانے سے داغ دہلوی
سیما علی لائبریرین جولائی 18، 2021 #2,315 ساقی مرے بھی دل کی طرف ٹک نگاہ کر لب تشنہ تیری بزم میں یہ جام رہ گیا خواجہ میر درد
سیما علی لائبریرین جولائی 18، 2021 #2,316 پھر اس کے بعد ہمیں تشنگی رہے نہ رہے کچھ اور دیر مروت سے کام لے ساقی کنور مہندر سنگھ بیدی سحر
سیما علی لائبریرین جولائی 18، 2021 #2,317 گھروں پہ نام تھے ناموں کے ساتھ عہدے تھے بہت تلاش کیا کوئی آدمی نہ ملا بشیر بدر
سیما علی لائبریرین جولائی 18، 2021 #2,318 ہم صبح پرستوں کی یہ ریت پرانی ہے ہاتھوں میں قلم رکھنا یا ہاتھ قلم رکھنا
سیما علی لائبریرین جولائی 18، 2021 #2,319 دامن کو بھی تر رکھنا, آنکھوں کو بھی نم رکھنا رکھنا تو سرِ محفل, دونوں کا بھرم رکھنا یہ حلقۂ گیسو ہے وہ تاجِ سرِ دارا یہ زیبِ گلو رکھنا وہ زیبِ قدم رکھنا ہم صبح پرستوں کی یہ ریت پرانی ہے ہاتھوں میں قلم رکھنا یا ہاتھ قلم رکھنا خالد علیگ
دامن کو بھی تر رکھنا, آنکھوں کو بھی نم رکھنا رکھنا تو سرِ محفل, دونوں کا بھرم رکھنا یہ حلقۂ گیسو ہے وہ تاجِ سرِ دارا یہ زیبِ گلو رکھنا وہ زیبِ قدم رکھنا ہم صبح پرستوں کی یہ ریت پرانی ہے ہاتھوں میں قلم رکھنا یا ہاتھ قلم رکھنا خالد علیگ
سیما علی لائبریرین جولائی 20، 2021 #2,320 ہم جان فدا کرتے ، گر وعدہ وفا ہوتا مرنا ہی مقدر تھا ، وہ آتے تو کیا ہوتا مومن خاں مومن