میر کے بہتر نشتر

محمد وارث

لائبریرین
یہ ایک myth ہی ہے۔ اور اگر کسی نے میر کے بہتر اشعار منتخب کرنے کی کوشش بھی کی ہوگی تو بہت سے لوگ اس سے متفق نہیں ہوئے ہونگے اور ظاہر ہے ہو بھی نہیں سکتے کہ طبائع مختلف ہیں۔ بہر حال میر کے پسندیدہ اور اچھے اشعار منتخب کرنے کی یہ کوشش خوب ہے، مجھے بھی میر کے بہت سے اشعار پسند ہیں، ایک لکھ دیتا ہوں:

دُور بیٹھا غبارِ میر اُس سے
عشق بِن یہ ادب نہیں آتا
 

فہد اشرف

محفلین
میر کے بہت سے نشتر اب تحقیق کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں کچھ دہائیاں قبل بہت سے قاتل اشعار جو میر کے ہوا کرتے تھے آج وہ کسی اور کے ہیں
 

فاتح

لائبریرین
حسرت موہانی کے متعلق کہا جاتا ہے کہ انھوں نے میر کے بہترین 72 اشعار کا انتخاب کیا تھا اور یہ انتخاب اپنے رسالے اردوئے معلیٰ میں میر کے بہتر نشتر کے عنوان سے شائع کیا تھا۔
وہیں سے بہتر نشتر کی اصطلاح چل پڑی اور اب اگر اردوئے معلیٰ کا وہ شمارہ کسی طرح مل سکے تبھی یہ بتایا جا سکتا ہے کہ حسرت نے میر کے کون سے 72 اشعار منتخب کیے تھے۔

فضلی سنز نے سن 2000 میں میر تقی میر كے پانچ اہم انتخابات كا مجموعہ "انتخابِ میر" کے نام سے شائع کیا تھا۔ اس مجموعے میں ایک انتخاب حسرت موہانی کا بھی شامل ہے لیکن دیباچے میں درج ہے کہ یہ "انتخابِ دیوانِ میر از حسرت موہانی 1928" کے نام سے شائع ہونے والا انتخاب ہے اور میرے خیال میں وہ 72 اشعار حسرت نے اس انتخاب سے پہلے منتخب کر کے اردوئے معلیٰ میں چھاپے ہوں گے۔ یعنی حسرت نے 1928 میں اس تفصیلی انتخاب کے سینکڑوں اشعار میں وہ 72 بھی شامل تو کیے ہوں گے لیکن یہ نہیں جانا جا سکتا کہ کون سے 72 وہ اشعار ہیں جنھیں حسرت نے میر کے بہتر نشتر میں منتخب کیا تھا۔
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
میر کے بہت سے نشتر اب تحقیق کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں کچھ دہائیاں قبل بہت سے قاتل اشعار جو میر کے ہوا کرتے تھے آج وہ کسی اور کے ہیں
لگتا ہے میر کو اس کا پہلے ہی ادراک تھا ، سو اس پر بھی اشعار فرماکر گئے ہیں ۔
زنداں میں بھی شورش نہ گئی اپنے جنوں کی
اب سنگ مداوا ہے اس آشفتہ سری کا۔
 

فاتح

لائبریرین
لگتا ہے سب سے زیادہ کاری نشتر یہی ہے ۔ :)
شعر کی خوبی تو شعریت اور صنائع بدائع میں ہی ہے اور اس شعر میں آپ ان سب کو بخوبی محسوس کر سکتے ہیں۔
مخطط کو خط (فانٹ) کی رعایت سے اور قرآن کا بوسہ لینا ایمان ۔ مجھے تو بے حد پسند ہے یہ شعر
 

سید عاطف علی

لائبریرین
شعر کی خوبی تو شعریت اور صنائع بدائع میں ہی ہے اور اس شعر میں آپ ان سب کو بخوبی محسوس کر سکتے ہیں۔
مخطط کو خط (فانٹ) کی رعایت سے اور قرآن کا بوسہ لینا ایمان ۔ مجھے تو بے حد پسند ہے یہ شعر
بیشک، تمام چیزیں نفس مضمون کے ساتھ مضمون و متحد ہوگئیں جبھی تو نشتر ایسا کاری ہوا۔۔۔ ہائے
 
Top