فہد اشرف
محفلین
بچپن میں تو ہمیں یہ خوف دامن گیر رہتا تھا کہ اگر بیج حلق سے نیچے اترا تو پیٹ میں پودھا اگ آئے گابچپن میں ہم تربوز اور خربوزہ کے بیج نکال کر دھوپ میں سکھا لیتے تھےا ور بعد میں ان کو چھیل کر کھاتے تھے، شاید کسی اور نے بھی تجربہ کیا ہو۔ پنساریوں کے ہاں، ان بیجوں کا نکلا ہوا مغز بھی ملتا ہے، "چہار مغز" حکیموں کی بھی پسندیدہ اصطلاح ہے، اللہ جانے اس میں دوسرے دو کونسے مغز ہوتے ہیں۔
اور اب میں تربوز کے بیج پھینکنے کا تردد بھی نہیں کرتا، نگل جاتا ہوں بلکہ چبا چبا کر کھا جاتا ہوں