محمدظہیر
محفلین
اوکےکیسی سیانے سے پوچھ کر بتاؤں گی
اوکےکیسی سیانے سے پوچھ کر بتاؤں گی
آپ وزیراعلی ہیں جو آپ کا کہنا مان لیںبجلی کی صورتحال دیکھتے ہوئے میرا پاکستانی عوام کو مشورہ ہے کہ گرمی میں پانی، لیمو، لسی اور تربوز کا زیادہ استعمال کریں
شائد Cantaloupe کو اردو میں گرما کہتے ہیں۔اور گرمے کسے کہتے ہیں
بھئی ریٹنگ کے علاوہ سوال کا جواب تو عنایت کرتے جائیں۔پاکستان میں اب تو یقیناً بغیر بیجوں کے تربوز دستیاب ہونگے ؟
ابھی تک دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا.بھئی ریٹنگ کے علاوہ سوال کا جواب تو عنایت کرتے جائیں۔
تو پھر کیا آپ نمک بیج نکالنے کے بعد چھڑکتے ہیں یا پہلے ؟ابھی تک دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا.
چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر لیتے ہیں. اوپر سیاہ نمک چھڑک لیتے ہیں.تو پھر کیا آپ نمک بیج نکالنے کے بعد چھڑکتے ہیں یا پہلے ؟
تربوز کا کمال ہے۔ویسے یہ بلاشبہ بہت اچھا دھاگہ ہے۔ ادب، مذہب اور سیاست کے علاوہ دیگر ہلکے پھلکے موضوعات پر خوشگوار گفتگو بھی بہت فرحت افزا ہے۔
سیاہ نمک کی تو شاید کافی بو ہوتی ہےچھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر لیتے ہیں. اوپر سیاہ نمک چھڑک لیتے ہیں.
کھاتے جاتے ہیں. بیج نکالتے جاتے ہیں. زیادہ نازک لوگ منہ میں ڈالنے سے پہلے کانٹے سے بیج صاف کر لیتے ہیں.
بچپن میں ہم تربوز اور خربوزہ کے بیج نکال کر دھوپ میں سکھا لیتے تھےا ور بعد میں ان کو چھیل کر کھاتے تھے، شاید کسی اور نے بھی تجربہ کیا ہو۔ پنساریوں کے ہاں، ان بیجوں کا نکلا ہوا مغز بھی ملتا ہے، "چہار مغز" حکیموں کی بھی پسندیدہ اصطلاح ہے، اللہ جانے اس میں دوسرے دو کونسے مغز ہوتے ہیں۔چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر لیتے ہیں. اوپر سیاہ نمک چھڑک لیتے ہیں.
کھاتے جاتے ہیں. بیج نکالتے جاتے ہیں. زیادہ نازک لوگ منہ میں ڈالنے سے پہلے کانٹے سے بیج صاف کر لیتے ہیں.
بچپن میں ہم تربوز اور خربوزہ کے بیج نکال کر دھوپ میں سکھا لیتے تھےا ور بعد میں ان کو چھیل کر کھاتے تھے، شاید کسی اور نے بھی تجربہ کیا ہو۔ پنساریوں کے ہاں، ان بیجوں کا نکلا ہوا مغز بھی ملتا ہے، "چہار مغز" حکیموں کی بھی پسندیدہ اصطلاح ہے، اللہ جانے اس میں دوسرے دو کونسے مغز ہوتے ہیں۔
اور اب میں تربوز کے بیج پھینکنے کا تردد بھی نہیں کرتا، نگل جاتا ہوں بلکہ چبا چبا کر کھا جاتا ہوں
نہیں. یا شائد ہمیں اتنی محسوس نہیں ہوتی.سیاہ نمک کی تو شاید کافی بو ہوتی ہے
پیٹها(حلوہ کدو)، گرما، خربوزہ، تربوز، بادام، اخروٹ وغیرہ کے مغزیات ہوتے ہیں۔بچپن میں ہم تربوز اور خربوزہ کے بیج نکال کر دھوپ میں سکھا لیتے تھےا ور بعد میں ان کو چھیل کر کھاتے تھے، شاید کسی اور نے بھی تجربہ کیا ہو۔ پنساریوں کے ہاں، ان بیجوں کا نکلا ہوا مغز بھی ملتا ہے، "چہار مغز" حکیموں کی بھی پسندیدہ اصطلاح ہے، اللہ جانے اس میں دوسرے دو کونسے مغز ہوتے ہیں۔
اور اب میں تربوز کے بیج پھینکنے کا تردد بھی نہیں کرتا، نگل جاتا ہوں بلکہ چبا چبا کر کھا جاتا ہوں