نوٹنگھم میں کوئی سہیلی ہماری بھی ہوتی تو یوں فقط مرغ مسلم و نان روغنی کی تصاویر کو تھوڑا ہی ترستے۔ مگر نوٹنگھم میں سہیلی بنانے کو جس نوٹنکی کی ضرورت ہے ہم اس غالبا عاری ہیں کہ ہم صنف مخالف سے ہیں۔ کیا ٹماٹروں کے سرقلم کیے سلیقے سے سبزی کی تار تار ردا پر بچھے ہیں گویا قاتل کے ہاتھوں کا عکس شاید ابھی پردہ تخیل پر باقی ہے۔
پچھلے دنوں ہم کو ایک ترک ریستوران میں افطاری کا اتفاق ہوا۔ تعریف سن رکھی تھی سو دو چار احباب کو ٹم ٹم میں ٹھونسا اور عازم سفر ہوئے کہ چلیے صاحب بہت سنتے ہیں پہلو میں شور دل کا سو آج چیر کے بھی دیکھا جائے۔ مینیو میں بتایا گیا تھا کہ لیمونیڈ ہوگی۔ چار قسم کی چاٹ بھی ہوگی۔ سموسے پکوڑے تو واجب ہیں۔ آئیے افطار کی سعادت حاصل کیجئے۔ اندر مرد و زن کا وہ ہجوم تھا کہ الامان الحفیظ۔ بیبیاں روزے سے یوں بے حال کہ نقاہت کے سبب دوپٹوں کا بوجھ اٹھانے سے قاصر۔ بار برداری میں کمی کے پیش نظر بعضیوں کی تو قمیضیں بھی آدھی تھیں۔ بہتیری مکمل بازو اتار کر خلعت کا بوجھ کم کیے ہوئے تھیں۔ ہم بہت سٹپٹائے کہ معلوم ہوتا تو بنیان لنگی اور سلیپر میں آتے ناحق چار کلو کا کرتا اور دو کلو کی شلوار اور آدھ سیر کی پشاوری چپل کا بوجھ اپنے نازک کندھوں پر رکھے ہوئے ہیں جو پہلے ہی ذمہ داریوں کے قرضدار ہیں۔
ہم ان وزن کم کرنے کے ٹوٹکوں اور ان کے مابعد اثرات پر شاید گہرے مشاہدے کے ساتھ ساتھ مزید تفکر و تعمق بھی فرماتے مگر ادھر سے ایک سرخ جام لیے ہاتھ ہماری سمت بڑھا۔ ہم نے بوکھلا کر دیکھا تو مسکراتے ہوئے بیرے نے ہم کو کہا سر لیمونیڈ لیجئے۔
یہ کیا ہے؟
سر یہ لیمونیڈ ہے۔
یہ کیسا لیمونیڈ ہے؟
ہم مزید تحقیق و تفتیش فرمانے کو تھے مگر اس خوف سے چپ کے ہو رہے کہ کیا پتہ ترکی میں لیمونیڈ روح افزا جیسا ہوتا ہو۔ یا ترک بھائیوں نے روح افزا کا نام ہی لیمونیڈ رکھ چھوڑا ہو آخر کو خودمختار قوم ہیں مگر ایسا نہ ہو کہ اس تحقیق و تفتیش کے چکر میں ہماری جہالت کا بھانڈا عین چوراہے میں پھوٹ جائے۔
بہرکیف دیگر لوازمات بھی سامنے آئے اور زر کثیر صرف کرنے پر ہم معلوم ہوا کہ:
- ترکی میں دہی بھلے دہی بھلے ہی ہوتے ہیں اور لگ بھگ پاکستان سے ہی ہوتے ہیں۔
- ترک بھائي فروٹ چاٹ بھی ویسی ہی کھاتے ہیں۔ گویا سیب کیلے انگور باہم کتر اور مسل کر نوش جان کر لیے۔
- ترک بھائیوں کے ہاں چنا چاٹ بھی ہوتی ہے۔
- نیز ترک بھائی پکوڑوں اور سموسوں سے بھی رغبت رکھتے ہیں۔
- جلیبی بھی ترکی میں محبوب کی زلف کی مانند طرح دار ہوتی ہے۔
- نیز کھجوروں میں بھی چنداں تفاوت نہیں۔ بسا اوقات کیڑے بھی نکل آتے ہیں۔
- پاکستان اور ترکی بھائی بھائی ہیں اور ترکی پاکستان کا برادر ملک ہے اور دونوں ممالک کی ثفافت میں بہت ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔
بہرطور ہم بعد کو کف افسوس ملتے رہے کہ یہ بات ہم کو تیسری جماعت کی معاشرتی علوم میں پڑھائي جا چکی تھی ہم نے موصوف مصنف کا چنداں اعتبار نہ کیا اور آزمانے نکل کھڑے ہوئے اور قیمتی جمع پونجی ہوا میں لٹا دی۔ ادھر ریاضی دان احباب کا کہنا تھا کہ بمشکل ستر روپے کا ہم نے کھایا ہوگا جبکہ نوے روپے تو سیلز ٹیکس ہی بن رہا ہے۔ ہم ان کو مشکل سے بہلاتے رہے کہ وہ دیکھو چاند نکلا ہوا ہے یہ تارے ٹمٹما رہے ہیں وہ دیکھو مور ناچ رہا ہے۔
ادھر صحن تھا کہ عوام الناس سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ منیجر صاحب بھی گشت فرماتے ہماری طرف آن نکلے فخریہ لہجے میں ہم سے کہنے لگے کیوں جناب کیسا ہے؟ ہم نے انہیں ہاتھ کے اشارے سے رازدارانہ انداز میں بلایا اور دانت پیس کر کہا کہ صاحب ایک وقت پر اجتماعی زیادتی کا اتنا بڑا واقعہ نہ دیکھا نہ سنا۔