میں اپنے الفاظ واپس لیتی ہوں

مقدس

لائبریرین
بہت اچھا کرتی ہو ،،سوچنےوالا کام تیمور بھائی کو دےدو،آخر اب اُن کی بھی زمہ داری ہےکچھlollll
کیا فینٹاسٹک بات کی ہے تم نے
سارے کام کیا میں ہی کرتی رہا کروں
آج ہی اس بارے میں کانٹریکٹ کرتے ہیں
کہ سوچیں گے وہ اور بولوں گی میں :rollingonthefloor:
 

یوسف-2

محفلین
”میں اپنے الفاظ واپس لیتی ہوں“​
یہ جملہ سُن کر ہمیں اسکول کا زمانہ یاد آگیا۔ ہمارا اسکول اگرچہ کہ پاک بحریہ کی رہائشی حدود کے اندر اور پاک بحریہ کی نگرانی میں قائم تھا مگر اُس وقت بھی ہمارے اسکول میں طلباء کی منتخب یونین تھی۔ ہمارا اسکول مخلوط تھا گو کلاسز الگ الگ تھے مگر ہمارے سالانہ پروگرامات وغیرہ مشترک ہوا کرتے تھے اسکول کی سربراہ ہیڈ مسٹریس تھی۔ ایک بار کسی بات پر ہیڈ مسٹریس نے ہمارے صدر یونین کو کچھ کہہ دیا۔ جس پر یونین نے ہڑتال کردی اور تمام بوائز سیکشنز کے طلباء کلاسز سے باہر آگئے۔ اب یاد نہیں کہ یہ ہڑتال ایک دن چلی یا ایک دن سے زیادہ، مگر نوبت یہاں تک آگئی تھی کہ اساتذہ نے الٹی میٹم دیدیا تھا کہ جو لرکے ڈیڈ لائن تک کلاسز میں نہیں آئیں گے، انہیں اسکول سے خارج کردیا جائے گا۔ ہم لوگ ڈر سے گئے لیکن یونین صدر نے کہا کہ کوئی ایک لڑکا بھی کلاس میں نہیں جائے گا۔ وہ سب کو اسکول سے خارج نہیں کرسکتے لیکن اگر کچھ لوگ کلاس میں چلے گئے تو پھر وہ باہر رہ جانے والوں کو ضرور نکال سکتے ہیں۔ ہمارا ایک نکاتی مطالبہ تھا کہ ہیڈ مسٹریس ہمارے یونین کے صدر سے معافی مانگیں۔ :D
جب طلباء ہڑتال پر ڈٹے رہے اور اسکول سے نکالے جانے کی دھمکی میں بھی نہ آئے تو میڈم نے ہار مان لی۔ انہوں نے ہمارے ایک ہر دلعزیز اردو کے استاد کو ہمارے پاس یہ پیغام دے کر بھیجا کہ:
”میں اپنے الفاظ واپس لیتی ہوں“​
ہم نے کہا: سر یہ کیا بات ہوئی۔ انہیں ہم سے معافی مانگنی چاہئے۔ ہمارے استاد نے کہا: جاہلو! انہوں نے آپ سے معافی ہی تو مانگی ہے۔ پڑھے لکھے اور مہذب لوگ جب اپنے کسی الفاظ پر نادم ہوتے ہیں تو وہ اسی طرح معافی مانگتے ہیں۔ ہم نے خوش ہوتے ہوئے کہا: اچھا! انہون نے معافی مانگ لی ہے تو ہم بھی بائیکاٹ ختم کردیتے ہیں۔ :)
 

نیلم

محفلین
کیا فینٹاسٹک بات کی ہے تم نے
سارے کام کیا میں ہی کرتی رہا کروں
آج ہی اس بارے میں کانٹریکٹ کرتے ہیں
کہ سوچیں گے وہ اور بولوں گی میں :rollingonthefloor:
ہاں بلکل ایسا ہی کرنا..ایسے ہی اپنا دماغ ضائع کرو سوچ سوچ کے،،،مجھےفکرہےتمہاری بہن ہوں آخر تمہاری..lolll
 

نیلم

محفلین
”میں اپنے الفاظ واپس لیتی ہوں“​
یہ جملہ سُن کر ہمیں اسکول کا زمانہ یاد آگیا۔ ہمارا اسکول اگرچہ کہ پاک بحریہ کی رہائشی حدود کے اندر اور پاک بحریہ کی نگرانی میں قائم تھا مگر اُس وقت بھی ہمارے اسکول میں طلباء کی منتخب یونین تھی۔ ہمارا اسکول مخلوط تھا گو کلاسز الگ الگ تھے مگر ہمارے سالانہ پروگرامات وغیرہ مشترک ہوا کرتے تھے اسکول کی سربراہ ہیڈ مسٹریس تھی۔ ایک بار کسی بات پر ہیڈ مسٹریس نے ہمارے صدر یونین کو کچھ کہہ دیا۔ جس پر یونین نے ہڑتال کردی اور تمام بوائز سیکشنز کے طلباء کلاسز سے باہر آگئے۔ اب یاد نہیں کہ یہ ہڑتال ایک دن چلی یا ایک دن سے زیادہ، مگر نوبت یہاں تک آگئی تھی کہ اساتذہ نے الٹی میٹم دیدیا تھا کہ جو لرکے ڈیڈ لائن تک کلاسز میں نہیں آئیں گے، انہیں اسکول سے خارج کردیا جائے گا۔ ہم لوگ ڈر سے گئے لیکن یونین صدر نے کہا کہ کوئی ایک لڑکا بھی کلاس میں نہیں جائے گا۔ وہ سب کو اسکول سے خارج نہیں کرسکتے لیکن اگر کچھ لوگ کلاس میں چلے گئے تو پھر وہ باہر رہ جانے والوں کو ضرور نکال سکتے ہیں۔ ہمارا ایک نکاتی مطالبہ تھا کہ ہیڈ مسٹریس ہمارے یونین کے صدر سے معافی مانگیں۔ :D
جب طلباء ہڑتال پر ڈٹے رہے اور اسکول سے نکالے جانے کی دھمکی میں بھی نہ آئے تو میڈم نے ہار مان لی۔ انہوں نے ہمارے ایک ہر دلعزیز اردو کے استاد کو ہمارے پاس یہ پیغام دے کر بھیجا کہ:
”میں اپنے الفاظ واپس لیتی ہوں“​
ہم نے کہا: سر یہ کیا بات ہوئی۔ انہیں ہم سے معافی مانگنی چاہئے۔ ہمارے استاد نے کہا: بچو! انہوں نے آپ سے معافی ہی تو مانگی ہے۔ پڑھے لکھے اور مہذب لوگ جب اپنے کسی الفاظ پر نادم ہوتے ہیں تو وہ اسی طرح معافی مانگتے ہیں۔ ہم نے خوش ہوتے ہوئے کہا: اچھا! انہون نے معافی مانگ لی ہے تو ہم بھی بائیکاٹ ختم کردیتے ہیں۔ :)
واؤ آپ تو بہت سیانےتھےبھائی...
 

فاتح

لائبریرین
ہم بھی ہمیشہ خوب سوچ کر اور غور کر کے بولتے ہیں کہ کون کون سے الفاظ چنے جائیں تا کہ سننے والے کی روح تک میں مرچیں لگ جائیں۔۔۔ کاش الفاظ سے کسی کو حقیقتاً قتل کیا جا سکتا تو ہم وہ الفاظ اپنے ہر جملے میں استعمال کرتے۔ مگر صد افسوس۔۔۔ ہاں اگر کہیں غلطی سے بھول چوک سے الفاظ میں متوقع ترشی شامل نہ ہو سکے تو ہمیں اپنے الفاظ واپس لینے میں بھی کوئی اعتراض نہیں تا کہ زیادہ کڑواہٹ بھر کے جملہ دوبارہ ادا کر سکیں۔
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
ہم بھی ہمیشہ خوب سوچ کر اور غور کر کے بولتے ہیں کہ کون کون سے الفاظ چنے جائیں تا کہ سننے والے کی روح تک میں مرچیں لگ جائیں۔۔۔ کاش الفاظ سے کسی کو حقیقتاً قتل کیا جا سکتا تو ہم وہ الفاظ اپنے ہر جملے میں استعمال کرتے۔ مگر صد افسوس۔۔۔ ہاں اگر کہیں غلطی سے بھول چوک سے الفاظ میں متوقع ترشی شامل نہ ہو سکے تو ہمیں اپنے الفاظ واپس لینے میں بھی کوئی اعتراض نہیں تا کہ زیادہ کڑواہٹ بھر کے جملہ دوبارہ ادا کر سکیں۔
اففففف بھیااااا
آپ بھی ناں
 

نیلم

محفلین
ہم بھی ہمیشہ خوب سوچ کر اور غور کر کے بولتے ہیں کہ کون کون سے الفاظ چنے جائیں تا کہ سننے والے کی روح تک میں مرچیں لگ جائیں۔۔۔ کاش الفاظ سے کسی کو حقیقتاً قتل کیا جا سکتا تو ہم وہ الفاظ اپنے ہر جملے میں استعمال کرتے۔ مگر صد افسوس۔۔۔ ہاں اگر کہیں غلطی سے بھول چوک سے الفاظ میں متوقع ترشی شامل نہ ہو سکے تو ہمیں اپنے الفاظ واپس لینے میں بھی کوئی اعتراض نہیں تا کہ زیادہ کڑواہٹ بھر کے جملہ دوبارہ ادا کر سکیں۔
اُف بھیاڈرائیں تو مت...lollll
 

فاتح

لائبریرین
ہاہاہاہاہا،ارےبھیابات آپ نےدرست کر دیا نہ تو کافی ہے...lollll
اب اس جملے کو کون درست کرے گا؟؟؟؟
ہم تو نہیں ڈرتے آپ سے
بلکہ آپ کو مجھ سے ڈرنا چاہیے
ہائیں! وہ کیوں بھئی؟؟؟؟

یہاں تو ہمارا مراسلہ پڑھ کے لوگ "پر مزاح" کا بٹن دبا رہے ہیں۔۔۔ اس کا مطلب ہے ہمیں اپنے الفاظ واپس لینا پڑیں گے تا کہ۔۔۔۔۔۔۔۔ زیادہ مرچیں بھر کے دوبارہ جملہ ادا کیا جا سکے۔ :bee:
 

مقدس

لائبریرین
ہائیں! وہ کیوں بھئی؟؟؟؟

یہاں تو ہمارا مراسلہ پڑھ کے لوگ "پر مزاح" کا بٹن دبا رہے ہیں۔۔۔ اس کا مطلب ہے ہمیں اپنے الفاظ واپس لینا پڑیں گے تا کہ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ زیادہ مرچیں بھر کے دوبارہ جملہ ادا کیا جا سکے۔ :bee:

یعنی کہ آپ کو یہ بھی نہیں پتا کیوں
ہممممم
صحیح ہے بچُو
 
Top