میں نے کبھی ٹریفک قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔

عثمان

محفلین
سعودیہ میں ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے لئے کتنے ٹیسٹ دینا پڑتے ہیں؟
یہاں کینیڈا میں ایک تحریری امتحان ، پھر ایک ابتدائی درجہ کا روڈ ٹیسٹ اور پھر فری وے کے لئے روڈ ٹیسٹ۔ ان تین امتحانات (ایک تحریر اور دو روڈ ٹیسٹ) کے بعد جا کر آپ مکمل لائسنس یافتہ بنتے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
کوئی خاص ٹیسٹ نہیں، ایک فارم بھریں اور ڈرائیونگ ٹیسٹ دیں، جس میں 100 فیصد امید ہے کہ فیل کر دیئے جائیں گے۔ پھر ڈرائیونگ اسکول میں داخلہ لیں۔ اس کی فیس ادا کریں۔ 5 یا 6 دن کے بعد پھر سے ٹیسٹ دیں۔ پھر آپ پاس ہو جائیں گے۔ مزید 400 ریال دے کر دس سال کا لائسنس لے لیں۔ یہ طریقہ کار ایشیائی لوگوں کے لیے ہے۔

یورپی اور امریکی لوگ اپنے ملک کا لائسنس دکھا کر سعودی لائسنس لے لیں۔ واضح رہے کہ خلیجی ممالک میں کسی بھی ایک ملک کا لائسنس سب خلیجی ممالک کے لیے کافی ہے۔
 

mfdarvesh

محفلین
یہ تو بہت اچھا ہے، پیسے دواور لائسنس لے لو
ڈرائیونگ کے دوران موبائل سننا بہت بری عادت ہے، میرے ایک دوست نے اس دن گاڑی روڈ کے سائیڈ پہ مار دی، جناب صاحب ایس ایم ایس کر رہے تھے، میں نے رج کے سنائی ہیں اس کو
 

شمشاد

لائبریرین
یہاں ایسے کام زیادہ تر سعودی ڈرائیور انجام دیتے ہیں اور یہاں حادثات ہونے کی ایک بڑی وجہ یہی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہاں ایک اور قانون ہے کہ کتنی ہی مصروف شاہراہ ہو یا کسی بھی مصروف ہو، اگرگاڑی کا حادثہ ہو جائے تو جب تک پولیس آ کر دیکھ نہ لے آپ گاڑی نہیں ہٹا سکتے۔ پولیس عموماً جلد ہی آجاتی لیکن کبھی کبھی گھنٹوں تاخیر سے بھی آتی ہے۔
 

mfdarvesh

محفلین
بہت افسوس ہے
یہ تو انسانیت سوز قسم کا قانون ہے کہ بندہ مر رہا اور ادھر پولیس کا انتظار ہو رہا ہے
ویسے سعودی لوگ کافی انسانیت شکن ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
تو آپ کے خیال میں کیا ہونا چاہیے؟

ویسے ایمبولینس جلد ہی آ جاتی ہے اور یہاں کی ایمبولینس آپ ایسا سمجھ لیں کہ مریض کے لیے پورا ہسپتال ہی ہوتی ہے یعنی کہ fully equipped
 

عثمان

محفلین
یہاں بھی اگر سنگین حادثہ پیش آئے تو پولیس اور ایمبولینس کو بلانا ہوتا ہے۔ تاہم پولیس اور ایمبولینس فی الفور پہنچ جاتی ہے۔
 

عثمان

محفلین
میرے والد دل کے مریض ہیں۔ دو تین مواقع پر میڈیکل ایمرجنسی والوں کو کال کرنے کا اتفاق ہوا۔ محض پانچ منٹ میں کچھ مشینیں اور سازوسامان اٹھائے گھر پہنچ گئے۔ ابو کے کمرے میں وہیں بستر پر انھیں ابتدائی مدد دی ، پھر سٹریچر پر ڈال کر انھیں لے کر یہ جا وہ جا۔ جاتے جاتے ہمیں بس اتنا کہہ گئے کہ چند گھنٹوں تک فلاں ہسپتال پہنچ جانا۔
 
شمشاد بھائی میں نے سنا ہے کہ سعودی عرب میں زیادہ تر حادثے تیز رفتاری کی وجہ سے بھی ہوتے ہیں۔ یعنی وہاں عام شاہراہ پر گاڑی اتنی رفتار سے دوڑاتے ہیں جیسے ’’بحر ظلمات میں دڑا دیے گھوڑے ہم نے‘‘ :)
 

شمشاد

لائبریرین
جی ہاں اکثر حادثے تیز رفتاری کی وجہ سے ہی ہوتی ہیں، باقی کے حادثے ہوشیاری دکھانے پر ہوتے ہیں کہ میں پہلے گزر جاؤں۔
 

میم نون

محفلین
کسی بھی حادثے کی صورت میں اگر فوری جان کا خطرہ نہ ہو، جیسا کہ گاڑی کو آگ لگ جانا یا پھر اسطرح کے دوسرے خطرات نہ ہوں تو مریض کو ہرگز نہیں ہٹانا چاہئیے، ایمبولنس کا انتظار کرنا چاہئیے، اکثر ایسا ہوتا ہے کہ زخمی کو گھیسٹ کر حادثے کی جگہ سے ہٹایا جاتا ہے، لیکن اس کے زخمی کو بہت سنگین نقصانات ہو سکتے ہیں۔
بہتر یہی ہے کہ ایمبولینس کو بلایا جائے تاکہ وہ مریض کو بہتر طریقے سے حادثے کی جگہ سے ہٹائیں۔
ایمبولینس کے عملے کو ایسی ٹریننگ ہوتی ہے جس سے وہ حادثاتی زخمیوں کو بہتر طریقے سے اٹھا سکتے ہیں۔
 

mfdarvesh

محفلین
جی ہاں اکثر حادثے تیز رفتاری کی وجہ سے ہی ہوتی ہیں، باقی کے حادثے ہوشیاری دکھانے پر ہوتے ہیں کہ میں پہلے گزر جاؤں۔

بس پھر سمجھ آگئی ہے
مسلے جہاں بھی ہیں ایک ہی جیسے ہیں، میں تو سمجھتا تھا کہ پاکستانی ہی ایسے ہیں :)
 
Top