بارہویں سالگرہ میں نے کِس سے کیا سیکھا؟

روزمرہ زندگی میں ہزاروں آوازیں ہمارے کان میں پڑتی ہیں۔ اگر اُن پر کان دھریں تو علم ہوتا ہے کہ کوئی بھی آواز حتیٰ کہ کوئی بھی لفظ بے معنی نہیں ہے۔ ایسا ہوا کیونکہ ایسا ہی ہونا تھا اور ایسا ہی کیوں ہونا تھا، اِس کا پتا کُچھ آگے جا کر چل جاتا ہے! اردو محفل میں جتنے بھی لوگ آئے، گئے، ٹھہرے رہے یا ذرا دیر کو مہمانوں کی طرح نخرے سے تشریف لاتے ہیں، اُن سب سے میں نے سیکھا اور کسی بھی ادارے سے زیادہ میں نے اس محفل میں سیکھا! خود میرا معاملہ یہ ہے کہ 'حساب' سے ڈرتی ہوں۔ (گو کہ ہمیشہ ایسا نہیں ہے، بعض خاص مواقع پر ایسا نہیں ہوتا، مگر عمومی طور پر یہی ہے) زندگی اِس طور کَٹ رہی ہے کہ خیال رہتا ہے کہ مفت میں کچھ ایسا نہ بولوں جس کا حساب دینا پڑے کیونکہ جو لفظ زبان سے ادا ہوا اور خاص طور پر یہاں کی بورڈ سے جو نشانہ خطا ہوا اس کا حساب صرف آخرت میں ہی نہیں ، دنیا میں بھی دینا پڑتا ہے۔ کسی خاموش رہنے والے کو آپ زیادہ دیر یہ نہیں کہہ سکتے کہ بھئی اتنے چُپ کیوں ہو؟ لیکن کسی بولنے والے کے حرف حرف کا حساب دنیا والے لیتے نظر آتے ہیں اور مجھے اپنا کسی انسان کو حساب دینا گوارا نہیں۔ خاموشی بیوقوف کے لیے بھی پناہ گاہ ہے اور عقلمند کے لیے بھی۔ خاموشی کے متعلق پچھلے ایک آدھ مراسلات میں بات اس لیے کی کہ محفل میں ڈیڑھ سال مکمل ہونے کے باوجود ہزاری منصب خاصا دور ہے اور شاید میری کسی رائے کو اہمیت اسی وجہ سے نہ دی جائے کہ غیر فعال ہوں، حالانکہ ایسا نہیں رہا!
خیر۔۔۔میں نے یہاں سبھی لوگوں سے کچھ نہ کچھ سیکھا ہے۔ یہاں یہ دعویٰ ہرگز نہیں کہ مکمل سیکھ چکی ہوں اور اب مجھ سے بھی یہی اچھے کرم کرنے کی توقع رکھی جائے بلکہ میرے نزدیک کسی خیال کا آ جانا یا کسی شے کی خواہش یا اُس سے متاثر ہونا ہی یوں ہے جیسے آپ نے اپنے قدموں کا رُخ منزلِ مقصود کی جانب کر لیا! ہم نے کہیں بھی جانا ہو، ہمیں ہر قدم پر تو نہیں سوچنا پڑتا نا کہ مجھے وہاں جانا ہے، مجھے وہاں جانا ہے! بلکہ آپ اپنے قدموں کا رُخ اُس جانب کرتے وقت سوچتے ہیں اور اس کے بعد آپ چاہے کچھ بھی سوچتے رہیں۔۔۔ آپ چلتے چلتے آخر کار خود کو وہاں کھڑا پاتے ہیں۔ ہر انسان خوبیوں اور خامیوں کا مجموعہ ہے۔ یہاں سالگرہ کے حوالے سے صرف مثبت باتوں کا ذکر کیا جائے گا، منفی باتیں بتانے والے شاید بہت ہوں!
میری رائے سے سب کا اتفاق ضروری نہیں۔ نیز اِس دھاگے میں آپ سب شمولیت اختیار کر سکتے ہیں یہ بتانے میں کہ آپ نے کس سے کیا سیکھا۔ امید ہے کہ اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
 
آخری تدوین:
محمد وارث : یہ ایک انتہائی میچور انسان کا رویہ ہے۔ اس حوالے سے چند ایک باتیں میرے ذہن میں ہیں۔
  • لوگ جب اردو محفل میں آتے ہیں تو ان میں ایک وقتی ابال ہوتا ہے محفل کے لیے جو جلد ہی ٹھنڈا ہو جاتا ہے۔ مگر محفل سے موصوف کا لگاؤ بہت ہی پرانا اور مستقل بنیادوں پر قائم ہے اور ٹھنڈا ہونے کا نام ہی نہیں لیتا۔
  • ایسے اور بھی لوگ یقیناََ موجود ہیں جو اس معاملے میں مستقل مزاج ہیں مگر موصوف کا رویہ ایسا ہے اس قدر زیادہ مراسلہ جات ہونے کے باوجود کبھی کسی قسم کی بدکلامی کے مرتکب نہیں ہوئے۔ بچگانہ حرکات یا کسی قسم کے متنازع موضوعات میں حصہ لینے سے گریز فرماتے ہیں۔ اچھے ، علمی اور معیاری مراسلے کرتے ہیں۔اچھے رویے کے ساتھ رہتے ہیں اور مختصراََ یہی کہ بہت میچور ہیں۔ میں نے اِن سے یہ سیکھا اور میں ہرگز یہ نہیں سمجھتی کہ یہ 'صرف' عُمر کی دَین ہے
  • اوہ۔۔۔ برسوں ایک ہی کیفیت نامے پر قائم رہنا تو میں بھول ہی گئی!:)
 
ظہیراحمدظہیر:
اس قدر پیاری نیچر کے مالک ہیں کہ قطعاََ حوصلہ شکنی نہیں کرتے۔ شاید یہ واحد شاعر ہیں (محفل کے) جن کے اشعار پڑھ کر مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میں ایسا کبھی نہیں لکھ سکتی۔حتیٰ کہ میں محسوسات کی اُن بلندی پر بھی نہیں پہنچ سکتی۔ حالانکہ عام طور پر میں اس نیچر کی نہیں اور میں یہ سمجھتی ہوں کہ میں سب کچھ کر سکتی ہوں، بس ذرا دیر کو ذرا سی ترجیح اسے دے ڈالوں ۔ ان کے معیار میں اور خود میں بہت فرق سمجھتی ہوں مگر اس کے باوجود جب بھی اصلاح کرتے ہیں تو ایسے کہ اپنی اغلاط پر بھی پیار آتا ہے اور کہیں شعر لکھا دیکھیں کسی جونئیر شاعر کا تو بے حد حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ناقدین چاہے لاکھ ہماری اصلاح کی کوشش کر رہے ہوں مگر کہیں نا کہیں ایک وہ عنصر ہوتا ہے جو دل کو توڑ دیتا ہے یا ہلکا سا قلق ہوتا ہے کہ اتنی دیر میں لکھی گئی تخلیق کا یہ حال؟ محسوسات سب جھوٹ ہیں۔۔۔ سچ ہے تو بس عروض؟
مگر یہ محفل کے واحد ناقد ہیں کہ ان کا تنقید کا انداز تہہ دل تک حوصلہ افزائی لیے ہوئے ہوتا ہے اور اس میں ذرہ برابر کوئی اور رمق مجھ ایسے طالبِ علم کو نظر نہیں آتی۔ یہ بالکل اسی طرح ہے کہ آپ ڈینسٹ کے پاس جائیں اور وہ باتوں ہی باتوں میں آپ کا دانت کھینچ کر الگ کر دے اور آپ کو اوئی کرنے کہ مہلت بھی میسر نہ ہو اور مستزاد اس پر یہ کہ کوئی فیس بھی نہ لے۔
 
آخری تدوین:
بدر الفاتح :
ہم میں سے ہر ایک اقبال کے شاہین کے تصور سے آگاہ ہے مگر شاید کسی نے نہ دیکھ رکھا ہو۔ اُس دور میں بھی اس کہ جھلک تقریباََ ناپید تھی، کجا کہ یہ دور جب اماں دادیاں کہتی ہیں کہ لو بھئی کیا زمانہ آگیا ہے!!! مجھے موصوف میں اقبال کے شاہین کی جھلک محسوس ہوتی ہے۔ وہ سب خصوصیات جو اُس وقت ہم میں تھیں جب مسلمان قوم راج کرتی تھی وہ خوبیاں موصوف میں پائی جاتی ہیں۔
اس کے علاوہ موصوف کے زیادہ زبانیں سیکھنے اور سیکھتے رہنے کے متعلق بھی میں نے یہ سیکھا کہ مجھے یہ سیکھنا ہے۔
 
الف عین :
اپنی زبان سے محبت سبھی کرتے ہیں، مگر جس درجے تک میں نے ان کی محبت کو عملی طور پر سرگرم دیکھا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ یہ سٹیمنا اور عملی طور پر اس قدر محنت اور وقت دینا یقیناََ ایک بہت بڑا کام ہے۔ آپ نے کر دکھایا!!!!!
:applause:
 
محمد تابش صدیقی:
میں نے ان سے انتہا درجے کی عاجزی سیکھی۔ خوش اخلاق تو یقیناََ ہیں مگر عاجز ایسے ہیں کہ ایسی عاجزی نا صرف یادگار بلکہ مجھ ایسے طالبِ علموں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ ان کے کئی اشعار پڑھ کر ایسا لگتا ہے کہ کمال کر دیا۔ مگر خود کو شاعروں کی فہرست میں رکھنا تو درکنار اپنا کلام بھی بہت ہی کم شریکِ محفل کرتے ہیں اور نہایت عاجزی سے رکھتے ہیں۔ حالانکہ موجودہ دور میں وہ لوگ جو عروض سے بھی قطعاََ ناواقف ہیں وہ بھی اپنے لکھے کو اور ایسے لکھے کو جو آپس میں بھی میچ نہیں کر رہا ہوتا نا صرف شئیر کرتے ہیں بلکہ زبردستی خود کے لکھے کو شاعری کہلوانا پسند کرتے ہیں یا اسی میں خوش رہتے ہیں۔
خیر نا صرف شاعری بلکہ تمام خصوصیات کے اظہار میں میرے مشاہدے کے مطابق موصوف بہت انکسار سے کام لیتے ہیں اور انسان کی بڑائی بھی اسی میں ہی ہے۔

مگر سوال یہ ہے کہ اور کتنے بڑے ہوں گے آپ؟
 
آخری تدوین:
نوٹ:
ہمیں ادراک ہوا ہے کہ بہت لمبا لکھنے سے ہم کم لوگوں کا احاطہ کر سکیں گے جب کہ ہم زیادہ لوگوں کو زیرِ حراست لینا چاہتے ہیں۔اسی لیے تحریر کو ادبی رنگ میں بھی نہیں لکھا کہ اس کے لیے وقت اور موڈ درکار ہے۔ جب کہ ہم اس کام کو سِرے چڑھانا چاہتے ہیں اس لیے یونہی لکھتے جا رہے ہیں۔ جن کو ''اپنے متعلق'' کوئی وضاحت درکار ہو وہ کہہ سکتے ہیں۔ کسی اور کے متعلق کسی اور کو ہم حساب دینے کے روادار نہیں۔
مراسلے کی لمبائی چوڑائی کی بنیاد پر دیورانیوں جٹھانیوں والی نظر سے مت دیکھئیے گا ایک دوسرے کو کہ اُس کو کیوں زیادہ مل گئی۔ خلوص پر جائیے۔۔۔ جو سب کے لیے یکساں ہے!:D
 
آخری تدوین:
عبداللہ محمد:
سنجیدہ ترین حالات میں بندے کو نہ صرف ہنسا دینے بلکہ بِنا ایکٹ کِیے ہی بندے کو ہنسا ہنسا کر لوٹ پوٹ کر دینے کے فن میں طاق ہیں۔ ان کی یہی خوبی متاثر کُن بھی ہے۔ ان کا مزاح معیاری ہوتا ہے۔ اردو محفل استعمال کرتے ہوئے جب جب میں بہت زیادہ ہنستے ہنستے لوٹ پوٹ ہوئی اوردیر تک ہنستی رہی حتی کہ گھر والوں نے بھی پوچھا کہ اس قدر مزاحیہ بات ہمیں بھی بتائی جائے تو اس کے پیچھے موصوف کا ہی ہاتھ تھا۔
 
جاسمن :
بے حد خوب سیرت ہیں۔ ہمیشہ پوزیٹیویٹی پھیلاتی پائی جاتی ہیں۔ بہت زیادہ مدد گار فطرت کی حامل ہیں۔ میں نے ان سے دوسروں کی مدد کرنا اور نیگیٹیویٹی کو محدود کرنا جبکہ پوزیٹیویٹی کو پھیلانا سیکھا۔
 
راحیل فاروق :
میں نے اِن سے توکل کا صحیح مطلب سیکھا۔ جس طرح ایک شخص بارش کے لیے دعا کرنے جاتے ہوئے ساتھ چھتری لے کر جاتا ہے، موصوف ایسے ہی شخص ہیں۔ میں نے ان سے یہ سیکھا کہ سیلف میڈ کیرئیر، سیلف میڈ قابلیت کس طرح بنائی جاتی ہے اور میں نے ان سے سیکھا کہ اپنے آئیڈیلز ہمیشہ بہت اونچے رکھنے چاہئیں۔ بہت ہی اونچے! اور میں نے ان سے سیکھا کہ سیکھتے کیسے ہیں!
 
عبدالقیوم چوہدری :
میں ان کو بہت ذہین پایا ہے۔ جب یہ نثر لکھتے ہیں، یا جب یہ بات سے بات نکالتے ہیں، یا برجستہ مزاح پیدا کرتے ہیں، اِس سب میں کوئی نا کوئی جھلک ذہانت کی ضرور ہوتی ہے۔
تین چار بار یوں بھی ہوا کہ میں نے ان کے شامل کردہ کسی شعر یا کسی مراسلے کو اپنا فیس بک کا سٹیٹس بنایا اور پھر سوچا کہ یہ سوچتے تو نہیں؟ 'نقالوں سے ہوشیار' ۔
 
جزاک اللّٰہ ۔ اللّٰہ تعالیٰ مجھے آپ کے گمان کے مطابق بنائے۔ آمین۔
ایک غلط فہمی کا ازالہ کسی عاجزی کے بغیر۔
اپنا کلام بھی بہت ہی کم شریکِ محفل کرتے ہیں
میرے کلام کا ایک ایک لفظ محفل پر موجود ہے۔ بلکہ اکثر یہیں لکھا گیا۔ اور یہاں کے علاوہ بہت کم ہی کہیں شئر کیا ہے۔
 
زیک :
مجھے موصوف سے اس معاملے میں کافی عرصہ جیلسی رہی کہ کتنی دنیا دیکھ رکھی ہے انہوں نے!!!
اس کے علاوہ میں نے ان سے سیکھا کہ آپ دنیا کو اپنے متعلق وہی دکھا سکتے ہیں جو آپ دکھانا چاہیں! یہ ایک گُر ہے۔
 
جزاک اللّٰہ ۔ اللّٰہ تعالیٰ مجھے آپ کے گمان کے مطابق بنائے۔ آمین۔
ایک غلط فہمی کا ازالہ کسی عاجزی کے بغیر۔

میرے کلام کا ایک ایک لفظ محفل پر موجود ہے۔ بلکہ اکثر یہیں لکھا گیا۔ اور یہاں کے علاوہ بہت کم ہی کہیں شئر کیا ہے۔
آپ کا کم لکھنا بذاتِ خود عاجزی ہے۔
 
Top