محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
حشر دیکھا تھا خالو کا ماموں کا بھیاور دیکھی تھی تایا کی بھی بے بسیمیں یہ سمجھا تھا بزدل تھے وہ سب کے سباس لئے بیویوں سے گئے سب ہی دبان کے جیسا نہیں، تھا مجھے یہ یقیںمیں تو "میں" ہوں، نڈر ہوں میں بزدل نہیںبعد شادی کے یہ راز مجھ پر کھُلابیویوں کی خدائی ہے بعد از خدایہ جو "شادی" ہے بیوی کی طاقت ہے یہجس کو کہتے ہیں شادی، سیاست ہے یہوہ سیاست سے مجھ کو دباتی گئیدھیرے دھیرے مجھے وہ چباتی گئیمیں بھی ہشیار تھا، چال ایسی چلیہوش اس کے اڑے، وہ تو پگلا گئیبعد اس کے سیاست سے آئی وہ بازآپ بھی جاننا چاہتے ہیں وہ راز؟ایک شادی کرو گے تو پچھتاؤ گےدوسری لاؤ گے، سکھ تبھی پاؤ گے
واہ۔ بہت خوبصورت کلام جناب امجد علی راجا بھائی۔
بہت مزیدار اور مزاحیہ ہے