غلام جیلانی برق، ڈاکٹر مشہور ادیب۔ معلم، عربی، فارسی کے ماہر، امام ابنِ تیمیہ پر مقالہ لکھ کر پی۔ایچ۔ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ مشہور کتب میں، دو قرآن، فلسفیانِ اسلام، مؤرخین اسلام، حکمائے اسلام، من کی دنیا وغیرہ شامل ہیں۔
سلیمان ندوی، علامہ سید
عالم، مورّخ، مصنّف اور مدبّر
علامہ شبلی نعمانی کے شاگرد تھے اور ان کی وفات کے بعد ان کی کتاب "سیرۃ النّبی" کو پایۂ تکمیل کو پہنچایا۔ اس کتاب "سیرۃ النّبی" کی چھے جلدوں میں سے ابتدائی پونے دو جلدیں استاد کی لکھی ہوئی ہیں جب کہ باقی علامہ سلیمان ندوی کی،
سائل دہلوی
فاتح/ وارث۔ ایک مصرعہ یاد آیا جو ان دونوں بزرگوں کے بارے میں پڑھا تھا، کسی نے ان دونوں ہم عصروں کا نام اس طرح باندھا تھا۔
کوئی سمجھا کہ بے خود ہے، کوئی سمجھا کہ سائل ہے
یاد ہے پورا شعر کیا تھا اور کس کا؟
سائل دہلوی
فاتح/ وارث۔ ایک مصرعہ یاد آیا جو ان دونوں بزرگوں کے بارے میں پڑھا تھا، کسی نے ان دونوں ہم عصروں کا نام اس طرح باندھا تھا۔
کوئی سمجھا کہ بے خود ہے، کوئی سمجھا کہ سائل ہے
یاد ہے پورا شعر کیا تھا اور کس کا؟