نجی رویت ہلال کمیٹیاں

پاکستان میں چند دنوں میں رمضان مبارک کا چاند نظر آنےوالا ہے۔ اور رویت ہلال پر صوبہ خیبر پختون خواہ کے "شرانگیز"مولویوں کی دکانیں کھلنے والی ہیں۔ پشاور کی مسجدقاسم علی خان غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کا مرکز ہے۔ چاند کی زیادہ فکر"بستر لوٹا پارٹی"کے شہاب الدین پوپلزئی کو ہوگی جوصرف رمضان اور شوال کا چاند دیکھنے کا اہتمام کرتا ہےاورصرف رمضان اور شوال میں اپنی دوکان کھول لیتا ہے۔ کیوں کہ جو "نام نہاد"شہرت اورمشہوری رمضان اور شوال میں ملتی ہے وہ کسی اور مہینے میں نہیں ملتی۔"نام نہاد"شہرت اورمشہوری حاصل کرنے کیلئے اگر امت مسلمہ میں شر،فتنہ، فساداور تفرقہ پھیلانا پڑے تو کیا ہوا۔ کون ہے پوچھنےوالا ؟؟؟ نجی رویت ہلال کمیٹیوں کے شر کوپھیلانےمیں میڈیا کا بہت زیادہ ہاتھ ہے۔ لگتا ایسا ہے کہ میڈیا بھی ان کو پروموٹ کر رہا ہے یا سستی شہرت کا متلاشی ہے۔

رویت ہلال کیلئے صوبہ خیبرپختون خواہ کے "نام نہاد"مولویوں کے آگےعلم نجوم، ماہرین فلکیات،محکمہ موسمیات، پاکستان نیوی، سپارکووالے بھی جھوٹے اور بے بس ہو جاتے ہیں۔ ان اداروں کو حساس دوربینوں سے چاند نظر نہیں آئے مگر شہاب الدین پوپلزئی اپنی آنکھوں سے چاند نظر آجاتاہے۔ پچھلے سال صوبہ خیبر پختون خواہ کی حکومت اور عوامی نیشنل پارٹی کے "زیادہ عقل"رکھنے والے وزیروں نے ان نجی رویت ہلال کمیٹی کو سپورٹ کیا اور امت مسلمہ میں شر،فتنہ، فساداور تفرقہ پھیلانے کے کارخیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

مرکزی حکومت کو چاہیے کہ صوبہ خیبر پختون خواہ میں قائم نجی رویت ہلال کمیٹیوں کو بند کروائے اوران کے کارندوں، ہمدردوں اور ان کی دکانیں سجانے والوں کو پابند سلاسل کرے ۔

میرے بلاگ سےاقتباس
 

طالوت

محفلین
جب سب کی اپنی اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد ہو گی تو ایسی باتوں کو روکا نہیں جا سکتا ۔ مرکز نام کی چیز تو شاید ہمارے یہاں ختم ہو گئی ہے۔
وسلام
 
hmm آپ کا مطلب ہے کہ جو پارٹی جہاد کی بھی منکر ہے اور جو کہتی ہے کہ نفس کے خلاف جہاد کرو اآپ ُس لوٹا بستر پارٹی کی بات کررہے ہو۔
 

dxbgraphics

محفلین
جب سب کی اپنی اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد ہو گی تو ایسی باتوں کو روکا نہیں جا سکتا ۔ مرکز نام کی چیز تو شاید ہمارے یہاں ختم ہو گئی ہے۔
وسلام

مرکز کا نظریہ شریعت میں ملتا ہے جو کہ موجودہ پھلتی پھولتی جمہوریت میں نہیں :)
 

طالوت

محفلین
ہمارے لئے تو مرکز شریعت میں ہی ہے مگر دیگر کئی اقوام نے شریعت کے بغیر بھی مرکز کے تابع ہو کر دکھایا ہے اور ہم سے اچھے حالوں میں ہے ۔
وسلام
 

dxbgraphics

محفلین
ہمارے لئے تو مرکز شریعت میں ہی ہے مگر دیگر کئی اقوام نے شریعت کے بغیر بھی مرکز کے تابع ہو کر دکھایا ہے اور ہم سے اچھے حالوں میں ہے ۔
وسلام

میں نہیں سمجھتا کہ دیگر اقوام ہمارے لئے راہنما ہیں۔ بلکہ ہمارے لئے تو (لقد کان لکم فی رسول اللہ اسوۃ حسنہ) ہی ہے ۔ جب شریعت کو نکال دیا تو پھر رہ کیا جائے گا۔
 

طالوت

محفلین
میں نے مرکز کے تابع ہونے کی مثال دی ہے راہنما نہیں کہا ۔ راہ نمائی میرے جملے کے پہلے حصے میں موجود ہے ۔ ذرا ہتھ ہولا رکھا کریں ہم بھی اسلام کے پیروکار ہیں اور ہمارے لئے بھی اسوۃ سے بڑھ کر کچھ نہیں ۔ اسوۃ کیا ہے ؟میں اختلاف ہو سکتا ہے اور ہے بھی مگر اس کے ہونے میں کوئی دو رائے نہیں۔
وسلام
 

dxbgraphics

محفلین
میں نے مرکز کے تابع ہونے کی مثال دی ہے راہنما نہیں کہا ۔ راہ نمائی میرے جملے کے پہلے حصے میں موجود ہے ۔ ذرا ہتھ ہولا رکھا کریں ہم بھی اسلام کے پیروکار ہیں اور ہمارے لئے بھی اسوۃ سے بڑھ کر کچھ نہیں ۔ اسوۃ کیا ہے ؟میں اختلاف ہو سکتا ہے اور ہے بھی مگر اس کے ہونے میں کوئی دو رائے نہیں۔
وسلام

اصل پیغام ارسال کردہ از: طالوت
ہمارے لئے تو مرکز شریعت میں ہی ہے مگر دیگر کئی اقوام نے شریعت کے بغیر بھی مرکز کے تابع ہو کر دکھایا ہے اور ہم سے اچھے حالوں میں ہے ۔
وسلام
طالوت بھائی میں نے سرخ زدہ جملے کے جواب میں لکھا تھا۔

دوسرا طالوت بھائی تھوڑا مثال کے ذریعے بھی بتائیں کہ اسوۃ کیا ہے اس میں کیسے اختلاف ہوسکتا ہے۔
 

طالوت

محفلین
میر عرض پھر بھی وہی ہے کہ میں نے مثال دی ہے کہ غیر مسلم اقوام نے بغیر کسی شریعت کے ایک مرکز کو نہ صرف وجود بخشا بلکہ اس کے تابع ہو کر بھی دکھایا ہے۔ رہی اسوۃ کی بات تو میرا یقین ہے کہ آپ اور میں ہم دونوں خوب جانتے ہیں کہ اسوۃ کیا ہے اور اختلاف کہاں اور کیسے ہے ، اس کے نمونے آئے دن محفل پر ملتے رہتے ہیں ۔ اور آپ کی اس جمہوریت والی بات سے مجھے اتفاق ہے ، میں بذات خود بھی موجودہ جمہوری طرز حکومت کو پسندنہیں کرتا۔ واپس موضوع پر چلتے ہیں ۔

آپ کی رائے موضوع پر نہیں آئی ۔ آپ کے خیال میں صوبہ خیبر میں نجی روئت ہلال کمیٹیاں کیسی ہیں ؟ ایک بار محفل پر یہ رائے بھی دی گئی کہ ہمیں سعودی کیلنڈر کے حساب سے چلنا چاہیے ، آپکا کا کیا خیال ہے ۔ میری نظر میں تو جدید سائنس کی مدد سے باآسانی اور بالکل درست طور پر ہجری کیلنڈر طے کیا جا سکتا ہے ، اگر اسے اختیار کیا جائے تو اختلاف کی نوبت نہیں آنی چاہیے ۔
وسلام
 

دوست

محفلین
کونسی شریعت جی شیعہ شریعت یا سنی شریعت؟ بریلوی، وہابی، دیوبندی شریعت؟ اور جمہوریت نہیں تو خلافت؟ کونسی خلافت شیعوں والی خلافت جہاں امام ہو؟ یا سنیوں والی خلافت؟ کون عمر اور ابوبکر ہے یہاں جو خلیفہ بنے؟
 

عثمان

محفلین
وہی ہے جس نے سُورج کو اُجیالا بنایا اور چاند کو چمک دی اور چاند کے گھٹنے بڑھنے کی منزلیں ٹھیک ٹھیک مقرر کردیں تاکہ تم اُس سے برسوں اور تاریخوں کے حساب معلوم کرو۔ اللہ نے یہ سب کچھ با مقصد ہی بنایا ہے۔ وہ اپنی نشانیوں کو کھول کھول کر پیش کررہا ہے اُن لوگوں کے لئے جو علم رکھتے ہیں۔ (سورۃ یونس ، آیت ۵)

یعنی اسلامی مہینوں کا حساب چاند کی منزلوں کے مطابق کرو۔
اللہ تعالیٰ نے یہ کہیں نہیں فرمایا کہ یہ منزلیں معلوم کرنے کے لئے کون سے ذرائع استعمال کئے جائیں۔
ننگی آنکھ سے دیکھ کر چاند کی منزل معلوم کرنے کا طریقہ؟
دوربین سے دیکھ کر چاند کی منزل معلوم کرنے کا طریقہ؟
یا پھر جدید آسٹرانومی اور حساب کتاب لگا کر چاند کی منزل معلوم کرنے کا طریقہ؟

رسول اللہﷺ نے پہلے والا طریقہ استعمال کیا کیونکہ چودہ سو سال پہلے صرف اور صرف وہی طریقہ استعمال کیا جاسکتا تھا۔ یعنی ننگی آنکھ سے دیکھ کر چاند کی منزل دیکھنے کا طریقہ۔
اب زمانہ جدید ہے۔ ننگی آنکھ سے کئی بہترین طریقہ آگئے ہیں۔ آسٹرانومی اور حسابی کلینڈر کا طریقہ انتہائی درست ہے۔ جو ٹھیک ٹھیک مستقبل میں چاند کی منزلیں بتا سکتا ہے۔
تو صاحبان۔۔۔
اس طریقہ کو اختیار کرنے میں کیا حرج ہے؟
یہاں سنت رسول کی مخالفت کہاں سے آگئی؟؟
 
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ جزیرہ نما عرب سے لیکر بنگلہ دیش تک ٹائم ڈفرنس اتنا نہیں کہ ایک جگہ رات ہو تو دوسری جگہ دن ہو، زیادہ سے زیادہ تین چار گھنٹے کا فرق ہوگا۔ اب یہ تو ہو نہیں سکتا کہ جس رات سعودیہ میں پہلا چانددکھائی دیا، وہ رات باقی علاقوں میں نہیں ہے بلکہ وہاں دن کا وقت ہے۔ ۔ ۔ ۔ جب وہی رات ہے تو ان سب کو ایک ہی تاریخ فالو کرنی چاہئیے۔ ہاں جن علاقوں کا ٹائم ڈفرنس 8 گھنٹوں سے بھی شیادہ ہو وہاں چاند کی تاریخ بدل جائے گی۔ ۔ اگر او آئی سی والے چاہیں تو اس مسئلے کو ہمیشہ کیلئے ختم کیا جاسکتا ہے۔ ۔ ۔اس طرح امت مسلمہ میں بھی کم از کم ایک معاملے میں یک جہتی پائی جائے گی۔ ۔ ۔
کس قدر مضحکہ خیز بات ہے کہ سعودیہ مین حج ہو بھی چکتا ہے اور ہمارے ملکوں میں ہم نے اگلے دن یہ فرض کر لیا ہوتا ہے کہ نہیں آج حج کی تاریخ ہے عید کل منائیں گے۔ ۔۔ ۔
اگر او آئی سی والے سلسلہ جنبانی کریں تو یہ مسءلہ حل ہوسکتا ہے، اسکے بعد جو مولوی لوگوں کو چاند پر تقسیم کرنے کی کوشش کرے اسکی گردن اڑا دینی چاہئیے۔
 
اختلافِ رائے فتنہ نہیں ہے،ورنہ ہر فرقے کی نظر میں دوسرا اختلاف کر کے امت میں فتنہ بپا کر رہا ہے۔اس لیے ان کی نظر میں دوسرا تو واجب القتل ہو گا؟
اور ہر فتنے کا علاج قتل ہی نہیں ہوتا۔اس کا کوئی حل بھی نکالا جاسکتاہے ،ورنہ صرف جبر کی ہی حکومت ہوگی۔
 
یہی تو کہہ رہا ہوں کہ جب او آئی سی (جو تمام مسلم ممالک کی نمائندہ تنظیم ہے) کی جانب سے متفقہ طور پر ایک فیصلہ صادر کردیا جائے گا تو پھر اب اس کے بعد جو شخص بھی چاند کے معاملے پر مسلمانوں کو تقسیم کرے گا، وہ فتنہ انگیزی ہی ہوگی۔
 
Top