مجھے پہلے ہی اس بات کا اندازہ تھا کہ بات موضوع سے نکل کر خدا کے وجود و عدم کی بحث پر آجائے گی۔ اور باوجود تمام گزارش کے ایسا ہی ہوا۔
قرآن پاک میں کن فیکون متعدد بار آیا ہے۔ اسکا مذہبی لوگ اکثر معجزاتی مطلب لیتے ہیں حالانکہ اگر غور کیا جائے تو بگ بینگ یعنی ظہور کائنات سے لیکر اس سیارہ زمین کے وجود تک سب کھرب ہا سال کے ارتقائی تسلسل کا حصہ ہے جس میں سے یہاں زندگی کی پیدائش اور اسکا ارتقاء ایک بہت قلیل سا عرصہ ہے۔ جنہوں نے اسکو نہیں سمجھنا انہوں نہیں سمجھنا بیشک آپ اسکی تائید میں جتنی مرضی اثبوت اور دلائل لیکر آ جائیں
میرا خیال ہے کہ مذہبی لوگوں کو نظریہ ارتقاء سے اس وقت تکلیف ہوتی ہے جب انسان کو نظریہ ارتقاء آدم علیہ السلام کی بجائے بندر کی اولاد ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
بندر کی اولاد؟ تو آپکے خیال میں حضرت آدم علیہ السلام سیدھا جنت سے یہاں زمین پر اتارے گئے تھے تو وہ جسمانی حالت میں کیسے تھے؟ نیز آج انسانوں کی سفید فام، سیاہ فام اور دیگر متعدد نسلیں موجود ہیں تو حضرت آدم کس نسل سے ہوئے؟
نظریہ ارتقا کا اصل نکتہ ہی یہ ہے کہ کائنات خدا کے تخلیق کر نے سے نہین بلکہ از خود وجود میں آئی ۔شروع میں ارتقا کی بحثیں یہاں پرپہنچ ختم ہوتی تھیں اب جبکہ شروع ہی یہاں سے ہوں تو لامحالہ دھاگے کے مقفل ہونے اور ساتھ ساتھ کئی اور گل کھلانے اور مذ ہب سمیت دیگر موضوعات کو لپیٹ میں کے بعد پر ہی ختم ہوتی ہیں۔
ہم یہاں زمین پر موجود مخلوقات کے ارتقاء پر بحث کر رہے ہیں نہ کہ خدا کے وجود پر۔ یہ حیرت انگیز بات ہے کہ ان دونوں موضوعات کو آپس میں ملانے والے خود مذہبی رجحان رکھنے والے لوگ ہیں جو نظریہ ارتقاء پر یقین رکھنے والوں کو "لبرل" کا طعنہ دیتے آئے ہیں
حقیقت یہ ہے کہ مذہب نے سائنس پر اس وقت تک اعتراض نہیں کیا جب تک سائنس نے مذہب کی حدود میں در اندازی کر کے ایک مذہب کی شکل اختیار کرکے "آزاد معاشرہ "تشکیل دینے کی کوشش نہ کی ۔
یہ ایک اور مضحکہ خیز بات چھوڑ دی آپنے۔ جب گیلیلیو نے 16 ویں صدی میں اسوقت کے غلط العام نظریات کو چیلنج کیا کہ یہ کائنات زمین کے گرد نہیں گھومتی تو اسوقت کے کیتھولک پاپائے روم نے موصوف کو بلا کر دھمکیاں دیں کہ وہ اپنے ان نئے "عقائد" کا پرچار بند کردے وگرنہ اسکے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ بالآخر 1992 یعنی کوئی 500 سال بعد کیتھولک چرچ نے اپنے کئے کی معافی مانگ لی کہ ہم غلط تھے اور گیلیلیو درست۔ یہ سائنس کی مذہبی گمراہیوں کیخلاف سب سے بڑی جیت تھی لیکن اسکے باوجود آجکل کے مذہبی لوگ اپنے آپکو بہت بڑا حق پرستوں کا چیمپئن سمجھتے ہیں
http://christiananswers.net/q-eden/galileo.html
اب اس کا علاج ایک علاج یہ ہے کہ ارتقاء کو مجموعی موضوع بنانے کی بجائے اس سے وابستہ مثبت و منفی دلائل کے انفرادی پہلوؤ ں اور بنیادوں کوکو الگ الگ موضوع بنایا جائے ۔
جب دنیا بھر کے سائنسدان صحیح معنوں میں نظریہ ارتقاء پر بحث کرتے ہیں تو وہ عموماً وجود خدا کو درمیان میں نہیں لاتے کہ یہ بالکل الگ اور فلسفیانہ بحث ہے۔ سائنس نہ تو خدا کے وجود کو تسلیم کر سکتی اور نہ ہی جھٹلا سکتی ہے کہ خدا کوئی مادی وجود تو نہیں
گو کہ کئی ملحد اس حوالہ سے اپنی شہرہ آفاق کتب لکھ چکے ہیں۔ اور اسکے رد میں بھی کئی کتب منظر عام پر آچکی ہیں۔
ہم سب بگ بینک تو مانتے ہی ہیں نا،، BIG BUG بھی ماننا پڑے گا۔
اسی کی وجہ سے سب خرابیاں ہیں۔
بگ بینک نہیں بگ بینگ جناب
convergent evolution بھی ممکن ہے
جی ایسا ممکن ہے۔ جیسے حشرات الارض نے اڑنے کی صلاحیت پرندوں سے ہٹ کر حاصل کی۔